مندرجات کا رخ کریں

سماعت

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

آکسفورڈ لیونگ ڈکشنریز کے مطابق سماعت (انگریزی: Listening) سے مراد یہ ہے کہ کسی آواز یا حرکت پر توجہ دینا۔[1] سماعت کے دوران ایک شخص دوسروں کو نہ صرف سنتا کہ وہ کیا کہ رہے ہیں بلکہ کہی گئی باتوں کے معانی اور مطالب سمجھنے کی بھی بھرپور کوشش کرتا ہے۔[2] سماعت کے عمل میں پیچیدہ وابستگی، ادراک اور رویوں میں شامل احساسات ہوتے ہیں۔[3] وابستگی سے جڑے طریقہ ہائے کار میں دوسروں کی سماعت کا حوصلہ، ادراک کے طریقے، جن میں پیامات کو حاضر جوابانہ انداز میں اخذ کرنا، سمجھنا، ان کا حصول اور مواد اور اس منسوب پیامات کے ربط تک رسائی شامل ہیں۔ برتاؤ کے طریقہ ہائے کار میں دوسروں کو رد عمل کا اظہار کرنا، جس میں لفظی اور غیر لفظی فیڈ بیک شامل ہیں۔

سماعت اور سننے کا فرق

[ترمیم]

سننے کا عمل انسان کانوں سے انجام دیتا ہے۔ تاہم ہر بار کا سننا سماعت کے زمرے میں نہیں آتا۔ مثلًا، ایک انسان سڑک سے گزرتے ہوئے کئی گاڑیوں اور شور کی آواز سنتا ہے، مگر وہ سماعت نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس وقت انسانوں کی توجہ شامل نہیں ہوتی۔ اس کے بر عکس جب ایک انسان کوئی تقریر سنتا ہے، کوئی لیکچر سنتا ہے، تو اس وقت وہ توجہ سے سنتا ہے، اس لیے وہ سماعت کے زمرے میں داخل ہے۔ اعلٰی سطح پر سماعت دنیا کی عدالتوں میں ہوتی ہے۔ اس میں دو فریق ایک مقدمے میں راضی ہوتے ہیں۔ جج دونوں کی باتوں کی بہ غور سماعت کرتا ہے۔ ہر فریق کی جرح اور سوال و جواب کا مرحلہ ہوتا ہے۔ عدالت میں دلیلیں اور جوابی دلیلیں پیش کی جاتی ہیں۔ یہی نہیں، وکلا کسی مقدمے کے ممکنہ فیصلے کی نشان دہی کسی سابق فیصلے کی طرف کرتے ہیں، جہاں صورت حال یا تو بعینہ وہی ہوتی ہے یا پھر ملتی جلتی ہوتی ہے۔ جج ان تمام باتوں کی انتہائی غور سے سماعت کر کے ہی کوئی فیصلہ سناتا ہے۔

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Listen"۔ oxforddictionaries.com۔ Oxford University۔ 28 مارچ 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 دسمبر 2018 
  2. Wrench، Jason۔ Stand Up, Speak Out: The Practice and Ethics of Public Speaking۔ اطلع عليه بتاريخ 5 سمبر 2018 {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |accessdate= (مساعدة)
  3. Halone، Kelby؛ Cunconan، Terry؛ Coakley، Carolyn؛ Wolvin، Andrew (1998)۔ "Toward the establishment of general dimensions underlying the listening process."۔ International Journal of Listening۔ ج 12: 12–28۔ DOI:10.1080/10904018.1998.10499016