رانا محمد قاسم نون
رانا محمد قاسم نون | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 نومبر 1962ء (62 سال) |
شہریت | پاکستان |
جماعت | پاکستان مسلم لیگ (ن) |
مناصب | |
رکن چودہویں قومی اسمبلی پاکستان | |
رکن سنہ 25 مارچ 2016 |
|
حلقہ انتخاب | حلقہ این اے۔153 |
پارلیمانی مدت | چودہویں قومی اسمبلی |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
مادری زبان | اردو |
پیشہ ورانہ زبان | اردو |
درستی - ترمیم |
رانا محمد قاسم نون پاکستانی سیاست دان ہیں۔ وہ قومی اسمبلی کے رکن بھی رہے ہیں۔
پولیٹیکل سائنس میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے 1988ء میں ایل ایل بی اور 1989ء میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی، دونوں بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی سے حاصل کیں۔
ملازمت
[ترمیم]سیاست میں آنے سے پہلے، نون نے 1985ء سے 1990ء تک پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز میں چیف پروٹوکول آفیسر کے طور پر خدمات انجام دیں۔
سیاسی زندگی
[ترمیم]انھوں نے 2002ء کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 153 (ملتان-VI) سے پاکستان مسلم لیگ (ق) (پی ایم ایل-ق) کے امیدوار کے طور پر پاکستان کی قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ انھوں نے 55,395 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل-این) کے امیدوار دیوان سید جعفر حسین بخاری سے نشست ہار گئے ۔ اسی الیکشن میں، وہ حلقہ پی پی 205 (ملتان-XII) سے مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ۔ انھوں نے 25,902 ووٹ حاصل کیے اور مہدی عباس خان کو شکست دی،
نومبر 2003ء میں، انھیں وزیر اعلیٰٰ چوہدری پرویز الہی کی پنجاب کی صوبائی کابینہ میں شامل کیا گیا اور انھیں پنجاب کا صوبائی وزیر برائے زراعت مارکیٹنگ مقرر کیا گیا جہاں انھوں نے نومبر 2006ء تک خدمات انجام دیں۔ انھوں نے پنجاب کے صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
انھوں نے 2008ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 153 (ملتان-VI) سے آزاد امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 68,762 ووٹ حاصل کیے اور وہ نشست مسلم لیگ (ق) کے امیدوار سید عاشق حسین بخاری سے ہار گئے۔
انھوں نے 2013ء کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 153 (ملتان-VI) سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار کے طور پر قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن وہ ناکام رہے۔ انھوں نے 90,179 ووٹ حاصل کیے اور سید عاشق حسین بخاری سے نشست ہار گئے۔ انتخابات میں شکست کے بعد انھوں نے پی پی پی چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت اختیار کی۔ انھوں نے پی ٹی آئی چھوڑ کر 2016ء میں پاکستان مسلم لیگ (ن) (پی ایم ایل-این) میں شمولیت اختیار کی[1] وہ مارچ 2016ء میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حلقہ NA-153 (ملتان-VI) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 107,737 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ملک غلام عباس کو شکست دی۔
اپریل 2018ء میں، انھوں نے مسلم لیگ ن چھوڑ دیا اور قومی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا۔ مئی 2018ء میں انھوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
وہ 2018ء کے پاکستانی عام انتخابات میں حلقہ این اے 159 (ملتان-VI) سے پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر دوبارہ قومی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے ۔ وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران انھوں نے اپوزیشن سے ہاتھ ملایا
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "2013 الیکشن نتائج" (PDF)۔ ای سی پی۔ 2018-02-01 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-25
- 1962ء کی پیدائشیں
- 10 نومبر کی پیدائشیں
- ایوان زیریں پاکستان کے ارکان
- بقید حیات شخصیات
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2013ء تا 2018ء
- پاکستانی سیاستدان
- پاکستان مسلم لیگ (ق) کے ارکان صوبائی اسمبلی (پنجاب)
- پنجاب ارکان صوبائی اسمبلی 2002ء تا 2007ء
- پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی
- پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین قومی اسمبلی
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2018ء تا 2023ء
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 2024ء تا 2029ء