تبادلۂ خیال:سورہ العلق

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
(تبادلۂ خیال:العلق سے رجوع مکرر)

ورقہ بن نوفل اور نبوت کی ذمہ داری[ترمیم]

ابتداء نزول قرآن کو بیان کرنے کیلئے ورقہ بن نوفل کے واقیعہ کو جس طرح بیان کیا گیا ھے معلوم ھوتا ھے کہ راقم اس بات پر زور دینا چاھتا ھے کہ نزول قرآن کی خوش خبری رب العزت کی جانب سے بھیجے گئے جبرائیل امین نے نہیں بلکہ ورقہ بن نوفل نے دی ھے۔ راقم اپنے علم کے ضعم میں یہ بھی ثابت کرنے کی کوشش کر رھا کہ نبی کو اپنی نبوت کے بارے کچھ پتہ نہیں تھا۔ آپ کی نبوت کا علم تو آپکی والدہ ماجدہ کو بھی تھا اور آپ کے دادا حضرت عبدل مطلب کو بھی تھا۔ آپ کی نبوت کے متعلق نشان آپکے بچپن میں شام کے سفر میں بھی عیاں ھوا تھا۔ تو یہ کہنا کہ آپﷺ کی فکر مندی کی وجہ آپﷺ کی اپنی نبوت سے لاعلمی تھی۔۔۔ مجھے راقم کی علمی بسارت پر شک ھے بلکہ یہ کہوں گا کہ راقم کسی خاص ایجنڈے کے تحت آنحضرتﷺ کی نبوت پر نقب لگا رھا ھے۔ گل حسین (تبادلۂ خیالشراکتیں) 12:14، 28 جولائی 2019ء (م ع و)