تبادلۂ خیال:اپریل فول

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مضمون کا ربط صفحہ اول پر ہے اسلیئے مضمون کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے مثلا اہرانی کیلنڈر کے متعلق معلومات موضوع سے ہٹ کر ہے. عرفان ارشد (تبادلۂ خیال) 19:08, 5 اگست 2013 (م ع و)

اپریل فول سے متعلق "اپریل فول کی تاریخی و شرعی حیثیت" نامی کتاب قابل مطالعہ ہے

Content removed[ترمیم]

Content removed on 28 dec 2013 has been back on the site since 13 jan 2014 with all its shortcomings intact

I have removed a sizeable amount of content from the Main article, in particular the section entitled 'Aprail Fool ki dard nak haqiqat'. This is because the content was highly opinionated and unsourced. It is likely that a sizeable portion of it was false information, as details of the account given are not included in most narratives of April Fool's and appear to be fabricated as part of propaganda material promoting a particular world view and ideology.

Users are reminded that Wikipedia is NOT to be used as a platform for propaganda of any kind, including, but not limited to political, cultural, religious and sectarian. Wikipedia articles are to be written in an unbiased manner, representing a neutral world-view and content must be verifiable.

Articles should NOT be written from an Islam-centric or Pakistan-centric point of view, unless the article is about these particular topics. Unless directly relevant, Quranic aayaat, ahaadees, and rulings of the ulema are not to be quoted or paraphrased in articles. Whether a particular celebration or activity is permissible ('jaaiz') or not ('na jaaiz') is a matter of opinion and should not be asserted in articles. Religious viewpoints should be contained within clearly marked spearate sections or separate articles (eg. Islamic view of April Fool's), and all assertions should be fully backed up by verifiable sources. Note that Urdu is not a language restricted to a particular religious group, and nor is it restricted to a specific country.

Emotional language ('dard naak') should not be used on wikipedia, as it is an encyclopedia, for verifiable factual information, and not for opinion articles or essays. Furthermore, please do not use morally judgmental language, eg. 'qabeeh'. To better understand how to write wikipedia articles, please see wikipedia guidelines. Also read English wikipedia if you are able, as it is well maintained and scrutinised, and is therefore of high quality, and so will provide an example of the standard of neutrality and factuality required. Remember that all language versions of Wikipedia are subject to the same rules and guidelines.

Thank you.

(اردو ترجمہ چاہیے تو درخواست کیجیے، شکریہ)

Fmc47 (تبادلۂ خیال) 22:38, 28 دسمبر 2013 (م ع و)

اپریل فول کی حقیقت[ترمیم]

🥀 _*اپریل فول کی حقیقت اور منانے کا شرعی حکم*_ 🥀


یکم اپریل دنیا بھر میں عملی مذاق اور دوسروں کو بےوقوف بنانے کے تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے، اس میں جہاں مغربی اقوام شامل ہوتی ہیں، مسلمان بھی پیچھے نہیں رہتے، جھوٹی خبروں کی بنیاد پر دوسروں کو پریشان کیا جاتا ہے، بسا اوقات ایسے سنگین جھوٹ بولے جاتے ہیں جو انسانی زندگی کے ضائع ہونے کا سبب بن جاتے ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ اپریل فول منانا اور اس قسم کا مذاق کرنا اسلامی نقطہ نظر سے کیسا ہے؟

  • الجواب وباللّٰہ التوفیق*

⭐️اپریل فول کے متعلق کافی سوالات آئے ہیں اور اس میں عام طور پر مسلمان لاعلمی کی بناء پر شریک ہوجاتے ہیں اس لیے اس کا جواب تفصیلی ذکر کیا جاتا ہے !

⭐️یہ بات نہایت قابل غور ہے کہ آج کا مسلمان مغربی افکار اور نظریات سے اتنا مرعوب ہوچکا ہے کہ اسے ترقی کی ہر منزل مغرب کی پیروی میں ہی نطر آتی ہے، ہر وہ قول و عمل جو مغرب کے ہاں رائج ہوچکا ہے اس کی تقلید لازم سمجھتا ہے، قطع نظر اس سے کہ وہ اسلامی افکار کے موافق ہے یا مخالف، حتی کہ یہ مرعوب مسلمان ان کے مذہبی شعار تک اپنانے کی کوشش کرتا ہے، اپریل فول بھی ان چند رسوم و رواج میں سے ایک ہے جس میں جھوٹی خبروں کو بنیاد بنا کر لوگوں کا جانی و مالی نقصان کیا جاتا ہے، انسانیت کی عزت و آبرو کی پرواہ کیے بغیر قبیح سے قبیح حرکت سے بھی اجتناب نہیں کیا جاتا، اس میں شرعاً و اخلاقاً بےشمار مفاسد پائے جاتے ہیں جو مذہبی نقطہ نظر کے علاوہ عقلی و اخلاقی طور پر بھی قابل مذمت ہیں !

