مصحف (ناول)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مصحف نمرہ احمد کا لکھا ہوا ناول ہے جو خواتین ڈائجسٹ میں مارچ 2011ء سے قسط وار شائع ہوا۔

مصحف یعنی قرآن نام سے ہی ظاہر ہے کہ اس کہانی کا مرکزی خیال قرآن کے اردگرد گھومتا ہے۔ یہ ناول ایک لڑکی کی کہانی ہے جس کے والد کے انتقال کے بعد گھر اور جائداد پر لالچی چچا، تایا نے قبضہ کرکے ماں اور بیٹی کو ان کے جائز حق سے نا صرف محروم کر دیا ہے بلکہ ان کے ساتھ گھر میں نوکروں جیسا سلوک بھی کرتے ہیں۔ اس سلوک سے نالاں وہ لڑکی اپنی زبان سے سب کا دوبدو مقابلہ کرتی ہے۔

انہی حالات میں اسے ایک انجان لڑکی اسے قرآن مجید دیتی ہے جسے وہ ناسمجھی میں واپس کر دیتی ہے۔ اور اس کے بعد اس پہ پریشانیوں کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔۔ کچھ مشکلات سہنے کے بعد اس کا تعلق قرآن سے بن جاتا ہے اور وہ اپنی زندگی کے تمام مسائل کے حل کے لیے قرآن کی طرف رجوع کرتی ہے۔ اور پھر آگے اس کی زندگی کی مکمل کہانی ہے۔

ناول میں قرآن سے مدد لینے کا خیال یقیناً بہت عمدہ ہے۔ لیکن کہانی میں کوئی نیا پن نہیں ہے۔ جگہ جگہ قرآن کی تفسیر پیش کی گئی ہے جو بہت سے مقامات پہ غیر ضروری محسوس ہوتی ہے۔ کردار کے ساتھ ہونے والے واقعات میں کچھ بھی نیا، اچھوتا پن نہیں ہے بلکہ ڈائجسٹوں میں با رہا شائع ہونے والے واقعات ہی ایک دفعہ پھر دہرا دئے گئے ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کسی پرانے لکھے ہوئے ناول میں قرآن پاک کی تفسیر شامل کرکے اسے نئے ناول کا روپ دے دیا گیا ہے۔ اپنے اچھے تھیم کے باوجود یہ ناول کسی قسم کا اثر چھوڑنے میں ناکام رہا اور مصنفہ کی طرف سے بار بار قرآن سے رجوع کرنے والی بات سے قرآن کا تاثر کتاب ہدایت کی جگہ کسی فالنامے محسوس ہوتا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

مصحف ناول کے بارے میں میں کہوں گا یہ ایک ایسا ناول ہے جو انسان کو اللہ کی طرف رجوع کرواتا ہے اس کی مدد سے میں کئی دفعہ اللہ پاک سے باتیں کی قرآن پاک میں واقعی کی آپ کی زندگی لکھی ہوئی ہے اس میں بے شمار راز ہیں قرآن میں ہر انسان کی زندگی کی کہانی ہے باقی اوپر جو تبصرہ کسی نے کیا ہے میں اس سے 100 فیصد ڈس ایگری کرتا ہوں اور تنقید کرتا ہوں یہ ناول میرا سب سے پسندیدہ ناول ہے جس نے میری زندگی بدل دی میری سوچ کو ایک نیا زاویہ دیا مصحف ناول میں ہمیں بتایا گیا عربی سیکھے بغیر ہم قرآن کو نہیں سمجھ سکتے یہ بات درست ہے جس سے میں 100 فیصد ایگری کرتا ہوں