"صارف:Manzoor khan 1" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
تسحیع و اضافہ
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
ترمیم
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1: سطر 1:
'''دین اور نظریہ'''
'''دین اور نظریہ'''
دین اور نظریہ کو علیحدہ کر کے دنیا کو پرامن ماحول فراہم کیاجاسکتا ہے! الہامی کتابوں کی صورت میں رہنمائ کے ہوتے ہوئے انسانی نظریات کی کیا ضرورت ہے ؟
دین کو نظریات سے علیحدہ کرنآاہل نظر کی ذمہ داری ہے ! الہامی کتابوں کی صورت میں رہنمائ کے ہوتے ہوئے انسانی نظریات دین کے ساتھ گڈ مڈ کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
اس کے کیا نتائج سامنے آ رہے ہیں ؟ انسان کو اللہ نے بطور نائب دنیا میں بھیجا اور سارے معاملات میں رہ نمائ کیلئے کئ انسانونکے کردارکوپسندکرکے نشانیونکے ساتھ اپنے انبیا ؑ  کا انتخاب کیا ۔ بنی نوع انسان کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کردی۔ اور بتا دیا کہ جو کوئ ان کی تقلیدکرے گا فلاح پائے گا تقلید نہیں کرے گا الجھتا رہے گا ۔۔
اس کے کیا نتائج سامنے آ رہے ہیں ؟
انسان کو اللہ نے بطور نائب دنیا میں بھیجا اور سارے معاملات میں خود مختیاری دینے کے ساتھ رہ نمائ کآ بھی اہتمام کر دیا .
ماضی میں انکے معاشرتی و سماجی کردارکوپسندکرکے انسان کو پیغام پونچانے کے لئے نشانیونکے ساتھ اپنے انبیا ؑ  کو مقرر کرکے ۔ بنی نوع انسان کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کردی۔
اور بتا دیا کہ جو کوئ ان کی تقلیدکرے گا کامیاب ہو گا .نہیں کرے گا تو الجھتا رہے گا ۔۔
ان متبر و مقدس ہستیوں نے عملی ثبوت کے ساتھ واضح کیا،خراب فعل سے باز رہنے کو فلاح و بہبود کاراستہ بتایا۔ ان ہی انسانیت کے مخالف افعال کی راہیں پیدہ کرنے کیلیے مزھبی پیشواہ سامنے آتے ر ئے ۔
ان معتبر و مقدس ہستیوں نے عملی ثبوت کے ساتھ واضح کیا، خراب فعل سے باز رہنے کو فلاح و بہبود کاراستہ بتایا۔ جس پر عمل پیرا ہو کر اس زمین کو جنت کی مانند بنایا جانا تھا .
انسانیت کے مخالفت کی راہیں پیدہ کرنے کیلیے مزھبی پیشواہ سامنے لائے جاتے ر ہے ۔
بغیر کسی سندکے اپنی نظریہ مطابق جنو ن کے بل پر ایک ہی دین میں تفرقے پیدہ کیے۔ ایک ہی دین کو تقسیم در تقسیم کرکے سارے بنی نوع انسان کا چین و سکون تہ و بالہ کر دیا۔ وقت آگیا ہے کہ انسان اپنی بنیاد کی طرف رجوع کر کے سکون کی جانب گامزن ہو جائے ۔
جو بغیر کسی سندکے اپنے نظریات کے مطابق حکمرانوں کی خواحش پر جنو ن پیدا کرنے کیلئے ایک ہی دین میں تفرقے پیدہ کر تے رہے۔ دین اسلام کو تقسیم در تقسیم کرکے سارے بنی نوع انسان کا چین و سکون تہ و بالہ کر دیا۔