⭐️اپریل فول کی تاریخ :/ اپریل فول کو اگر تاریخ کے آئینہ میں دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس کی بنیاد اسلام اور مسلم دشمنی پر رکھی گئی ہے، تاریخی طور پر یہ بات واضح ہے کہ اسپین پر جب عیسائیوں نے دوبارہ قبضہ کیا تو مسلمانوں کا بے تحاشا خون بہایا، آئے روز قتل و غارت کے بازار گرم کیے، بالآخر تھک ہار کر بادشاہ فرڈینینڈ نے عام اعلان کروایا کہ مسلمانوں کی جان یہاں محفوظ نہیں، ہم نے انہیں ایک اور اسلامی ملک میں بسانے کا فیصلہ کیا ہے، جو مسلمان وہاں جانا چاہیں ان کے لیے ایک بحری جہاز کا انتظام کیا گیا ہے جو انہیں اسلامی سرزمین پر چھوڑ آئے گا، حکومت کے اس اعلان سے مسلمانوں کی کثیر تعداد اسلامی ملک کے شوق میں جہاز پر سوار ہوگئی، جب جہاز سمندر کے عین درمیان میں پہنچا تو فرڈینینڈ کے فوجیوں نے بحری جہاز میں بذریعہ بارود سوراخ کردیا اور خود بحفاظت وہاں سے بھاگ نکلے، دیکھتے ہی دیکھتے پورا جہاز غرقاب ہوگیا، عیسائی دنیا اس پر بہت خوش ہوئی اور فرڈینینڈ کو اس شرارت پر داد دی، یہ یکم اپریل کا دن تھا، آج یہ دن مغربی دنیا میں مسلمانوں کو ڈبونے کی یاد میں منایا جاتا ہے، یہ ہے اپریل فول کی حقیقت !

⭐️مسلمانوں کا اپریل فول منانا جائز نہیں، کیونکہ اس میں کئی مفاسد ہیں جو ناجائز اور حرام ہیں، اس میں غیر مسلموں سے مشابہت پائی جاتی ہے !

⭐️اور حدیث مبارکہ میں ہے

  • مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ*

(سنن ابی داؤد، رقم 4033)

  • ترجمہ :* کہ جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہی میں سے ہے !

⭐️تو جو لوگ اپریل فول مناتے ہیں اندیشہ ہے کہ ان کا انجام بروز قیامت یہود و نصاری کے ساتھ ہو، ایک واضح قباحت اس میں یہ بھی ہے کہ جھوٹ بول کر دوسروں کو پریشان کیا جاتا ہے اور جھوٹ بولنا شریعت اسلامی میں ناجائز اور حرام ہے !

⭐️حدیث مبارکہ میں ہے

  • إنَّ الصِّدْقَ بِرٌّ، وإنَّ البِرَّ يَهْدِي إلى الجنَّة، وإن الكَذِبَ فُجُورٌ، وإنَّ الفُجُورَ يَهدِي إلى النّار*
(صحیح مسلم، رقم الحدیث 2607)
  • ترجمہ :* سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا گناہ ہے اور گناہ جہنم کی آگ کی طرف لے جاتا ہے !

⭐️بلکہ ایک حدیث مبارک میں تو جھوٹ بولنے کو منافق کی علامت قرار دیا گیا ہے

  • آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ*

(صحیح البخاری، رقم الحدیث 33)

  • ترجمہ :* منافق کی تین نشانیاں ہیں، جب بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے، وعدہ کرتا ہے تو خلاف ورزی کرتا ہے اور جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرتا ہے !

⭐️اس دن جھوٹ کی بنیاد پر بسا اوقات دوسروں کے بارے میں غلط سلط باتیں پھیلا دی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کی عزت خاک میں مل جاتی ہے، جو اشد مذموم و حرام ہے !

