تبادلۂ خیال:ذبیح اللہ بلگن

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ذبیح اللہ بلگن لاہور میں رہتے ہیں میرے خیال میں رہتے ہیں ۔میرے خیال میں اس مضمون کو رہنے دینے میں کوئی حرج نہیں۔زاہد حسین

  • مضمون کی بقاء کے لیے ضروری ہے کہ ان صاحب کا معروف ہونا کسی حوالہ کے ذریعے ثابت کیا جائے۔ اگر یہ کالم نگار ہیں تو اخبار کا نام اور ان کے شائع شدہ کالم کا ربط دیں۔ اگر یہ مصنف ہیں تو ان کی کتاب کا نام، ناشر کا نام، سال اشاعت اور تعداد اشاعت کے ذریعے ان کی معروفیت ثابت کی جاسکتی ہے؛ خاص طور پر اگر کتاب کسی موقع جال پر دستیاب ہے تو اس کا ربط دیں۔ معروفیت ثابت نہ ہو سکنے کی صورت میں مقالہ حذف کر دیا جائے گا۔ --کاشف عقیل 00:19, 16 فروری 2010 (UTC)

پیارے کاشف عقیل بھائی! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام علیکم امید ہے مزاج بخیر ہونگے۔ میں نے آج ہے وکی پیڈیا پر آپ کا پیغام اور ہدایات پڑھی ہیں ۔آپ نے ذبیح اللہ بلگن کے حوالے سے کچھ معلومات طلب کی ہیں میں انتہائی احترام سے مطلوبہ معلومات ضبط تحریر لا رہا ہوں ۔ ذبیح اللہ بلگن اسلام آباد،کراچی اور لاہور سے شائع ہونے والے اخبار جناحکے کالم نویس ہیں ۔2006 ء سے روزنامہ جناحسے وابسطہ ہیں جبکہ اس سے قبل وہ روزنامہ پاکستانروزنامہ نوائے وقت اور روزنامہ انصافسے منسلک رہے ہیں ۔ذبیح اللہ بلگن امور کشمیر اور امور افغانستان پر مہارت رکھتے ہیں ۔وہ اگست1995ء سے اکتوبر 1996حکمت یار کی حکومت کے خاتمے اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے تک افغانستان میں مقیم رہے ۔ اس دوران انہوں نے دو کتابیں تحریر کیں (حلقئہ یاراں اور حی الجہاد)۔ذبیح اللہ بلگن نے بطور صحافی کشمیر کے مسئلے پر عالمی توجہ مبذول کرانے کیلئے کشمیری قیادت کے انٹرویوز کئے اور انہیں کریسنٹ انٹرنیشنل(کینڈا) کے توسط سے بین الاقوامی دنیا تک پہنچایا۔ذبیح اللہ بلگن نجی ٹی وی رائل نیوزکے کرنٹ افئیر کے پروگرام میں بطور تجزیہ نگار شریک ہوتے رہے ہیں ۔ ذبیح اللہ بلگن اسلامک ریسرچ کونسل کے چئیرمین منتخب ہوئے تو انہوں نے پاکستان بھر میں تنظیم کا نیٹ ورک قائم کیا ۔ذبیح اللہ بلگن 2005سے 2007تک مسجد علماء اکیڈمی ملتان روڈ لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے رہے ہیں ۔آج کل جماعت اسلامی لاہور کا شعبہ دعوت بالقرآن وسنت ذبیح اللہ بلگن کے پروگراموں کا انعقاد کرتا ہے ۔صوبائی دارلحکومت لاہور میں مختلف مقامات پر ذبیح اللہ بلگن جمعہ اور اتوار کے روز درس دیتے ہیں ۔ذبیح اللہ بلگن نے مندرجہ ذیل کتابیں تحریر کی ہیں ۔حلقہ یاراں ،جہاد میں خواتین کا کردار ،حریت کی راہ پر ،غلت بیانیاں ،معزز صحافی،مسئلہ کشمیر اور شکوک و شہبات،حی الجہاد ،پاکستان نہیں ٹوٹے گا۔یہ کتابیں اذان سحرپبلی کیشنز منصورہ ملتان روڈ لاہور نے شائع کی ہیں ۔یہ کتابیں اردو بازار لاہور سمیت پاکستان بھر کے تمام مذہبی مکتبوں پر دستیاب ہیں ۔ ذبیح اللہ بلگن کی تقاریرمعروف ویب سائٹ یو ٹیوب پر بھی دستیاب ہیں ۔ان تقاریر کو اس لنک کے زریعے دیکھا اور سنا جاسکتا ہے ۔ http://www.youtube.com/results?search_query=zabeeh+ullah+balaggan&search_type=&aq=f اسی طرح ذبیح اللہ بلگن سے متعلق معلومات انٹر نیٹ سرچ انجن گوگل پر بھی دیکھی جاسکتی ہیں ۔

