شجرہ بقیعاویہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بقیعاویہ مبارک درخت

شجرہ بقیعاویہ یا شجرہ حیاۃ ایک درخت ہے، اس درخت کو صحابی درخت بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ اسے 1459 سال قبل محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی زیارت کا شرف حاصل ہوا۔ اس کا انکشاف اردن کی اس دستاویزی فلم کے ذریعے ہوا جسے دنیا بھر میں پزیرائی نصیب ہوئی۔ کچھ لوگوں کا یہ بھی خیال ہے کہ ایک حدیث میں اس درخت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، وہ حدیث ترمذی شریف کی حدیث ہے جس میں ابو موسیٰ اشعری سے روایت ہے کہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اس وقت 12سال کے تھے جب انھوں نے ابو طالب کے ساتھ شام کے سفر میں شریک ہونے کی خواہش ظاہر کی اور جس کا احترام کیا گیا۔ تجارت کی غرض سے شام جانے والے اس قافلہ نے بیت المقدس کے قریب بصرہ کے مقام پر قیام کیا اور راستہ میں موجود ایک گھنے درخت کے سائے میں کچھ وقت گزارا۔

محل وقوع[ترمیم]

یہ درخت اردن کے علاقے صفوی کی ایک بستی بقعاویہ میں موجود ہے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]