"مادہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{دیگر|مادہ}}
<small>''یہ مضمون [[جواہر]] پر مشتمل مادے کے بارے میں ہے جو [[توانائی]] کے برعکس جگہ گھیرتا ہے اور وزن رکھتا ہے، لفظ مادہ کے دیگر معنی کے لیے دیکھیے [[مادہ (ضد ابہام)]]''</small>


مادہ ([[انگریزی]]: Matter) سے مراد وہ عنصر ہے جس سے تمام مادی اشیاء بنی ہوئی ہیں۔ قدیم [[یونانی]] فلسفیوں نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کو شش کی کہ دنیا کس چیز سے بنی ہے۔انھوں نے بنیادی ذرات کا نام [[ایٹم]] رکھا جو آج تک رائج ہے۔ اگر آپ اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیں تو آپ کو سینکڑوں قسم کی چیزیں نظر آئیں گی۔ ان میں کچھ ٹھوس ہیں، کچھ مائع اور کچھ گیس۔ یہ مادے کی تین مختلف صورتیں ہیں۔ وہ ظاہر میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن اندرونی طور پر ایسا نہیں ہے۔ بنیادی طور پر وہ ایک ہی ذرے سے تعمیر ہوئی ہیں جسے ایٹم کہتے ہیں۔
مادہ ([[انگریزی]]: Matter) سے مراد وہ عنصر ہے جس سے تمام مادی اشیاء بنی ہوئی ہیں۔ قدیم [[یونانی]] فلسفیوں نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کو شش کی کہ دنیا کس چیز سے بنی ہے۔انھوں نے بنیادی ذرات کا نام [[ایٹم]] رکھا جو آج تک رائج ہے۔ اگر آپ اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیں تو آپ کو سینکڑوں قسم کی چیزیں نظر آئیں گی۔ ان میں کچھ ٹھوس ہیں، کچھ مائع اور کچھ گیس۔ یہ مادے کی تین مختلف صورتیں ہیں۔ وہ ظاہر میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن اندرونی طور پر ایسا نہیں ہے۔ بنیادی طور پر وہ ایک ہی ذرے سے تعمیر ہوئی ہیں جسے ایٹم کہتے ہیں۔



نسخہ بمطابق 05:57، 11 ستمبر 2008ء

مادہ (انگریزی: Matter) سے مراد وہ عنصر ہے جس سے تمام مادی اشیاء بنی ہوئی ہیں۔ قدیم یونانی فلسفیوں نے سب سے پہلے یہ جاننے کی کو شش کی کہ دنیا کس چیز سے بنی ہے۔انھوں نے بنیادی ذرات کا نام ایٹم رکھا جو آج تک رائج ہے۔ اگر آپ اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیں تو آپ کو سینکڑوں قسم کی چیزیں نظر آئیں گی۔ ان میں کچھ ٹھوس ہیں، کچھ مائع اور کچھ گیس۔ یہ مادے کی تین مختلف صورتیں ہیں۔ وہ ظاہر میں ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن اندرونی طور پر ایسا نہیں ہے۔ بنیادی طور پر وہ ایک ہی ذرے سے تعمیر ہوئی ہیں جسے ایٹم کہتے ہیں۔

سب سے پہلے 1808ء میں مانچسٹر کے ایک سکول ماسٹر جون ڈیلین نے ایٹمی نظریہ پیش کیا جس کی بنیاد ریاضی پر تھی۔