ریما عمر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ریما عمر
معلومات شخصیت
پیدائش 3 جون 1986ء (38 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ کارکن انسانی حقوق ،  وکیل ،  صحافی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ریما عمر کی پیدائش 3 جون 1986کو ہوئی۔ وہ لاہور ، پاکستان سے تعلق رکھنے والی وکیل اور انسانی حقوق کی علمبردارہیں۔ وہ بین الاقوامی کمیشن آف جیورسٹ کے قانونی مشیر کی حیثیت سے کام کررہی ہیں [1] وہ باقاعدگی سے پاکستان میں قانونی منظرنامے اور انسانی حقوق کے امور کے بارے میں اپنی رائے لکھتی ہیں ،[2] اور مختلف نیوز چینلز پر موجودہ حالات کے شوز میں اپنے قانونی اور سیاسی تجزیہ میں اپنا حصہ ڈالتی رہتی ہیں۔

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

ان کی تعلیم لاہور گرائمر اسکول میں ہوئی ، جہاں انھوں نے 2002 میں اولیول مکمل کیا اور 2004 میں 'اے' لیول قانون میں عالمی سطح پر کامیابی حاصل کی۔ انھوں نے 2009 میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے بی اے ایل ایل بی کیا ، جہاں انھوں نے بہترین طالب علم کا سونے کا تمغا حاصل کیا [3] بعد میں ، انھوں نے برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی سے ، 2010 میں عوامی بین الاقوامی قانون میں مہارت حاصل کرنے کے لیے ایل ایل ایم کیا۔ ریما نے ڈاکٹر علی جان سے شادی کی اور ان کی ایک بیٹی ، روہی ہے۔ ان کی والدہ ، ان کے لیے رہنمائی کرنے والی روشنی تھیں ،جو اپریل 2020 میں چھاتی کے کینسر سے انتقال کر گئیں۔ اس وقت وہ اپنا وقت لاہور ، پاکستان اور برطانیہ کے آکسفورڈ کے درمیان تقسیم کرتی ہیں۔

کیرئر[ترمیم]

وہ متعدد مضامین [4] اور انسانی حقوق کے معاہدوں کے تحت انسانی حقوق کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کے مطابق پاکستان کی تعمیل کے جائزے پر مبنی رپورٹس لکھنے میں مصروف رہی ہیں۔ وہ جنوبی ایشیا میں انسانی حقوق کے امور کے بارے میں پینل مباحثوں کا اہتمام اور حصہ لے رہی ہیں اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں زبانی بیانات دے رہی ہیں اور اقوام متحدہ کے خصوصی طریقہ کار کے ساتھ باہمی بات چیت میں۔ وہ مختلف نیوز چینلز پر موجودہ معاملات کے شوز میں باقاعدگی سے قانونی اور سیاسی تجزیہ کار کے طور پر حصہ لیتی ہیں۔ لیکن بطور تجزیہ کار جیو نیوز ’شو رپورٹ کارڈ‘ کے ساتھ ان کی وابستگی کو بھی دیکھا گیا ہے۔ا۔ وہ اکثر آن لائن [5] مضامین کی شراکت بھی کرتی رہتی ہیں اور انسانی حقوق سے متعلق موضوعات پر [6] اخبارات [7] مین لکھتی ہیں [8] جیسے کہ۔ قانون کی حکمرانی ، اظہار رائے کی آزادی ، معاشرتی انصاف ، انصاف تک رسائ ، قانونی شعبے میں صنفی تفاوت ، پاکستان کے بین الاقوامی وعدوں اور انسانی حقوق کے قومی اداروں وغیرہ۔ ڈان اخبار میں بحیثیت مصنف کی حیثیت سے ان کی شراکت [2] ، جیو ٹی وی ، نیوز اور ڈیلی ٹائمز[6] قومی قوانین میں قانونی غلطیوں کے بارے میں تفہیم بڑھانے اور پاکستان میں موجود انسانی حقوق کے معاملات [9] کو حل کرنے کے لیے راہ فراہم کرتے ہیں۔وہ 85K سے زیادہ کے پیروکاروں کے ساتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر بھی بہت سرگرم ہیں۔ وہ ان معاملات کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے کام کر رہے ہیں جیسے ۔ لاپتہ ہونا ، توہین رسالت قوانین کا غلط استعمال ، صنف پر مبنی تشدد ، منصفانہ مقدمے کی عدم موجودگی ، استثنیٰ ، میڈیا کی آزادی اور فوجی عدالتوں سے متعلق۔

