فارنیز ایٹلس
فارنیز ایٹلس دوسری صدی میں بننے والا ایک مجسمہ ہے جو کئی وجوہات کی بنا پر ایک امتیازی حیثیت کا حامل ہے۔
گھٹنوں پر اپنے آپ کو سنبھالتا، زمین کے بوجھ تلے پستے ایٹلس کے ہیلینوی مجسمے کی اس رومی نقل کو دوسری صدی عیسوی میں تخلیق کیا گیا۔ یہ یونانی دیومالائت کے اس ٹائٹن کا واحد بچا ہوا مجسمہ ہے اور اس سے بھی زیادہ اہمیت بیضوی زمین کی حقیقت کو دریافت و تسلیم کا سب سے پرانا عکاس ہے- یہ اٹلی کے شہر نیپلز کے قومی عجائبگھر برائے آثار قدیمہ (نیپلز) میں رکھا ہے۔ مجسمہ کا قد ساتھ فیٹ اونچا جبکہ گلوب کا قطر 65 سینٹیمیٹر ہے۔
اسم فارنیز ایٹلس اس مجسمہ کی السانڈرو کارڈنل فارنیز کا ملکیت حاصل کرنا اور بعد از فارنیز منزل میں اس کی نمائش کے بدولت پڑا-
ایٹلس کے اس بوجھ کا سبب زیوس کا اسے آسمانوں کے بوجھ کو اٹھانے کی سزا دینا تھا، جس کی وجہ سے آسمان زمین میں نہیں آگرتا۔