کتاب الاغانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
کتاب الاغانی
(عربی میں: كتاب الأغاني ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف ابو الفرج اصفہانی
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع ادب

کتاب الاغانی ابوالفرج اصفہانی کا علمی و ادبی شاہکار تصنیف ہے۔
الاغانی جو ابوالفرج اصفہانی کی عربی شاہکار سرچشمہ ادب و انشاء ور مایہ ناز و بے نظیر کتاب ہے اہل علم اور مورخین کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اس موضوع پر اس جیسی کوئی کتاب تصنیف نہیں ہوئی سب کتابیں اس سے کم درجہ یا اس کی خوشہ چین ہیں نیز اگر یہ جامع تصنیف نہ ہوتی تو جاہلیت، صدر اسلام اور عہد بنو امیہ کی بہت سی ادبی روایات ضائع ہوجاتیں اس کتاب کی بنیاد ان سو سروں پر مشتمل ہے جو خلیفہ ہارون الرشید نے منتخب کیے تھے اور جن میں واثق کے لیے اضافہ کیا گیا تھا ایک اطالوی پروفیسر گوئٹے نے اس کی فہرست ابجد کے لحاظ سے مرتب کی جو 1980 میں لندن سے شائع ہوئی پھر وہ فہرست عربی میں منتقل ہو کر 1224ھ میں الاغانی کے ساتھ مصر سے شائع ہوئی یہ کتاب ایک طرح کی ادبی انسائیکلوپیڈیا ہے جس کی مقبولیت کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ دنیا کی تمام بڑی زبانوں میں اس کے ترجمے ہو کر ادبیات عالم میں جگہ پا چکے ہیں اہل مغرب خصوصیت سے اس کتاب کے شیدائی رہے ہیں مدت تالیف کے بارے میں ابو محمد الوزیر علامہ حلبی نے اس سے دریافت کیا تو فرمایا کہ میں نے اس کتاب کو پچاس برس کی محنت شاقہ کے بعد مکمل کیا اور اپنی عمر میں صرف ایک بار ہی لکھا قیمت کا اندازہ اس سے ہو سکتا ہے کہ ابوالفرج نے یہ کتاب مکمل کرنے کے بعد سیف الدولہ کے حضور پیش کی اور اس وقت جنگ کی تیاری میں مشغول تھا اس نے ایک ہزار اشرفیاں بطور انعام دی اور معذرت کی کہ جلدی کی وجہ سے اس قدر نہ کر سکا یہ خبر جب نامور انشاءپرداز صاحب بن عباد کو پہنچی تو اس نے کہا کی تو اس سے کہیں زیادہ کا مستحق تھا الاغانی کے قابل رشک محاسن اور جچے تلے فقروں کا حریف کون ہو سکتا ہے یہ الفاظ اور فکر زاہد کے لیے عالم کے لیے معلومات کا خزانہ انشاءپرداز اور ادب کے لیے سے سرمایہ تجارت بہادر کے لیے ہمت و شجاعت کی دلیل بادشاہ کشورکشاں کے لیے سامان عشرت ہیں [1]

  1. ظفر المحصلین باحوال المصنفین صفحہ 376 محمد حنیف گنگوہی دار الاشاعت کراچی