صحیفہ مستند خبر مراسلت و پیغام کا مجموعہ ہوتا ہے جو مفاد عامه کے مطابق ہو اور مقبول عام بھی ہو . کسی کی بھی طرف سے تر دید ممکن ہو نہ تنقید . تردید و تنقید کرنے کی جسارت کرنے والے از خود رجوح کر لیں یا مفقود ہو جایں . جسکی مثال پارسی و یہودی ہیں . جو صحیفوں کے منکر ہیں یا انسانی نظریات کی بنیاد پر آسمانی کتابوں پر انسانی تصورات کے زور پر ترمیم کو ترجیح دیتے رہے اس سے بڑی مثال مسلمانوں کی ہے جو نظریات کو بنیاد بناکر شیعہ سنی وہابی بریلوی شافی مالکی دیوبندی اہل حدیث اور نہ معلوم انسانی نظریات کو بنیاد بناکر کتنے فرقے بنا لئے . دین کو مذھب میں بدل کر صحیفہ آسمانی کو جو خود گواہ ہیے کہ اسلام دین حنیف ہے اور سابق آسمانی کتابوں کا تسلسل ہے کو اپنی اپنی رآئہے و رویے میں ڈھالنے کی ناکام کوشش کر کے تمام کلمہ گو مسلمانوں کو دنیا کے تنفر کا نشان بنا لیا نبیوں نے دین پھیلایا اور یہ نظریات کے الم بردار اتنے پھیلے کہ . عام عوم کو دنیا میں گھٹن ہو رہی ہے
وقت آگیا ہے کہ انسان اپنی بنیاد کی طرف رجوع کر کے سکون کی جانب گامزن ہو جائے ۔
صحیفہ مستند خبر مراسلت و پیغام کا مجموعہ ہوتا ہے جو مفاد عامه کے مطابق ہو اور مقبول عام بھی ہو . کسی کی بھی طرف سے تر دید ممکن ہو نہ تنقید . مخالفت کرنے کی جسارت کرنے والے از خود رجوح کر لیں یا مفقود ہو جائیں .
جسکی مثال پارسی بہائ و یہودی ہیں .
جو صحیفوں کے منکر ہیں یا اپنے نظریات کی بنیاد پر آسمانی کتابوں پر انسانی تصورات کے تحت ضرورت کے مطابق ترمیم کو ترجیح دیتے رہے اس سے بڑی مثال مسلمانوں کی ہے جو نظریات کو بنیاد بناکر شیعہ سنی وہابی بریلوی شافی مالکی دیوبندی اہل حدیث اور نہ معلوم انسانی نظریات کو بنیاد بناکر کتنے فرقے بنا لئے . فطرت کے مطابق ان کی رہ گم ہوتی جا رہی ہے .
دین کو مذھب میں بدل کر صحیفہ آسمانی کو جو خود گواہ ہیے کہ اسلام دین حنیف ہے اور سابق آسمانی کتابوں کا تسلسل ہے کو اپنی اپنی رآئہے و رویے میں ڈھالنے کی ناکام کوشش کر کے تمام کلمہ گو مسلمانوں کو دنیا کے تنفر کا نشان بنا لیا نبیوں نے دین پھیلایا اور یہ نظریات کے الم بردار اتنے پھیلے کہ . عام عوم کو دنیا میں گھٹن ہو رہی ہے
نظریات جو دین و ملت کے حوالے سے سامنے آئے . وہ ایسے ہے ہیں جسے جہنم کے دہانے پر کھرے کھڑے ہو کر ہو دوسروں کو دعوت دی جارہی ہو .
نظریات جو دین و ملت کے حوالے سے سامنے آئے . وہ ایسے ہے ہیں جسے جہنم کے دہانے پر کھرے کھڑے ہو کر ہو دوسروں کو دعوت دی جارہی ہو .
دوستو گزارش ہے .
براۓ کرم ہماری رہنمایی کریں .
براۓ کرم ہماری رہنمایی کریں .
اور ہماری غلطیوں کو درست کریں .شکریہ .
اور ہماری غلطیوں کو درست کریں .شکریہ .
سلام پیش پیش خدمات وکیپیڈیا کے منتظمین کو کہ اس تنظیم نے بہروں کو کان . اندھوں کو روشنی اور گونگوں دے کر ضعیف و طاقتور کو یکساں سانس لائن کی آزادی فراہم کی .
