"بیروت دھماکے 2020ء" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مواد (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
←حوالہ جات: مواد (ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم ایڈوانسڈ موبائل ترمیم) |
||
سطر 44: | سطر 44: | ||
لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔ |
لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔ |
||
== حوالہ جات == |
|||
{{حوالہ جات}} |
نسخہ بمطابق 06:39، 5 اگست 2020ء
یہ مضمون حالیہ آفت پر ہے۔ اس میں معلومات تیزی سے تبدیلی ہو رہی ہیں۔ یہ اگرچہ مضمون ہے لیکن اکثر تازہ معلومات، اس کی عکاسی نہیں کر سکتیں انتہائی حالیہ ہونے کی وجہ سے تمام علاقوں کے لئے اس آفت کے بارے میں معلومات اور ابتدائی خبریں غلط بھی ہو سکتی ہیں۔ |
Aftermath of the explosion
| ||
تاریخ | 4 اگست 2020ء | |
---|---|---|
وقت | 18:08:18 EEST (15:08:18 UTC) (second explosion) | |
میدان | Port of Beirut | |
متناسقات | 33°54′04″N 35°31′08″E / 33.901°N 35.519°E | |
قسم | Explosion | |
اموات | 100+ | |
زخمی | 4,000+ |
لبنان کے دارالحکومت بیروت میں 4 اگست 2020ء بروز منگل یکے بعد دیگرے کئی زوردار دھماکے ہوئے۔ یہ دھماکے بیروت کی بندرگاہ پر ہوئے جن کے نتیجے میں تا دم تحریر 100 افراد کی ہلاکت اور 4,000 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں؛ جبکہ بیسیوں افراد لاپتہ ہیں۔
لبنان کی جنرل سیکیورٹی کے ڈائریکٹر جنرل عباس ابراھیم کے مطابق بیروت کی بندرگاہ پر 2,750 ٹن امونیم نائٹریٹ بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے ذخیرہ کیا گیا تھا جو ان دھماکوں کا سبب بنا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مواد گزشتہ 6 سال سے وہاں موجود تھا۔