ڈاکٹر ایوب صابر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

محافظ اقبال[1] ، ممتاز ماہر اقبالیات ، محقق اور ادیب

پیدائش[ترمیم]

پروفیسر ڈاکٹر محمد ایوب صابر 2 جنوری 1940ء کو ہری پور اور حویلیاں کے درمیان واقع گاﺅں موہری میں پیدا ہوئے ۔

تعلیم[ترمیم]

ابتدائی تعلیم گاﺅں کے پرائمری اسکول سے حاصل کی۔ میٹرک کا امتحان 1957ء میں گورنمنٹ ہائی اسکول سرائے صالح سے پاس کیا۔ 1959ء میں گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد سے انٹر میڈیٹ کا امتحان پاس کیا۔ 1961ء میں اسی کالج سے بی اے کا امتحان پاس کیا اور 1962ء میں پشاور یونی ورسٹی سے ایم اے اردو کا امتحان پاس کیا۔ 1991ء میں علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی اسلام آباد سے ایم فل اور 2002ء میں پنجاب یونی ورسٹی لاہور سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔[2]

عملی زندگی[ترمیم]

ایم اے کرنے کے بعد آپ نے 1963ء میں اپنی تدریسی زندگی کا آغاز کیا اور آپ کی تعیناتی بطور لیکچرار گورنمنٹ کالج ایبٹ آباد میں ہوئی۔ وہ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج نمبر 1 میں درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہے،

ڈاکٹر محمد ایوب صابر 32 سال درس و تدریس سے وابسیہ رہے، علامہ اقبال اوپن یونی ورسٹی کے صدر شعبہ اقبالیات کے طور پر بھی فرائض سر انجام دیے۔ انھوں نے کئی کتب تصنیف کیں۔ بالخصوص تین جلدوں پر مشتمل "علامہ اقبال کی شخصیت اور فکر و فن پر اعتراضات: ایک مطالعہ" اپنی نوعیت کی منفرد تحقیق ہے، جس میں انھوں نے علامہ اقبال پر اٹھائے جانے والے اعتراضات کے انتہائی مدلل جوابات دیے۔

وہ 2004ء سے 2007ء اور 2007ء سے 2010ء تک اقبال اکادمی کی ہیئت حاکمہ کے رکن رہے۔ 2021ء میں انھیں تیسری مرتبہ ہیئت حاکمہ کا رکن مقرر کیا گیا۔ وہ اکادمی کے تاحیات رکن بھی تھے۔ اس کے علاوہ وہ صدارتی اقبال ایوارڈ کی مجلسِ منصفین کے رکن بھی تھے۔

تصانیف[ترمیم]

  1. اقبال دشمنی ایک مطالعہ
  2. ۔اقبال کی شخصیت پر اعتراضات کا جائزہ
  3. ۔اقبال پر فنی اعتراضات ایک جائزہ
  4. ۔معترضین ِ اقبال
  5. ۔تصور ِ پاکستان، علامہ اقبال پر اعتراضات کا جائزہ
  6. ۔اقبال کی فکری تشکیل، اعتراضات اور تاویلات کا جائزہ
  7. ۔اقبال کا تصور ِ اجتہاد (مجموعہ مقالات)، شریک مرتب
  8. اقبال کے فہم اسلام پر اعتراضات ....ایک مطالعہ
  9. پاکستان میں اردو کے ترقیاتی ادارے"، "
  10. ادبستان ِ ہزارہ" ، "
  11. ایبٹ آباد کے غزل گو شعرا
  12. اردو زبان کا آغاز

اعزازات[ترمیم]

ان کی علمی خدمات پر انھیں 2006ء میں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی اور 2020ء میں ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ 2003ء میں صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان نے انھیں قومی صدارتی اقبال ایوارڈ بھی عطا کیا۔[3]

سوانح[ترمیم]

  • ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم نے ان کی سوانح حیات "ڈاکٹر ایوب صابر بطور اقبال شناس" کے نام سے لکھی جو طبع ہو چکی ہے، [4]
  • محمد زمان معظم نے بھی ان کی سوانح "ڈاکٹر ایوب صابر شخصیت اور فن" لکھی جسے اکادمی ادبیات پاکستان نے 2001ء میں شائع کیا

وفات[ترمیم]

پروفیسر ڈاکٹر ایوب صابر 17 نومبر 2022ء کو رحلت فرما گئے۔ نماز جنازہ 18 نومبر ،بروز جمعہ 3 بجے دن، آرمی قبرستان راولپنڈی میں ادا کی گئی۔[5]

  1. https://www.express.pk/story/1849798/268
  2. https://www.nawaiwaqt.com.pk/22-Mar-2017/579843
  3. https://jang.com.pk/news/1160372
  4. https://urdubook.com/products/dr-ayub-sabir-bator-iqbal-shinas
  5. https://jang.com.pk/news/1160372