سلام پیش پیش خدمات وکیپیڈیا کے منتظمین کو کہ اس تنظیم نے بہروں کو کان . اندھوں کو روشنی اور گونگوں کو زبان دے کر ضعیف و طاقتور کو یکساں سانس لینے کی آزادی فراہم کی .
مالک نے اپنے نایب پر فخر اعتماد اور انحصار کر کے تخلیق کیا .بہت زیادہ قیمتی اثاثوں کے ساتھ افضل بنا کر ایک ہی کام سومپا کہ زمین کو جنت بنادو . اپنے لئے اور سب کیلئے . اور ساتھ ہی ایک منفی رجحان کی بھی نشان دیہی کر دی . اس طرح کہ اس کو سمجھنے کیلئے انسان ہی نہیں سارے جانداروں کی اپنی نظر کافی ہے .
مالک نے اپنے نایب پر فخر، اعتماد اور انحصار کر کے تخلیق کیا .بہت زیادہ قیمتی اثاثوں کے ساتھ افضل بنا کر ایک ہی کام سونپا کہ زمین کو جنت بنادو . اپنے لئے اور سب کیلئے . اور ساتھ ہی ایک منفی رجحان کی بھی نشان دیہی کر دی . اس طرح کہ اس کو سمجھنے کیلئے انسان ہی نہیں سارے جانداروں کی اپنی نظر کافی ہے .
البتہ منفی سوچ کے لوگ اپنے نظریات کو مسلط کرنے کیلئے معاشرے میں جبر کی روش کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنے نظریات بچتے ہیں . اب ان نظریات کے سوداگروں سے نجاہت کیلئے انسان بنیادی دین جو حضرت آدم سے شروح ہوا اور حضرت ابراھیم علیہ سلام پر مکمل ہوا ، کو پچانا جاۓ . کیونکہ انسانی نظریات نے زمین کو تنگ کر دیا ہے .
البتہ منفی سوچ کے لوگ اپنے نظریات کو مسلط کرنے کیلئے معاشرے میں جبر کی روش کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنے نظریات بیچتے ہیں . اب ان نظریات کے سوداگروں سے نجاہت کیلئے انسان بنیادی دین جو حضرت آدم سے شروع ہوا اور حضرت ابراھیم علیہ سلام پر مکمل ہوا ، کو پہچانا جاۓ . کیونکہ انسانی نظریات نے زمین کو تنگ کر دیا ہے .
دین. تمدن کا اظہار ہے
دین. تمدن کا اظہار ہے
نظریات . دھوکہ
نظریات . فریب نظر
یہ دونو . متضاد ہیں .
یہ دونو . متضاد ہیں .
تو پھر کیوں نہ اپنی فطرت کے مطابق دنیا کو جنت بنا لیا جآئے . نظریات اور دین میں فرق واضع ہونا چاہیے ۔
تو پھر کیوں نہ اپنی فطرت کے مطابق دنیا کو جنت بنا لیا جائے . نظریات اور دین میں فرق واضع ہونا چاہیے ۔
انسان کا بڑا مقام ہے . اپنی ذات کے خدائی صفت کی وجہ سے( وہ کہا جاتا ہے .اللہ کی ننانوے صفات ہیں . اور بےشک انسان کے خود کو کامل و اکمل کہنا اور ثابت کرنا فطری ہے ) ہر کوئی زمین پر خدا بنا بیٹھا ہے . اور یہ سب کا فطری حق ہے . یہی وجہ ہے . سب ہی اکٹنگ کرتے ہیں . اپنی بات منوآتے ہیں اپنے حصے کا لقمہ لے لیں تو نیند آتی ہے .او ازن ترازو سب ہی کے اپنےہیں ..
