کلیئر مونٹے ڈیپیزا
کرکٹ کی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا گیند باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 88) | 26 اپریل 1955 بمقابلہ آسٹریلیا | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 18 فروری 1956 بمقابلہ نیوزی لینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1951/52–1956/57 | بارباڈوس قومی کرکٹ ٹیم | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: [1]، 15 اگست 2022 |
سیرل کلیئرمونٹے ڈیپیزا (پیدائش: 10 اکتوبر 1928ء) | (انتقال: 10 نومبر 1995ء) ایک ویسٹ انڈین کرکٹ کھلاڑی تھا۔
کیریئر
[ترمیم]ڈیپیزا ماؤنٹ اسٹینڈ فاسٹ، سینٹ جیمز پیرش، بارباڈوس میں پیدا ہوا تھا۔ ایک وکٹ کیپر، اس نے بارباڈوس کرکٹ لیگ میں کھیلا۔ [1] انھوں نے 1951–52ء سے 1956–57ء تک بارباڈوس کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلی اور 1955–56ء میں ویسٹ انڈین ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ کا دورہ کیا۔ انھوں نے آخری تین ٹیسٹ 1954-55ء میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے اور پہلے دو ٹیسٹ نیوزی لینڈ کے خلاف 1955-56ء میں کھیلے۔ نیوزی لینڈ کے دورے کے پہلے ٹیسٹ میں انھوں نے وکٹ کیپ نہیں کی – الفی بنز کو ترجیح دی گئی اور انھوں نے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر میں واحد بار بولنگ کی۔ ایک مختصر بین الاقوامی ٹیسٹ کیریئر میں، وہ ڈینس اٹکنسن کے ساتھ 347 کی عالمی ٹیسٹ ریکارڈ 7 ویں وکٹ کی شراکت کے لیے مشہور ہیں جس میں انھوں نے 122 کی اپنی واحد فرسٹ کلاس سنچری بنائی [2] یہ جوڑی آسٹریلیا کی پہلی اننگز 668 کے جواب میں 6 وکٹوں پر 147 رنز کے سکور کے ساتھ اکٹھی ہوئی۔ ان کی شراکت داری کا ریکارڈ اب بھی قائم ہے۔ شراکت کے دوران وہ کیتھ ملر اور رے لنڈوال کی شارٹ گیندوں سے متعدد بار سینے پر لگے، جس کے نتیجے میں ان کے بارباڈوس ٹیم کے ساتھی جان گوڈارڈ کے والد کی طرف سے یہ مشورہ دیا گیا کہ وہ اپنے سینے کے گرد حفاظتی فوم ربڑ کا ایک ٹکڑا پہنیں۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ میں سینے کے محافظ کی پہلی مشہور مثال تھی۔ [3] اننگز کے بعد، ہجوم نے اس کے لیے $1000 جمع کر لیے۔ [3] جس طرح سے وہ اپنے دفاعی شاٹس میں آگے جھک گیا اس کی وجہ سے اسے "دی لیننگ ٹاور آف ڈیپیزا" کا نام دیا گیا، ڈیپیزا نے کسٹم کلرک کے طور پر کام کیا۔ [3] وہ انگلینڈ چلے گئے اور 1960ء اور 1970ء کی دہائیوں میں لیگ اور مائنر کاؤنٹی کرکٹ کھیلی۔
انتقال
[ترمیم]ان کا انتقال 10 نومبر 1995ء کو مانچسٹر، انگلینڈ میں 67 سال کی عمر میں ہوا۔