  • وعلیکم اسلام - حذف شدگی کا انتباہ ہٹا دیا گیا ہے۔ مضمون میں مطلوب حوالہ جات فراہم کریں۔ حوالہ دینے کے لیے دیکھیں: زمرہ:حوالہ جاتی سانچے

--کاشف عقیل 19:44, 4 مارچ 2010 (UTC) پیارے کاشف بھائی ! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام علیکم وکیپیڈیا کو جو دو حوالہ جات درکار ہیں ۔زیل میں انہیں تحریر کیا جا رہا ہے ۔ذبیح اللہ بلگن نے جو کتابیں تحریر کی ہیں ان کی تفصیل کچھ یوں ہے ۔


(1)حلقہ یاراں سال اشاعت: 1996ئ ایڈیشن :3 پبلیشر:اخوان میڈیا سیل لاہور فون042 7838119 (2)حریت کی راہ پر سال اشاعت :2001ء ایڈٰشن :4 پبلیشر:بانگ دارا پبلی کیشنز لاہور فون 0427444456 (3)مسئلہ کشمیر اور شکوک وشہبات سال اشاعت:2002ء ایڈیشن :1 پبلیشر:بانگ دارا پبلی کیشنز لاہور فون 0427444456 (4)جہاد میں خواتین کا کردار سال اشاعت :2002ء ایڈیشن :2 پبلیشر:بانگ دارا پبلی کیشنز لاہور فون 0427444456 (5)غلت بیانیاں سال اشاعت :2004ء ایڈیشن :1 پبلیشر:اذان سحر پبلی کیشنز ملتان روڈ لاہور فون 0425435667 (6)معزز صحافی سال اشاعت:2005ء ایڈیشن 1 پبلیشر:اذان سحر پبلی کیشنز ملتان روڈ لاہور فون 0425435667 (7) فلسفوں کا تقابل سال اشاعت :2007ء ایڈیشن :1 پبلیشر:اذان سحر پبلی کیشنز ملتان روڈ لاہور فون 0425435667 (8)بدھ مت اور کنفیوشس مت کی مذہبی حیثیت سال اشاعت :2008ء ایڈٰشن 1 پبلیشر:اذان سحر پبلی کیشنز ملتان روڈ لاہور فون 0425435667 (9) پاکستان نہیں ٹوٹے گا سال اشاعت 2010ء ایڈیشن 1 پبلیشر:اذان سحر پبلی کیشنز ملتان روڈ لاہور فون 0425435667 (10) حی اللجہاد سال اشاعت 1997ء ایڈٰشن 2 پبلیشر:اذان سحر پبلی کیشنز ملتان روڈ لاہور فون 0425435667

