پیشرفت (رسالہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


پیش رفت ایک فعال ادبی رسالہ ہے، جو کئی مرحلوں اور منزلوں کو طے کرتا ہوا گذشتہ 29؍برسوں سے ادارہ ادب اسلامی کی ترجمانی کا کردار ادا کررہا ہے۔ اس پرچے کی ادبی جہت اسلامی شعور کی جمالیاتی ساخت سے متعین ہوتی ہے اوراس کی تخلیقی راہ اسلامی تہذیب میں حق کی بصیرت اور جذبۂ خیر کی حرارت سے منور ہوتی ہے۔ اس کے علمی و تحقیقی مضامین کامنہاج علم نافع کے اسلامی تصور سے حرارت لیتا ہے۔ اس طرح بحیثیت مجموعی پرورش لوح و قلم کا یہ پورا عمل{ ان السمع والبصر والفواد کل کان اولئک عنہ مسئولا} ترجمہ:یقینا آنکھ، کان اور دل سب ہی کی باز پرس ہونی ہے۔ (سورۃبنی اسرائیل:36) کے جذبے سے سرشار رہتاہے۔یہی جہت، بصیرت، حرارت، منہاج اور جذبہ اس رسالے کو دوسرے ادبی رسالوں سے ممیز کرتا ہے۔

اس رسالے کا مشن معاشرے کے ادبی مزاج کی تطہیر اور فرد کے ذوق جمال کا تزکیہ ہے اور اس کے ذریعے ایسے ادب کا فروغ مقصود ہے جو فنون لطیفہ کی ترقی کے ساتھ اعلیٰ انسانی اقدار، امن ، مساوات ، اجتماعی عدل و احترام انسانیت، باہمی رواداری اورخدا کی وفاداری کا ضامن ہو۔ جو فکر وفن کے حسین امتزاج کا نمونہ اور انسان کے لطیف جذبات کی تسکین ، اندرونی احساسات کی طہارت اور باطنی کائنات کی پاکیزگی کا پاس دار ہو اور اسی کے ساتھ تاریخ انسانی کے علمی و ادبی سفر میں علم وتجربے کے ارتقا اور فن کو کمال تک پہنچانے میں مشرق و مغرب ،من و تو، قدیم و جدید سے بلند ہوکر بنی نوع آدم کے پورے تخلیقی ذخیرے اور تنقیدی تجربے سے اخذ و نقد کی استعداد پیدا کرتے ہوئے آگے بڑھے اور اس راہ میں نئی ادبی روایت کے ساتھ ساتھ اپنی ذات کی امنگ، اپج اورصلاحیت کو بھی بروئے کار لاسکے۔

اس طرح یہ رسالہ جہاں ایک طرف اسلامی ادب کی نمائندگی کرتا ہے وہیں دوسری طرف ادب کی تجربہ گاہ بھی ہے جس کا کینوس یقینا وسیع ہے۔ اس کا مزاج آفاقی ہے۔یہ اردو زبان میں شائع ضرور ہوتاہے لیکن ادب کے آفاقی تجربے میں شریک ہوکر جہاں بانی کا عزم اور جہاں بینی کا حوصلہ بھی پیدا کرتا ہے۔ یہ اپنی ذات میں گرفتار، معاشرہ گریزاں، بے یقینی کا شکار و بیمار اور ناتواں ادب تخلیق نہیں کرتا ہے۔ اس پرچے میں ہر زبان کے معیاری مضامین کے ترجمے کے لیے پوری وسعت اور گنجائش ہے۔

اس پرچے میں مضامین کی شمولیت میں دو ہی باتیں ہمیشہ پیش نظر رہی ہیں۔ ایک اخلاقی پہلو ، دوسرا فنی پہلو۔ ایک جمالیاتی قدر دوسرے انسانی قدر۔ ماہنامہ’’ پیش رفت‘ ‘کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ اس میں متنوع موضوعات پر مضامین شائع کیے جاتے رہے ہیں۔

پیش رفت ایک ایسا رسالہ ہے جو اپنی پالیسی اور عملی رویے میں اخلاق او رحسن دونوں قدروں کا پاسبان ہے۔ قوانین فطرت کے اصول،احکام شریعت اور اچھی زندگی کے آداب جب اقدار میں ڈھل کر فن کار کی تخلیقی لمس کے ذریعے فنی اظہار پاتے ہیں تب ہی اسلامی ادب کے مختلف اصناف واشکال وجود میں آتے ہیں ۔ اس پورے فن کارانہ اور تخلیقی عمل میں تہذیب کی اخلاقی سطح، فن کارکی ذات، اس کے قلبی واردات اور ادبی تجربے کی پوری کائنات سب کا رنگ شامل ہوتا ہے۔ جس سے اسلامی ادب کے مختلف شیڈس اور رنگ و آہنگ وجود پزیر ہوتے ہیں۔ اسلامی ادب کا کوئی ایک ہی رنگ نہیں ہے بلکہ یہاںمختلف رنگوں کا ایک چمن آباد ہے۔

’ پیش رفت‘ ادارہ ادب اسلامیآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mazameen.com (Error: unknown archive URL) کا نمائندہ جریدہ ہے۔اس لیے اس میں اس ادارے کی مختلف شاخوں کی سرگرمیوں کی خبریں بھی شائع ہوتی رہتی ہیں اور اس کے ساتھ قارئین کو واقف رکھنے کے لیے عام ادبی سرگرمیوں کا ذکر بھی شامل کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ادب پر لکھی گئی اہم کتابوں پر تبصرے اور اس میدان میں نمایاں شخصیات پر مضامین بھی شائع کیے جاتے ہیں۔

اداریہ جات پر مشتمل خصوصی کتاب[ترمیم]

2012ء میں ادارہ ادب اسلامی ہند کے زیر اہتمام غالب اکیڈمی، نئی دہلی میں ایک سیمینار کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس میں پیشرفت کے اداریہ جات پر مشتمل خصوصی 550 صفحات کی کتاب جاری کی گئی تھی۔ کتاب کا عنوان "روشنی بکھرتی ہے" رکھا گیا تھا۔ اس کو ادارہ ادب اسلامی ہند کے جنرل سکریٹری اور ماہنامہ پیش رفت کے مدیر منتظم انتظار نعیم نے مرتب نے کیا تھا۔[1]

2019 میں اداریوں کا دوسرا ایڈیشن آتش رفتہ کا سراغ کے نام سے شائع ہوا۔ جس میں 2012 سے 2017 تک کے اداریے شامل تھے جو ادارے کے صدر اور پیش رفت کے مدیر ڈاکٹر حسن رضا کے قلم کا مرہون منت ہیں۔ اس کی ترتیب و تدوین کا کام ساجد انصاری ندوی نے انجام دیا جو رسالے کے منیجر ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 04 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2015