نصب الرایہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

نصب الرایہ لاحادیث الہدایہ فن تخریج پر مشہور ترین کتاب ہے ۔
یہ کتاب عبداللہ بن یوسف زیلعی کی تصنیف ہے ، آپ حافظ زیلعی کے نام سے زیادہ مشہور ہیں ، آپ حنفی مقلد ہیں ابو محمد آپ کی کنیت ہے اور لقب جمال الدین ، آپ کا سنہ وفات 762ھ ہے ۔ نصب الرایہ ایسی کتاب ہے جس میں علامہ زیلعی حنفی نے ان احادیث کی تخریج کی ہے جنہیں علی بن ابی بکر مرغینانی حنفی نے فقہ حنفی پر تحریر کردہ اپنی مشہور کتاب ’’ ہدایہ ‘‘ میں مسائل کی دلیلوں کے طور پر ذکر فرمایا ہے ۔
’’ نصب الرایہ ‘‘ کتبِ تخریج میں بہت عمدہ کتاب ہے مصنف نے حدیث کی سندوں کو بھی بیان کیا ہے ، پھر حدیث کی کتابوں میں وہ حدیث کہاں کہاں مل سکتی ہے اس کا بھی ذکر کیا ہے ، مزید برآں حدیث کی سند کے راوی پر جرح و تعدیل کے سلسلے میں ائمہ جرح و تعدیل کے اقوال بھی بڑے صاف اور واضح انداز میں ذکر کیے ہیں ۔ کتاب علامہ زیلعیؒ کی ، حدیث اور علومِ حدیث میں مہارت وتبحرعلمی کی کافی شہادت ہے ، اس کتاب سے پتہ چلتا ہے کہ علامہ زیلعیؒ حدیث کے بنیادی مصادر ومراجع پر بڑی گہری نظر رکھتے تھے ، ان مصادر سے احادیث کے استخراج وبیان پر مہارت تامہ کے حامل تھے ۔ علامہ سید محمد بن جعفر کتّانی ’’ الرسالۃ المستطرفہ ‘‘ میں ’’ نصب الرایہ ‘‘ کے بارے میں رقم طراز ہیں : ’’ وہو تخریج نافع جدا بہ استمد مَن جاء بعدہ مِن شراح الہدایۃ ، بل منہ استمد کثیرا ، الحافظ بن حجر في تخاریجہ وہو شاہد علی تبحُّرہ في فن الحدیث واسماء الرجال ، وسعۃ نظرہ في فروع الحدیث إلی الکمال ‘‘ ۔ یہ بہت نفع بخش تخریج ہے ، بعد کے شارحینِ ہدایہ نے اس سے مدد لی ہے ، بل کہ حافظ ابن حجر عسقلانیؒ نے بھی اپنی تخریجوں میں اس سے کافی تعاون لیا ہے ، اس سے علامہ زیلعیؒ کے فن حدیث میں تبحرِ علمی کا پتہ چلتا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ مصنف کی نظر اسماء الرجال اور فروعِ حدیث میں بڑی کامل وتام ہے ۔ [1]

  1. الرسالة المستطرفة لبيان مشهور كتب السنة المشرفة مؤلف: علامہ كتاني ناشر: دار البشائر الإسلامية بیروت