درکار حوالہ دوئم بابت مناظرے ذبیح اللہ بلگن نے پہلا مناظرہ صوبائی دارلحکومت لاہور میں کاسمو پولیٹن کلب باغ جناح میں اطہر ندیم سے اکتوبر2002ء میں کیا ۔اس مناظرے کا اہتمام روزنامہ دن لاہور نے کیا تھا ۔ندیم اطہر صاحب کا کیا خیال تھا کہ مذہبی تعلیمات معاشروں کی تعمیر و ترقی میں رکاوٹ ہیں جبکہ ذبیح اللہ بلگن نے یہ ثابت کیا کہ مذہبی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے سے ہی تعمیر و ترقی کی راہیں وا ہوتی ہیں ۔ دوسرا مناظرہ بھارت سے آئے ہوئے ہندوستان ٹائمز اخبارکے سینئر صحافی رام پرشاد سے مئی2004 ء پریس کلب لاہور میں کیا گیا۔رام پرشاد کے مطابق بدھ مت ایک مذہب ہے جبکہ ذبیح اللہ بلگن نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ جن تعلیمات کو مذہبی تعلیمات کہا جاتاہے گوتم بدھ نے ایسی کوئی تعلیمات اپنے ماننے والوں کو فراہم نہیں کیں۔ تیسرا مناظرہ ڈیلی ٹائمز کے صحافی اور محقق مجاہد حسین سے اکتوبر 2004ء میں کیا گیا ۔مجاہد حسین کا خیال تھا نبی یا رسول کو الہامی تعلیمات یا پیغامات موصول نہیں ہوتے وہ محض اپنے دور کے شریف النفس افراد ہوتے ہیں جو معاشرہ کو مربوط و منظم رکھنے کیلئے تعلیمات فراہم کرتے ہیں ۔ذبیح اللہ بلگن نے یہ ثابت کیا کہ رسولوں اور پیغمبروں پر اللہ کی جانب سے وحی اترتی ہے ۔جس طرح خواب بینی کے عمل کا ادراک کرنے سے عقل قاصر ہے اسی طرح وحی کے عمل کو بھی انسانی عقل تسلیم کرنے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہے ۔ ذبیح اللہ بلگن نے 2008ء دسمبر میں بیسٹ ویسٹرن ہوٹل اسلام آباد میں ایک عیسائی خاتون رضیہ کے مقابل یہ ثابت کیا کہ اسلام خواتین کو عزت و تعظیم سے سرفراز کرتا ہے نہ کہ خواتین کی تذیل کا سبب ہے ۔ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد میں ذبیح اللہ بلگن نے ثابت کیا کہ اسلامی مورخین نے تاریخ نویسی میں دیانتداری کے معیار کو ملحوظ نہیں رکھا ۔انہوں نے تاریخی ماہرین کو چیلنج کیا کہ وہ سلطان ٹیپو کے اس قول کو سچ ثابت کر دیں کہ شیر کی اک دن کی زندگی گیدڑ کی سو سالہ زندگی سے بہتر ہے ۔ محترم کاشف بھائی! استدلال کے طور پر درجنوں مناظرے اور بحثیں یہاں رقم کی جاسکتی ہیں ۔بطور مثال چند بحثوں کا زکر کر دیا ہے امید ہے قابل قبول ٹھہریں گی۔

کچھ گزارشات[ترمیم]

  • بہتر ہے کہ آپ گمنام کھاتے سے ترامیم کرنے کی بجائے وکیپیڈیا پر اپنا کھاتا بنا کر اس سے ترامیم کریں۔
  • اگر آپ خود ذبیح اللہ بلگن ہیں تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں کہ آپ اپنے اوپر اپنے نام سے مضمون لکھیں۔ اگر مضمون با حوالہ ہے تو یہاں موجود رہے گا؛ لکھنے والا کون ہے اس سے فرق نہیں پڑتا۔
  • آپ کی رہنمائی کے لیے دو کتابوں کے حوالے میں نے مضمون میں درست طریقے سے ڈال دیے ہیں۔ باقی حوالے آپ کو ڈالنے ہونگے۔ مزید مدد کے لیے دیکھیں {{حوالہ کتاب}}۔
  • مضمون میں درست طریقے سے تمام حوالہ جات فراہم کیے جانے کے بعد میں اس پر سے اعتراز ہٹا دوں گا۔
  • اگر مناظروں کی ریکارڈنگ یوٹیوب پر موجود ہیں تو ان کے حوالے {{حوالہ جال}} استعمال کر کے مضمون میں شامل کریں۔

مخلص --کاشف عقیل 19:52, 5 مارچ 2010 (UTC)

