معارف لدنیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

معارف لدنیہ مجدد الف ثانی کی معرفت و تصوف کی ایک کتاب ہے۔

دیگر نام[ترمیم]

اس رسالے کا کا دوسرا نام نام علوم الہامیہ بھی ہے یہ رسالہ فارسی زبان میں ہے اس میں مجدد الف ثانی نے اپنے معارف خاصہ اور سلوک و طریقت کو بیان کیا ہے اس کا حصہ 1015ھ سے 1516ھ اللہ کا ہے

عنوانات[ترمیم]

معارف لدنیہ میں ہر مضمون کو معرفت کا عنوان دیا گیا جن کی مجموعی تعداد 41 ہے کچھ عنوانات یہ ہیں

  • لفظ اللہ میں حروف تعریف کے اجماع کی حکمت
  • سالک کی سیر کے انواع و مراتب
  • حقیقت محمدی سے مراد صوفیہ اور متکلمین میں معرفت کے متعلق اختلاف
  • جب تعالی کے وجود کی تحقیق
  • مکان وزمان اور ان کے لوازم سے تنزیہ قدرت اور ادارہ
  • ولایت خاصہ محمدیہ
  • سالک مجذوب اور مجذوب سالک کے مراتب میں فرق
  • صورت ایمان اور حقیقت ایمان
  • طریقت اور حقیقت سے شریعت کا تعلق
  • کفر شریعت اور کفر حقیقت
  • قطب ارشاد اور قطب ابدال کا فیض
  • ولایت شہادت اور صدیقیت کے علوم کا فرق
  • حضرت مجدد الف ثانی کا سلوک
  • فضائل سلسلہ نقشبندیہ
  • حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل[1]

اشاعت[ترمیم]

رسالہ پہلی مرتبہ حافظ محمد احمد علی خان شوق نے مطبع احمدی رام پور سے شائع کیا اس کے بعد ادارہ مجددیہ کراچی نے شائع کیا جس میں فارسی متن کے ساتھ اردو ترجمہ بھی شامل ہے۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. رسائل مجدد الف ثانی۔صفحہ 259،غلام مصطفے مجددی:قادری رضوی کتب خانہ گنج بخش روڈ لاہور
  2. جہان امام ربانی جلد 5 صفحہ 77 پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد امام ربانی فاؤنڈیشن کراچی پاکستان