الہام (اطلاع)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

الہام (انگریزی: Precognition) زمانہ قدیم سے دعوٰی کردہ انسانی ادراک اور کسی واقعے کے انجام پانے سے پہلے اس کی اطلاع کے بارے میں ہے، جب کہ عام طور سے کوئی بھی شخص اس کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا یا جان سکتا ہے۔ یہ واقعات خوش نما یا خوش خبری والے بھی ہو سکتے ہیں اور یہ بری خبری پر بھی ہو سکتے ہیں۔ خوش خبری سے مراد ایسی خبروں کے بارے میں ہیں جیسے کہ کسی انسان کی شادی اور خانہ آبادی کی پہلے سے خبر، کسی کے اولاد اور اولاد کے مستقل کی خبر، نیز کسی کے کسی بھی اعتبار سے زندگی میں فائدے مند ہونے کی خبر۔ اسی سے متصل بری خبروں کا بھی الہام ممکن ہو سکتا ہے، جیسے کہ کسی کے انتقال اور وجہ انتقال کی اطلاع یا کسی ممکنہ حادثے کی اطلاع۔ الہام کا تصور پوری انسانی تاریخ میں دیکھا گیا ہے۔ اس کے بارے میں سائنسی شواہد کی زبر دست کمی دیکھی گئی ہے۔ مگر پھر بھی لوگ اس کو حقیقی مانتے آئے ہیں۔

الہام کو اکثر وہ بات مانی گئی ہے جو کسی کے دل ميں ڈال دى وقوع پزیر ہو اور وہ با معنى سمجھ اور بصيرت عطا ملے کہ کیا واقعہ جدید طور پر یا مستقبل میں ہو۔[1]

مچل نوسٹر ڈومس[ترمیم]

مچل نوسٹر ڈومس (1503ء - 1566ء) ایک معروف فرانسیسی پیشن گوئی کرنے والا تھا انھوں نے لے پروفیٹی (Les Propheties) نامی کتاب لکھی۔ یہ کتاب چار سو سال میں سب سے زیادہ بکنے والی کتاب ہے۔ مچل ڈی نوسٹرا ڈیمس کا تعلق ایک قدیم یورپی یہودی خاندان سے تھا، اس کا دادا بییر ڈی نوسٹرا ڈیمس ایک یہودی تاجر تھا جو علم و تحقیق سے شغف رکھتا تھا، اس کے بیٹوں میں جیک نوسٹرا ڈیمس جو مچل کا باپ تھا نے ایک امیر مسیحی خاتون سے دوسری شادی کرکے مسیحیت قبول کر لی تھی اس وقت مچل کی عمر نو سال تھی۔ ان کے مداحوں کے نزدیک وہ سچی پیشن گوئیاں کرتا تھا مثلًا شاہ ہنری کی موت کے بعد جس کی نوسٹر ڈومس نے پہلے ہی بڑی تفصیلی پیشین گوئی کردی تھی۔


مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]