مضامین[ترمیم]

مشرف غداری کیس: غیر حاضری اور مقررہ عمل میں [10]

کیا مبینہ طور پر "دہشت گرد" اور جاسوسوں کو وی سی سی آر کے تحت قونصلر رسائی حاصل کرنے کا حق ہے؟ [11]

"فاتحین" اور "ہارے ہوئے لوگوں" سے پرے: جادھاو کیس میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے کو سمجھنا [12]

تبصرہ: جادھاو کیس پر سیاسی نقطہ اسکورنگ [13]

اٹز یوپی آرٹائم اگین [14]

تیسرا جائزہ [15]

GSP-Plus اور میڈیا کی آزادی [16]

انسانی حقوق کا سنگین جائزہ [17]

حقوق کے لیے ناگوار نقطہ نظر [18]

فوجی ‘انصاف’ [19]

عدالتی بدانتظامی کی تعریف [20]

نفرت انگیز تقریر کی وضاحت [21]

عصمت دری کے بارے میں خرافات [22]

قانون کے ذریعہ ناانصافی - جنید حفیظ کا معاملہ [23]

آسیہ بی بی کا معاملہ: انصاف کی حتمی درخواست [24]

لاپتہ افراد سے متعلق پاکستان کے کمیشن کا جائزہ [25]

'گمشدگیوں' کو مجرم بنانا [26]

ازسر نو انصاف [27]

ججوں کا فیصلہ کرنا [28]

غیر منصفانہ آزمائشیں [29]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Asia & the Pacific Programme"۔ International Commission of Jurists (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 
  2. ^ ا ب "News stories for Reema Omer - DAWN.COM"۔ www.dawn.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 
  3. "620 graduates get degrees at LUMS convocation"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 [مردہ ربط]
  4. "Op-eds"۔ International Commission of Jurists (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 
  5. "Opinio Juris articles by Reema" 
  6. ^ ا ب "Reema Omer Archives"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 31 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 
  7. "Reema Omer:The News on Sunday (TNS) » Weekly Magazine - The News International"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 
  8. "Reema Omer:Writer - The News International: Latest News Breaking, Pakistan News"۔ www.thenews.com.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 نومبر 2020 
  9. "Friday Times Newspaper" 
  10. "Musharraf treason case: In absentia and due process | Encore | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  11. "Do Alleged "Terrorists" and Spies Have the Right to Consular Access Under the VCCR?"۔ Opinio Juris (بزبان انگریزی)۔ 2019-02-22۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  12. "Beyond "Winners" and "Losers": Understanding the International Court of Justice's Judgment in the Jadhav Case"۔ Opinio Juris (بزبان انگریزی)۔ 2019-07-31۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  13. Reema Omer (2020-07-28)۔ "COMMENT: Political point-scoring over Jadhav case"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  14. "It's UPR time again"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2017-11-10۔ 06 اکتوبر 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  15. Reema Omer (2018-03-25)۔ "The third review"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  16. Reema Omer (2020-04-12)۔ "GSP-Plus & media freedom"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  17. Reema Omer (2018-01-22)۔ "Crucial human rights review"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  18. Reema Omer (2019-11-24)۔ "Dismal approach to rights"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  19. Reema Omer (2018-11-11)۔ "Military 'justice'"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  20. Reema Omer (2019-08-26)۔ "Defining judicial misconduct"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  21. "Defining hate speech"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  22. "Myths about rape"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  23. "Injustice by law – the case of Junaid Hafeez"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  24. "Asia bibi's case: A final plea for justice"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  25. "A review of Pakistan's commission on missing persons"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  26. "Criminalising 'disappearances'"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  27. "Reimagining Justice"۔ www.geo.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  28. "Judging the judges"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020 
  29. "Unfair trials | Special Report | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 نومبر 2020