مندرجات کا رخ کریں

بدائع الصنائع

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کتا ب بدائع الصنائع کا پورانام بدائع الصنائع فی ترتيب الشرائع ہے۔

  • اس کے مؤلف علامہ كاسانی یا کاشانی (دونوں مستعمل) ہیں جن کا پورا نام علاء الدين ابو بكر بن مسعود بن احمد الكاسانی (587ھـ۔ 1191ء
  • یہ نہ صرف مذہب حنفی کی بہت ہی معتبر بلکہ فقہ اسلامی کی بہترین کتاب ہے یہ تحفۃ الفقہاءسمرقندی یہ شرح کے ساتھ ان فروق کو بھی ظاہر کرتی ہے یہ عام فقہا کی ترتیب سے نہیں جس طرح کہ تحفۃ الفقہاء میں ہے کہ کتب ابواب اور فصول بلکہ جدید فقہی ترتیب سے مرتب کی گئی اس کی حسن ترتیب بے مثال ہے فقہ حنفی کے موافق ہر مسئلہ پردلیل جبکہ اقوال تابعین سے مزید قوت دی گئی اور مذہب شافعی کے ساتھ موازنہ بھی موجود ہے۔[1]
  • ملک العلماء علاء الدین ابوبکر مسعود کاشانی کا شمار حلب کے جلیل القدر فقہائے کرام میں کیا جاتاہے، آپ نے علم فقہ علاؤالدین سمرقندی سے حاصل کیا بعد میں آپ نے اپنے استاد کی کتاب تحفۃ الفقہاء کی شرح بنام بدائع الصنائع کی جسے دیکھ کر آپ کے استاد بہت خوش ہوئے اور اپنی عالمہ، فقیہہ بیٹی فاطمہ کا نکاح آپ سے کرادیا آپ کا انتقال 587ھ بمطابق 1191ء میں ہوا، ان کی تدفین شہر حلب میں انہی کی زوجہ کے پہلو میں ہوئی۔[2]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. قاموس الفقہ ،جلد اول صفحہ 381،خالدسیف اللہ رحمانی،زمزم پبلشر کراچی
  2. الجواہر المضیۃ، ج2،ص244-246