مغیریہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مغیرہ بن سعيد عجلی فرقہ مغیریہ کا بانی ہے جو غلاة روافض کا ایک گروہ تھا۔ یہ شخص خالد بن عبد اللہ قسری والی کوفہ کا آزاد کردہ غلام اور بڑا غالی رافضی تھا۔ حضرت امام محمد باقر کی رحلت کے بعد پہلے امامت کا اور پر نبوت کا دعوی کرنے لگا۔ اور نیا گروہ ایجاد کیا جس کے مطابق ان کے قرآن میں غذائب الدنیا بھی تھی جس کو اس کے امتی نماز میں پڑھتے تھے۔ اس کی جھوٹی شریعت میں روزے رمضان کی بجائے رجب میں رکھے جاتے تھے جبکہ نمازیں دس وقت کی فرض تھیں. اور گیارہ محرم کے دن ہر شخص پر قربانی واجب تھی. اس کے علاوہ شادی شدہ مرد و عورت پر غسل جنابت معاف تھا اور یہ لوگ نماز صرف اشاروں سے پڑھتے تھے۔ البتہ آخری رکعت کے بعد پانچ سجدے کیے جاتے تھے اس شریعت میں شادیاں اتنی عورتوں سے چاہیں کر سکتے تھے۔اور تعداد میں کوئی قید نہیں تھی