سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ زمبابوے 2004ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سری لنکا کرکٹ ٹیم کا دورہ زمبابوے 2004ء
زمبابوے
سری لنکا
تاریخ 20 اپریل 2004ء – 17 مئی 2004ء
کپتان ٹیٹینڈا ٹیبو ماروان اتاپاتو
مہیلا جے وردھنے (چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی)
ٹیسٹ سیریز
نتیجہ سری لنکا 2 میچوں کی سیریز 2–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ڈیون ابراہیم (115) ماروان اتاپاتو (419)
زیادہ وکٹیں تیناشے پانینگارا (4) متھیا مرلی دھرن (14)
بہترین کھلاڑی ماروان اتاپاتو (سری لنکا)
ایک روزہ بین الاقوامی سیریز
نتیجہ سری لنکا 5 میچوں کی سیریز 5–0 سے جیت گیا
زیادہ اسکور ٹیٹینڈا ٹیبو (169) کمارسنگاکارا (136)
زیادہ وکٹیں توانڈا موپریوا (4) متھیا مرلی دھرن (10)
بہترین کھلاڑی ٹیٹینڈا ٹیبو (زمبابوے)

سری لنکا کی قومی کرکٹ ٹیم نے 2 ٹیسٹ میچ اور 5 محدود اوورز کے بین الاقوامی میچ کھیلنے کے لیے اپریل اور مئی 2004ء میں زمبابوے کا دورہ کیا۔ اگلی بار زمبابوے نے اکتوبر 2016ء میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ کھیلا۔ [1] اس سیریز سے قبل زمبابوے کرکٹ کو ایک بڑے بحران کا سامنا کرنا پڑا تھا، کپتان ہیتھ سٹریک کو زمبابوے کرکٹ یونین (زیڈ سی یو) اور اس کی متعدد پالیسیوں پر تنقید کرنے پر برطرف کر دیا گیا تھا، جس میں غیر سفید فام کرکٹرز کے لیے کوٹہ نظام اور کھیل کی سیاست شامل ہے۔ [2] اس کے بعد زمبابوے کے 13 سرکردہ کرکٹرز جن میں سے سبھی سفید فام تھے، نے بغاوت کی اور زیڈ سی یو کے ذریعہ اسٹریک کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کے خلاف احتجاج میں خود کو انتخاب کے لیے دستیاب نہیں کیا۔ [3] نتیجے کے طور پر وکٹ کیپر ٹیٹینڈا ٹیبو کی سربراہی میں اور زیادہ تر سیاہ فام کرکٹرز پر مشتمل دوسرے درجے کی ٹیم کو سری لنکا کا سامنا کرنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ یہ ٹیم واضح طور پر غیر مسابقتی ثابت ہوئی کیونکہ لنکنز نے انہیں ون ڈے اور ٹیسٹ دونوں میں بالترتیب 5-0 اور 2-0 کے فرق سے وائٹ واش کیا، تمام میچ بھاری مارجن سے جیتے اور دونوں ٹیسٹ ایک اننگز سے جیتے۔ زمبابوے کی شرمناک کارکردگی کی وجہ سے زیڈ سی یو نے باقی سال کے لیے زمبابوے سے وابستہ تمام ٹیسٹ میچوں کو منسوخ کر دیا۔ [4] اس سیریز نے زمبابوے کرکٹ کے زوال کا آغاز کیا جو آج تک جاری ہے۔ [5][6]


دستے[ترمیم]

زمبابوے سری لنکا
تاتیندا تائبو (کپتان) ماروان اتاپاتو (کپتان)
ڈیون ابراہیم پرسنا جے وردھنے (وکٹ کیپر)
ایلٹن چگمبورا مہیلا جے وردھنے
ڈگلس ہونڈو کمارسنگاکارا
بلیسنگ مہوائر سنتھ جے سوریا
الیسٹر ماریگویڈے تلکارتنے دلشان
سٹورٹ مٹسکینیری تھیلان سماراویرا
توانڈا موپریوا دنوشا فرنینڈو
ملیکی نکالا چمنڈا واس
تیناشے پانینگارا متھیا مرلی دھرن
برینڈن ٹیلر اپل چندانا
پراسپراتسیا ایان ڈینیل
مارک ورمیولن رنگنا ہیراتھ
تھیلینا کینڈمبی
فارویزمحروف
نووان زوئیسا
رسل آرنلڈ

ایک روزہ بین الاقوامی سیریز[ترمیم]

پہلا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

20 اپریل 2004ء
سکور کارڈ
زمبابوے 
211/6 (50 اوورز)
ب
 سری لنکا
144/4 (27 اوورز)
سری لنکا 12 رنز سے جیت گیا۔ (ڈی ایل ایس میتھڈ)
کوئنزاسپورٹس کلب, بولاوایو
امپائر: کیون باربر (زمبابوے) اور ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا)
بہترین کھلاڑی: ٹیٹینڈا ٹیبو (زمبابوے)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • سری لنکا کی اننگز 33 اوورز پر سمٹ گئی۔ ہدف 173۔
  • سری لنکا کی اننگز مزید 27 اوورز تک سمٹ گئی۔ جب کھیل روکا گیا تو سری لنکا کو جیت کے لیے 133 رنز بنانے تھے۔
  • ایلٹن چگمبورا, تیناشے پانینگارا, برینڈن ٹیلر اور پراسپراتسیا (تمام زمبابوے) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔

دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

22 اپریل 2004ء
سکور کارڈ
زمبابوے 
136 (36.4 اوورز)
ب
 سری لنکا
139/1 (20.5 اوورز)
سری لنکا 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
کوئنزاسپورٹس کلب, بولاوایو
امپائر: کیون باربر (زمبابوے) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: چمنڈا واس (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

تیسرا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

25 اپریل 2004ء
سکور کارڈ
زمبابوے 
35 (18 اوورز)
ب
 سری لنکا
40/1 (9.2 اوورز)
ڈیون ابراہیم 7 (10)
اضافی 7
چمنڈا واس 4/11 (9 اوورز)
سمن جینتھا 28* (26)
ڈگلس ہونڈو 1/11 (5 اوورز)
سری لنکا 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور ایان رابنسن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: چمنڈا واس (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • رنگنا ہیراتھ اور فارویزمحروف (دونوں سری لنکا) نے اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • چمنڈا واس ایک روزہ بین الاقوامی میں 300 وکٹیں حاصل کیں۔
  • زمبابوے کا 35 کا اسکور 12 فروری 2020ء تک ایک روزہ بین الاقوامی میں اب تک کا سب سے کم اسکور تھا۔ امریکہ نے نیپال کے خلاف 12 اوورز میں 35 رنز بنائے اور اس طرح یہ ریکارڈ زمبابوے کے ساتھ برابر ہوگیا۔[7]

چوتھا ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

27 اپریل 2004ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
223/9 (50 اوورز)
ب
 زمبابوے
151 (43.4 اوورز)
کمارسنگاکارا 63 (100)
ملیکی نکالا 3/50 (10 اوورز)
ڈیون ابراہیم 50* (92)
فارویزمحروف 2/19 (8.4 اوورز)
سری لنکا 72 رنز سے جیت گیا۔
ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے
امپائر: کیون باربر (زمبابوے) اور ایان ہاویل (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: اپل چندانا (سری لنکا)

پانچواں ایک روزہ بین الاقوامی[ترمیم]

29 اپریل 2004ء
سکور کارڈ
سری لنکا 
246/7 (50 اوورز)
ب
 زمبابوے
221/9 (50 اوورز)
رسل آرنلڈ 51* (51)
ٹیٹینڈا ٹیبو 2/42 (10 اوورز)
سری لنکا 25 رنز سے جیت گیا۔
ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے
امپائر: ڈیرل ہارپر (آسٹریلیا) اور ایان رابنسن (زمبابوے)
بہترین کھلاڑی: رسل آرنلڈ (سری لنکا)
  • سری لنکا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

ٹیسٹ سیریز[ترمیم]

پہلا ٹیسٹ[ترمیم]

6–8 مئی
سکور کارڈ
ب
199 (71.2 اوورز)
ٹیٹینڈا ٹیبو 40 (108)
متھیا مرلی دھرن 6/45 (24.2 اوورز)
541 (125.1 اوورز)
ماروان اتاپاتو 170 (253)
بلیسنگ مہوائر 3/97 (18 اوورز)
102 (32 اوورز)
ملیکی نکالا 24 (50)
نووان زوئیسا 5/20 (9.5 اوورز)
سری لنکا ایک اننگز اور 240 رنز سے جیت گیا۔
ہرارے اسپورٹس کلب، ہرارے
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: متھیا مرلی دھرن

[8]

دوسرا ٹیسٹ[ترمیم]

14–17 مئی
سکور کارڈ
ب
228 (75 اوورز)
ڈیون ابراہیم 70 (112)
چمنڈا واس 3/41 (19 اوورز)
713/3d (165.3 اوورز)
کمارسنگاکارا 270 (365)
ملیکی نکالا 1/111 (32 اوورز)
231 (75.1 اوورز)
ڈیون ابراہیم 42 (103)
متھیا مرلی دھرن 4/79 (28.1 اوورز)
سری لنکا ایک اننگز اور 254 رنز سے جیت گیا۔
کوئنزاسپورٹس کلب, بولاوایو
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
میچ کا بہترین کھلاڑی: کمارسنگاکارا (سری لنکا)

[9]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Herath set for captaincy debut in Zimbabwe's 100th Test"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2016 
  2. Heath Streak was loved, and he knew it
  3. Zimbabwe hit by players' rebellion
  4. Zimbabwe Agrees to Play No More Test Cricket Matches in 2004 - 2004-06-10
  5. Zimbabwe's decade of hurt
  6. Zimbabwe fails to qualify for T20 World Cup as African nation’s sad downfall continues
  7. "Records | One-Day Internationals | Team records | Lowest innings totals"۔ ESPNcricinfo.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 نومبر 2021 
  8. CricketArchive – 1st Test سکور کارڈ Cricketarchive.com, Retrieved on 14 December 2010.
  9. CricketArchive – 2nd Test سکور کارڈ Cricketarchive.com, Retrieved on 14 December 2010.