انسان کا بڑا مقام ہے . اپنی ذات کےاندر خدائی صفت کی وجہ سے( وہ کہا جاتا ہے .اللہ کی ننانوے صفات ہیں . اور بےشک انسان کے خود کو کامل و اکمل کہنا اور ثابت کرنا فطری ہے ) اور یہ سب کا فطری حق ہے . یہی وجہ ہے . سب ہی اکٹنگ کرتے ہیں . اپنی بات منوآتے ہیں اپنے حصے کا لقمہ لے لیں تو نیند آتی ہے .او اوزان وترازو سب ہی کے اپنےہیں کسی ایک ترازو کو مقرر کر لیا جائے ، پر کیسے ؟
کتنا سیدھا ہے یہ عقیدہ . کہ سب ہی آدم کی اولاد ہیں . کوئی کالا ہو یا پیلا . عجب تو یہ ہے کی یہی سب کا دین ہے . جبکہ اس سے جو دین ہیں ان کی بھی اکثریت یہ تسللم کرتی ہے . اور اس بات بھی سب متفق ہیں اور tمنہ کرتے ہیں کہ ابراھیم علیہ السلام کی راو پر چل کر فلاح پائیں . . پھر
کتنا سیدھا ہے یہ عقیدہ . کہ سب ہی آدم کی اولاد ہیں . کوئی کالا ہو یا پیلا . عجب تو یہ ہے کہ یہی سب کا دین ہے .
جبکہ جو لا دین ہیں ان کی بھی اکثریت یہ تسللم کرتی ہے . اور اس بات پر بھی سب متفق ہیں اور آرزو کرتے ہیں کہ ابراھیم علیہ السلام کی راو پر چل کر فلاح پائیں . .

نسخہ بمطابق 20:57، 8 اکتوبر 2016ء

دین اور نظریہ دین کو نظریات سے علیحدہ کرنآاہل نظر کی ذمہ داری ہے ! الہامی کتابوں کی صورت میں رہنمائ کے ہوتے ہوئے انسانی نظریات دین کے ساتھ گڈ مڈ کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟ اس کے کیا نتائج سامنے آ رہے ہیں ؟ انسان کو اللہ نے بطور نائب دنیا میں بھیجا اور سارے معاملات میں خود مختیاری دینے کے ساتھ رہ نمائ کآ بھی اہتمام کر دیا . ماضی میں انکے معاشرتی و سماجی کردارکوپسندکرکے انسان کو پیغام پونچانے کے لئے نشانیونکے ساتھ اپنے انبیا ؑ  کو مقرر کرکے ۔ بنی نوع انسان کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کردی۔ اور بتا دیا کہ جو کوئ ان کی تقلیدکرے گا کامیاب ہو گا .نہیں کرے گا تو الجھتا رہے گا ۔۔ ان معتبر و مقدس ہستیوں نے عملی ثبوت کے ساتھ واضح کیا، خراب فعل سے باز رہنے کو فلاح و بہبود کاراستہ بتایا۔ جس پر عمل پیرا ہو کر اس زمین کو جنت کی مانند بنایا جانا تھا . انسانیت کے مخالفت کی راہیں پیدہ کرنے کیلیے مزھبی پیشواہ سامنے لائے جاتے ر ہے ۔ جو بغیر کسی سندکے اپنے نظریات کے مطابق حکمرانوں کی خواحش پر جنو ن پیدا کرنے کیلئے ایک ہی دین میں تفرقے پیدہ کر تے رہے۔ دین اسلام کو تقسیم در تقسیم کرکے سارے بنی نوع انسان کا چین و سکون تہ و بالہ کر دیا۔ وقت آگیا ہے کہ انسان اپنی بنیاد کی طرف رجوع کر کے سکون کی جانب گامزن ہو جائے ۔ صحیفہ مستند خبر مراسلت و پیغام کا مجموعہ ہوتا ہے جو مفاد عامه کے مطابق ہو اور مقبول عام بھی ہو . کسی کی بھی طرف سے تر دید ممکن ہو نہ تنقید . مخالفت کرنے کی جسارت کرنے والے از خود رجوح کر لیں یا مفقود ہو جائیں . جسکی مثال پارسی بہائ و یہودی ہیں . جو صحیفوں کے منکر ہیں یا اپنے نظریات کی بنیاد پر آسمانی کتابوں پر انسانی تصورات کے تحت ضرورت کے مطابق ترمیم کو ترجیح دیتے رہے اس سے بڑی مثال مسلمانوں کی ہے جو نظریات کو بنیاد بناکر شیعہ سنی وہابی بریلوی شافی مالکی دیوبندی اہل حدیث اور نہ معلوم انسانی نظریات کو بنیاد بناکر کتنے فرقے بنا لئے . فطرت کے مطابق ان کی رہ گم ہوتی جا رہی ہے . دین کو مذھب میں بدل کر صحیفہ آسمانی کو جو خود گواہ ہیے کہ اسلام دین حنیف ہے اور سابق آسمانی کتابوں کا تسلسل ہے کو اپنی اپنی رآئہے و رویے میں ڈھالنے کی ناکام کوشش کر کے تمام کلمہ گو مسلمانوں کو دنیا کے تنفر کا نشان بنا لیا نبیوں نے دین پھیلایا اور یہ نظریات کے الم بردار اتنے پھیلے کہ . عام عوم کو دنیا میں گھٹن ہو رہی ہے نظریات جو دین و ملت کے حوالے سے سامنے آئے . وہ ایسے ہے ہیں جسے جہنم کے دہانے پر کھرے کھڑے ہو کر ہو دوسروں کو دعوت دی جارہی ہو . دوستو گزارش ہے . براۓ کرم ہماری رہنمایی کریں . اور ہماری غلطیوں کو درست کریں .شکریہ . سلام پیش پیش خدمات وکیپیڈیا کے منتظمین کو کہ اس تنظیم نے بہروں کو کان . اندھوں کو روشنی اور گونگوں کو زبان دے کر ضعیف و طاقتور کو یکساں سانس لینے کی آزادی فراہم کی . مالک نے اپنے نایب پر فخر، اعتماد اور انحصار کر کے تخلیق کیا .بہت زیادہ قیمتی اثاثوں کے ساتھ افضل بنا کر ایک ہی کام سونپا کہ زمین کو جنت بنادو . اپنے لئے اور سب کیلئے . اور ساتھ ہی ایک منفی رجحان کی بھی نشان دیہی کر دی . اس طرح کہ اس کو سمجھنے کیلئے انسان ہی نہیں سارے جانداروں کی اپنی نظر کافی ہے . البتہ منفی سوچ کے لوگ اپنے نظریات کو مسلط کرنے کیلئے معاشرے میں جبر کی روش کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنے نظریات بیچتے ہیں . اب ان نظریات کے سوداگروں سے نجاہت کیلئے انسان بنیادی دین جو حضرت آدم سے شروع ہوا اور حضرت ابراھیم علیہ سلام پر مکمل ہوا ، کو پہچانا جاۓ . کیونکہ انسانی نظریات نے زمین کو تنگ کر دیا ہے . دین. تمدن کا اظہار ہے نظریات . فریب نظر یہ دونو . متضاد ہیں . تو پھر کیوں نہ اپنی فطرت کے مطابق دنیا کو جنت بنا لیا جائے . نظریات اور دین میں فرق واضع ہونا چاہیے ۔ انسان کا بڑا مقام ہے . اپنی ذات کےاندر خدائی صفت کی وجہ سے( وہ کہا جاتا ہے .اللہ کی ننانوے صفات ہیں . اور بےشک انسان کے خود کو کامل و اکمل کہنا اور ثابت کرنا فطری ہے ) اور یہ سب کا فطری حق ہے . یہی وجہ ہے . سب ہی اکٹنگ کرتے ہیں . اپنی بات منوآتے ہیں اپنے حصے کا لقمہ لے لیں تو نیند آتی ہے .او اوزان وترازو سب ہی کے اپنےہیں کسی ایک ترازو کو مقرر کر لیا جائے ، پر کیسے ؟ کتنا سیدھا ہے یہ عقیدہ . کہ سب ہی آدم کی اولاد ہیں . کوئی کالا ہو یا پیلا . عجب تو یہ ہے کہ یہی سب کا دین ہے . جبکہ جو لا دین ہیں ان کی بھی اکثریت یہ تسللم کرتی ہے . اور اس بات پر بھی سب متفق ہیں اور آرزو کرتے ہیں کہ ابراھیم علیہ السلام کی راو پر چل کر فلاح پائیں . .