صحیفہ آداب و رسومات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


صحیفہ آداب و رسومات
روایتی چینی
سادہ چینی
لغوی معنی تقاریب و رسومات

صحیفہ آداب و رسومات (انگریزی: Etiquette and Ceremonial) عہد بہار و خزاں میں مشہور اور قابل عمل و تقلید کتاب تھی۔ چینی ادبیات عالیہ میں شامل صحیفہ آداب و رسومات ژؤ خاندان کے عہد حکومت میں سماجی اخلاقیات اور تقاریبی رسومات پر مبنی ایک کتاب ہے۔ صحیفہ آداب و رسومات رسومات ثلاثہ میں سے ایک صحیفہ ہے۔ دیگر دو صحیفہ رسومات اور رسومات ژاؤ ہیں۔ ان تینوں صحیفوں کو کنفوشس کی تعلیمات و اخلاقیات کا منبع و مرجع شمار کیا جاتا ہے۔

عنوان[ترمیم]

کتاب کا چینی نام یی لی (Yili) ہے جو دو الفاظ کو مجموعہ ہے اور اپنے کئی متعلق معنی سمیٹے ہوئے ہے۔ اس لفظ کا ترجمہ صحیفہ آداب و رسومات، آداب و رسومات، تقاریب و رسومات، تقاریبی رسومات وغیرہ کیا گیا ہے۔لفظ یی (儀) صحیح، مناسب، تقریب، سلوک، ظہور، آداب، رسم، تحفہ، ہدیہ اور اوزار جیسے الفاظ کثیر معنی پر دلالت کرتا ہے۔ وہیں لی (禮) کے معنی معیار، تقریب، رسم، رسمی، خوش اخلاقی،آداب، اخلاق اور سماجی اقدار کے آتے ہیں۔ اصطلاح یی لی کا پہلی بار استعمال 80 عیسوی میں کیا گیا تھا۔ اس سے قبل اس صحیفہ کو شی کے رسومات (士禮، Shili) یا مختصرا رسومات (禮 لی) کہا جاتا تھا۔

تاریخ[ترمیم]

روایتی چینی اسکرشپ نے صحیفہ آداب و رسومات اور صحیفہ آداب اور رسومات ژاؤ کو 11 ویں صدی قبل مسیح کا بتایا ہے۔ ادبیات چین کے ماہر ولیم بولٹز (1993:237) کا کہنا ہے کہ اب اس روایت کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہو رہا ہے تا ہم ان کا ماننا ہے کہ یی لی ہان سلطنت سے قبل کے متون اور یکساں رسومات کی کلیات و دواوین کی باقیات میں سے ہے۔اس کا تعلق کنفیوشس کے انتدائی زمانے سے بھی ہو سکتا ہے۔ کتابیں جلا دو اور علماء کو زندہ دفن کردو مہم کے تحت 213 ق م میں چن شی ہوانگ کے عہد حکومت میں کنفیوشس کی تعلیمات پر مشتمل کتب اور ادبیات کو جلاکر ختم کر دیا گیا تاہم صحیفہ آداب و رسومات کے دو نسخے محفوظ رہے۔ متن قدیم کے لیے دعوی کیا جاتا ہے کہ کمفیوشس کی سابق رہائش گاہ کی دیواروں سے دستیاب ہوا۔ متن جدید بھی بعد میں کہیں سے دستیاب ہوا۔ دوسری صدی عیسوی کے محقق اور اسکالر ژینگ شوان نے متن قدیم و جدید مرتب کر کے ایک نسخہ مدون کیا اور اس پر پہلا تبصرہ لکھا۔ تیسری صدی میں وانگ سو نے دو تبصرے لکھے اور ژیگ شوان کی زبردست تنقید کی۔البتہ بعد کے ایڈیشنوں میں ژینگ کے نسخہ پر ہی تکیہ کیا گیا۔ یورپ میں صحیفہ آداب و رسومات کا پہلا ترجمہ فرانسیسی زبان میں 1890ء میں چارلس جوزف دی ہارلز دی دیولن نے اور 1916ء میں سیرافن کاوریر نے کیا۔ انگریزی زبان میں سب سے پہلے جان اسٹیلی نے 1917ء میں اس صحیفہ کا ترجمہ کیا۔

متن[ترمیم]

متن سے غیر ضروری اور مکرر مواد کو حذف کرنے کے بعد جان اسٹیلی نے صحیفہ کو “ 3000 سال قبل کے چین میں ایک اوسط آدمی کی سماجی اور ذاتی زندگی، خاندانی دلچسپیاں اور مذہبی خیالات کی عکاسی“ قرار دیا ہے۔ [1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. اسٹیلی 1917ء: vii-viii