⭐️حدیث میں ہے

  • إنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي بَلَدِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا*

(صحیح البخاری، رقم الحدیث 1739)

  • ترجمہ :* تمہارے خون ، تمہارے مال اور تمہاری عزت ایک دوسرے پر اس طرح حرام ہے جیسے اس دن کی حرمت اس مہینے اور اس شہر میں ہے !

⭐️اس دن مذاق میں دوسروں کو ڈرایا دھمکایا بھی جاتا ہے جو بسا اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے، اس کا اندازہ دو اپریل کے اخبارات سے لگایا جاسکتا ہے، غرض اس فعل میں کئی مفاسد پائے جاتے ہیں، لہٰذا تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اس قبیح فعل سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں اور حکومت وقت کو بھی اس پر پابندی لگانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے !

فقط واللہ تعالیٰ اعلم واللہ اعلم بالصواب....

_*مزید ایسی پوسٹیں حاصل کرنے کے لیے ھمارا گروپ جواٸن کریں*_ _*📖اصــــــــلاحِ معاشرہ📖*_ _*☜ گروپ میں ایڈ ہونے کے لئے Join لکھ کر اس نمبر پر WhatsApp کریں*_

_*قاری شفیق الرحمان تبسم*_ _*📱 +923154856932*_ Umair 58 (تبادلۂ خیالشراکتیں) 08:58، 1 اپریل 2021ء (م ع و)

اپریل فول کی حقیقت[ترمیم]

🥀 _*اپریل فول کی حقیقت اور منانے کا شرعی حکم*_ 🥀


یکم اپریل دنیا بھر میں عملی مذاق اور دوسروں کو بےوقوف بنانے کے تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے، اس میں جہاں مغربی اقوام شامل ہوتی ہیں، مسلمان بھی پیچھے نہیں رہتے، جھوٹی خبروں کی بنیاد پر دوسروں کو پریشان کیا جاتا ہے، بسا اوقات ایسے سنگین جھوٹ بولے جاتے ہیں جو انسانی زندگی کے ضائع ہونے کا سبب بن جاتے ہیں، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں کہ اپریل فول منانا اور اس قسم کا مذاق کرنا اسلامی نقطہ نظر سے کیسا ہے؟

  • الجواب وباللّٰہ التوفیق*

⭐️اپریل فول کے متعلق کافی سوالات آئے ہیں اور اس میں عام طور پر مسلمان لاعلمی کی بناء پر شریک ہوجاتے ہیں اس لیے اس کا جواب تفصیلی ذکر کیا جاتا ہے !

⭐️یہ بات نہایت قابل غور ہے کہ آج کا مسلمان مغربی افکار اور نظریات سے اتنا مرعوب ہوچکا ہے کہ اسے ترقی کی ہر منزل مغرب کی پیروی میں ہی نطر آتی ہے، ہر وہ قول و عمل جو مغرب کے ہاں رائج ہوچکا ہے اس کی تقلید لازم سمجھتا ہے، قطع نظر اس سے کہ وہ اسلامی افکار کے موافق ہے یا مخالف، حتی کہ یہ مرعوب مسلمان ان کے مذہبی شعار تک اپنانے کی کوشش کرتا ہے، اپریل فول بھی ان چند رسوم و رواج میں سے ایک ہے جس میں جھوٹی خبروں کو بنیاد بنا کر لوگوں کا جانی و مالی نقصان کیا جاتا ہے، انسانیت کی عزت و آبرو کی پرواہ کیے بغیر قبیح سے قبیح حرکت سے بھی اجتناب نہیں کیا جاتا، اس میں شرعاً و اخلاقاً بےشمار مفاسد پائے جاتے ہیں جو مذہبی نقطہ نظر کے علاوہ عقلی و اخلاقی طور پر بھی قابل مذمت ہیں !

