مثنوی نو سرہار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

شاہ اشرف الدین اشرف بیابانی کی 909ھ کی تصنیف جو اردو زبان کے اُس دور کی لسانی ترکیب اور تشکیل سمجھنے میں بڑی معاون ہے، بالخصوص ان محاورات و الفاظ کی تشریح کے سلسلے میں جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لغوی اور اصطلاحی طور پر اپنی معنویت بدل چکے ہیں۔

اشاعت[ترمیم]

اسے پاکستان میں افسر صدیقی نے مرتب کیا اور انجمن ترقی اردو پاکستان نے شائع کیا۔