نومت کاپا

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

نومت کاپا (ادبی اصطلاح میں "سورج مار گرانا" [1])  منی پور کی میٹی زبان [2] میں لکھا گیا ایک قدیم افسانوی رزمیہ (مہاکاویا) ادبی تحریر ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ ادبی کام 33 عیسوی کے آس پاس یا اس سے پہلے لکھا گیا تھا [3]۔

اس رزمیہ تحریر کا ایک حصہ شاعری میں  اور ایک حصہ نثر کی شکل میں لکھا گیا ہے [4] [5]۔ یہ رزمیہ تحریر اب بھی میٹی ادب میں سب سے قدیم مشہور مہاکویا سمجھی جاتی ہے۔ [6]

خلاصہ[ترمیم]

اس مہاکویا میں ، دو سورج دیوتا ہیں، جو بیک وقت دنیا کو روشن کرتے ہیں۔ ایک سورج کو رات کا اندھیرا لانے کے لیے  مار گرایا جاتا ہے۔

رزمیہ کلام کا ہیرو ، خوائی ننگ جینگ پیبا ایک ماہر تیر انداز تھا، اس نے آسمان کے دو سورجوں میں سے ایک ، ٹاؤتھوئی رینگ کو تیر چلا کر گرا دیا۔ [7] [8] [9]

مذہب میں[ترمیم]

میٹی زبان کی قدیم اصطلاحیں اب بھی چپ سبھا کی تقریب (جو میٹی دنیا میں ایک خاص قسم کی موت سے منسلک ہیں) کے دوران پجارن بھجن کی شکل میں گاتی ہیں۔ [8]

انگریزی ترجمہ[ترمیم]

اس مہاکویا شاعری کا پہلا انگریزی ترجمہ ٹی سی ہوڈسن نے 1908 میں نے کیا اور اسے "دی میتھی" نامی کتاب میں شائع کیا تھا۔

جدید دور میں[ترمیم]

جدید دور میں اس ادبی رزمیہ تحریر کو ڈرامے کی شکل میں دوبارہ پیش کیا گیا ہے ، دہلی میں قائم قومی انسٹی ٹیوٹ آف پرفارمنگ آرٹس (این آئی پی اے) میں سارنگ بام بیرن کی ہدایتکاری میں اس رزمیہ کلام پر مشتمل ڈراما پیش کیا گیا ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

کھمبا تویبی

میٹی ادب

میگھناد بدھ کاویا

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://books.google.co.in/books?id=WUNNAQAAIAAJ&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwixjP6G6-7uAhVJfSsKHV0PBME4ChDoATAIegQIAhAC
  2. https://books.google.co.in/books?id=SrQpn54CCQwC&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwiJ9s3C6u7uAhX6qksFHfyiCvoQ6AEwBXoECAcQAg
  3. https://books.google.co.in/books?id=KYLpvaKJIMEC&pg=PA325&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwiJ9s3C6u7uAhX6qksFHfyiCvoQ6AEwAXoECAUQAg#v=onepage&q=numit%20kappa&f=false
  4. https://books.google.co.in/books?id=5LrWAAAAMAAJ&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwixjP6G6-7uAhVJfSsKHV0PBME4ChDoATADegQIBxAC
  5. https://books.google.co.in/books?id=U14xAAAAMAAJ&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwixjP6G6-7uAhVJfSsKHV0PBME4ChDoATACegQICRAC
  6. https://books.google.co.in/books?id=ElluAAAAMAAJ&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwixjP6G6-7uAhVJfSsKHV0PBME4ChDoATAAegQIARAC
  7. https://books.google.co.in/books?id=F1luAAAAMAAJ&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwiJ9s3C6u7uAhX6qksFHfyiCvoQ6AEwCHoECAIQAg
  8. ^ ا ب https://books.google.co.in/books?id=Ws4BAAAAMAAJ&q=numit+kappa&dq=numit+kappa&hl=en&sa=X&ved=2ahUKEwiJ9s3C6u7uAhX6qksFHfyiCvoQ6AEwAHoECAQQAg
  9. Jogendro Kshetrimayum (2009)۔ "Shooting the Sun: A Study of Death and Protest in Manipur"۔ Economic and Political Weekly۔ 44 (40): 48–54۔ JSTOR 25663656