محترم کاشف بھائی ! رب تعالیٰ آپ کو دنیا و آخرت کی بھلائی سے سرفراز فرمائے(آمین) میری جانب سے آپ کو ایک سے زیادہ بار زحمت سے دوچار ہونا پڑا ہے اس کیلئے میں معذرت خواہ ہوں۔میں ذبیح اللہ آپ سے مخاطب ہوں ۔در اصل وکی پیڈیا پر میرے متعلق چند سطریں میرے چھوٹے بھائی نے تحریر کی تھیں ۔پہلی بار جب آپ کی جانب سے اعتراض سامنے آیا تو اسے تردد کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اسکے پاس وہ تمام حوالہ جات موجود نہیں تھے جن کا آپ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا ۔آپ کے اعتراض کو رفع کرنے کیلئے اس نے میری معاونت طلب کی ۔میں انتہائی دیانتداری سے محسوس کرتا ہوں کہ یہ زاتی تشہیر کی حصول کی حقیر ترین شکل ہے کہ انسان اپنی تعریف میںاپنی ہی زبان یا قلم سے الفاظ کی ہیرا پھیری کرے ۔اور جب کہ خالق کائنات نے عزت اور زلت کا معاملہ صد فیصد اپنے اختیار میں لے رکھا ہو ۔میں نے چھوٹے بھائی کی معاونت کرتے ہوئے اسے اپنے متعلق تفصیلات فراہم کی تھیں جو اس نے آپ تک پہنچا دیں ۔ محترم کاشف صاحب!چونکہ وکیپیڈیا کی اپنی پایسی اوردائرہ کار ہے، مناسب نہیں کہ میں یا کوئی میرا جیسا دیگر فرد اس میں مداخلت کرے ۔آپ نے میرے مناظروں کی ویڈو فلم کا تقاضا کیا ہے ۔سچی بات یہ ہے کہ میرے پاس بھی ان بحثوں کا تمام ریکارڈ موجود نہیں ہے ۔جناب محمد علی درانی (سابق وفاقی وزیر اطلاعات)نے ابن رشد کی نام پر ایک این جی او قائم کر رکھی ہے وہی مجھے مدعو کیا کرتے تھے ۔بحثوں کے متعلق ویڈیو ریکارڈ انہیں کے پاس ہوگا ۔میں انتہائی لجاحت سے محض یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ آپ چھوٹے بھائی کی اس کوشش کو درگذر فرما دیجئے اور میرے متعلق مضمون کو جس قدر جلد ممکن ہو سکے ویب سائٹ سے ہٹا دیجئے مجھے خاصی ہزیمت محسوس ہو رہی ہے ۔مجھے اس بات کی خوشی رہے گی کہ اس بہانے میرا آپ جیسے صاحب علم اور صاحب زبان بھائی سے تعارف ہو گیا ہے ۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو ۔

  • مضمون ہٹائے جانے کی ضرورت نہیں، بلکہ اسے بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ وکیپیڈیا پالیسی کے مطابق کسی بھی معروف شخصیت پر مضمون لکھا جاسکتا ہے اور لکھا جانا چاہیے۔ آپ اگر صرف اوپر دی گئی ہدایات پر عمل کریں تو مضمون بہتر ہو جائے گا۔ اگر وڈیو کا ریکارڈ نہیں ہے تو کوئی بات نہیں، ایک اعتراض لگا رہے گا؛ جب کوئی سراغ مل جائے تو اسے دور کر دیجیے گا۔ یہ بھی امید کرتا ہوں کہ آپ اور آپ کے چھوٹے بھائی دوسرے موضوعات پر بھی کچھ کاوش کریں گے۔ --کاشف عقیل 22:14, 5 مارچ 2010 (UTC)

zabih ullah sb ke bary main information nakafi hain .on ke uk and bbc ke kaam ka to zikr hi nahin kia gia

ذبیح اللہ بلگن کی نئی کتب شائع ہوئی ہیں جن کے نام مندرجہ ذیل ہیں

(1)وکی لیکس،چشم کشا انکشافات ناشر : علم و عرفان پبلشرز ۔الحمد مارکیٹ، 40اردو بازار ،لاہور۔فونo42 37232336ویب سائٹ:www.ilmoirfanpublishers.com 2008,9(2)کا پاکستان ناشر : علم و عرفان پبلشرز ۔الحمد مارکیٹ، 40اردو بازار ،لاہور۔فونo42 37232336ویب سائٹ:www.ilmoirfanpublishers.com (3)مشہور جلا وطن شخصیات نگارشات پبلیشرز،24مزنگ روڈ لاہور۔ فون0423 7322892 (4)بین الاقوامی انسانی اسمگلنگ نگارشات پبلیشرز،24مزنگ روڈ لاہور۔ فون0423 7322892 (5)کوہ قاف کی وادیوں میں(سفرنامہ) ناشر : علم و عرفان پبلشرز ۔الحمد مارکیٹ، 40اردو بازار ،لاہور۔فونo42 37232336ویب سائٹ:www.ilmoirfanpublishers.com

kaleem ullah Balaggan