⭐️اپریل فول کی تاریخ :/ اپریل فول کو اگر تاریخ کے آئینہ میں دیکھا جائے تو یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس کی بنیاد اسلام اور مسلم دشمنی پر رکھی گئی ہے، تاریخی طور پر یہ بات واضح ہے کہ اسپین پر جب عیسائیوں نے دوبارہ قبضہ کیا تو مسلمانوں کا بے تحاشا خون بہایا، آئے روز قتل و غارت کے بازار گرم کیے، بالآخر تھک ہار کر بادشاہ فرڈینینڈ نے عام اعلان کروایا کہ مسلمانوں کی جان یہاں محفوظ نہیں، ہم نے انہیں ایک اور اسلامی ملک میں بسانے کا فیصلہ کیا ہے، جو مسلمان وہاں جانا چاہیں ان کے لیے ایک بحری جہاز کا انتظام کیا گیا ہے جو انہیں اسلامی سرزمین پر چھوڑ آئے گا، حکومت کے اس اعلان سے مسلمانوں کی کثیر تعداد اسلامی ملک کے شوق میں جہاز پر سوار ہوگئی، جب جہاز سمندر کے عین درمیان میں پہنچا تو فرڈینینڈ کے فوجیوں نے بحری جہاز میں بذریعہ بارود سوراخ کردیا اور خود بحفاظت وہاں سے بھاگ نکلے، دیکھتے ہی دیکھتے پورا جہاز غرقاب ہوگیا، عیسائی دنیا اس پر بہت خوش ہوئی اور فرڈینینڈ کو اس شرارت پر داد دی، یہ یکم اپریل کا دن تھا، آج یہ دن مغربی دنیا میں مسلمانوں کو ڈبونے کی یاد میں منایا جاتا ہے، یہ ہے اپریل فول کی حقیقت !

⭐️مسلمانوں کا اپریل فول منانا جائز نہیں، کیونکہ اس میں کئی مفاسد ہیں جو ناجائز اور حرام ہیں، اس میں غیر مسلموں سے مشابہت پائی جاتی ہے !

⭐️اور حدیث مبارکہ میں ہے

  • مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ*

(سنن ابی داؤد، رقم 4033)

  • ترجمہ :* کہ جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہی میں سے ہے !

⭐️تو جو لوگ اپریل فول مناتے ہیں اندیشہ ہے کہ ان کا انجام بروز قیامت یہود و نصاری کے ساتھ ہو، ایک واضح قباحت اس میں یہ بھی ہے کہ جھوٹ بول کر دوسروں کو پریشان کیا جاتا ہے اور جھوٹ بولنا شریعت اسلامی میں ناجائز اور حرام ہے !

⭐️حدیث مبارکہ میں ہے

  • إنَّ الصِّدْقَ بِرٌّ، وإنَّ البِرَّ يَهْدِي إلى الجنَّة، وإن الكَذِبَ فُجُورٌ، وإنَّ الفُجُورَ يَهدِي إلى النّار*
(صحیح مسلم، رقم الحدیث 2607)
  • ترجمہ :* سچ بولنا نیکی ہے اور نیکی جنت لے جاتی ہے اور جھوٹ بولنا گناہ ہے اور گناہ جہنم کی آگ کی طرف لے جاتا ہے !

⭐️بلکہ ایک حدیث مبارک میں تو جھوٹ بولنے کو منافق کی علامت قرار دیا گیا ہے

  • آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ*

(صحیح البخاری، رقم الحدیث 33)

  • ترجمہ :* منافق کی تین نشانیاں ہیں، جب بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے، وعدہ کرتا ہے تو خلاف ورزی کرتا ہے اور جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرتا ہے !

⭐️اس دن جھوٹ کی بنیاد پر بسا اوقات دوسروں کے بارے میں غلط سلط باتیں پھیلا دی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے ان کی عزت خاک میں مل جاتی ہے، جو اشد مذموم و حرام ہے !

⭐️حدیث میں ہے

  • إنَّ دِمَاءَكُمْ وَأَمْوَالَكُمْ وَأَعْرَاضَكُمْ عَلَيْكُمْ حَرَامٌ كَحُرْمَةِ يَوْمِكُمْ هَذَا فِي بَلَدِكُمْ هَذَا فِي شَهْرِكُمْ هَذَا*

(صحیح البخاری، رقم الحدیث 1739)

  • ترجمہ :* تمہارے خون ، تمہارے مال اور تمہاری عزت ایک دوسرے پر اس طرح حرام ہے جیسے اس دن کی حرمت اس مہینے اور اس شہر میں ہے !

⭐️اس دن مذاق میں دوسروں کو ڈرایا دھمکایا بھی جاتا ہے جو بسا اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوتا ہے، اس کا اندازہ دو اپریل کے اخبارات سے لگایا جاسکتا ہے، غرض اس فعل میں کئی مفاسد پائے جاتے ہیں، لہٰذا تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ اس قبیح فعل سے خود بھی بچیں اور دوسروں کو بھی بچائیں اور حکومت وقت کو بھی اس پر پابندی لگانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے ! Umair 58 (تبادلۂ خیالشراکتیں) 08:59، 1 اپریل 2021ء (م ع و)