گوری لنکیش

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
گوری لنکیش
(کنڑا میں: ಗೌರಿ ಲಂಕೇಶ್‌ ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
گوری لنکیش

معلومات شخصیت
پیدائش 29 جنوری 1962(1962-01-29)
بنگلور, بھارت
بنگلور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 ستمبر 2017(2017-90-50) (عمر  55 سال)
بنگلور، بھارت
وجہ وفات شوٹ [1]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات قتل   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت [2]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ صحافی
پیشہ ورانہ زبان کنڑ زبان   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تحریک آزادی اشاعت   ویکی ڈیٹا پر (P135) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
انا پولتکوسکایا ایوارڈ

گوری لنکیش(انگریزی: Gauri Lankesh)(29 جنوری 1962 - 5 ستمبر 2017) کرناٹک کے شہر بنگلور سے تعلق رکھنے والی صحافی تھی۔ آپ نے ہفت روز لنکیش پترک کے مدیر کی حیثیت سے کام کیا۔ـلنکیش پترک ہفت روز کنڑ زبان میں گوری کے والد پی۔ لنکیش نے شروع کیا تھاـ۔گوری نے گوری لنکیش پترک بھی شائع کیا۔ـ اپنی وفات کے وقت گوری کو رائٹ-ونگ ہندوتو انتہا پسندی کے بھرپور ناقد کی حیثیت سے یاد کیا گیاـ۔رائٹ-ونگ ہندوتو انتہا پسندی کے خلاف بولنے کی بنا پر، حقوقِ نسواں پر آواز اٹھانے کی وجہ سے اور ذات بات کے امتیاز پر آواز اٹھانے کی غرض گوری کو انا پولتکووسکایا ایوارڈ سے نوازا گیا تھاـ۔[3]

بچپن اور کیریر[ترمیم]

گوری لنکیش کنڑ لنگایت گھرانے میں 29 جنوری 1962ء کو پیدا ہوئی۔ آپ کے والد پی۔لنکیش شاعر اور صحافی تھے،جنھوں نے ہفت روز لنکیش پترک کی نیو ڈالی تھی۔.[4] فلم۔ساز اندراجیت لنکیش آپ کے بھائی اور فلمساز کویتا لنکیش آپ کی بہن ہے۔[5] گوری لنکیش نے اپنی صحافی زندگی کا آغاز دی ٹائمز آف انڈیا سے بنگلور میں کیا۔ بعد میں آپ اپنے شوہر چدانند راجگھٹہ (انگریزی: Chidanand Rajghatta) کے ہمراہ دہلی منتقل ہو گئیں۔ جلد ہی وہبنگلور واپس آگئیں اور بطور نمائندہسنڈے مجلے کے ساتھ 9 سال تک وابستہ رہی۔ 2000ء میں اپنے والد کی وفات کے وقت گوری ایناڈو (انگریزی: Eenadu) کی تیلیگو ٹیلی ویژن چینل سے منسلک تھی۔ اس وقت تک گوری سے صحافیت میں 16 سال گزار دیے تھے۔[6]

لنکیش پترک[ترمیم]

جب گوری کے والد کا انتقال ہوا تو گوری اپنے بھائی اندراجیت لنکیش کے ہمراہ مانی سے ملنے گئی، جو لنکیش پترک کا پبلشر تھاـ مانی سے یہ کہا گیا کہ لنکیش پترک کو بند کرنا ہے، لیکن مانی نے اس کے برخلاف رائے دی. گوری پھر لنکیش پترک کی ایڈیٹر بنی اور ان کے بھائی اندراجیت صرف اس ہفت روز سے وابستہ کاروباری معاملات دیکھتےـ۔[6]
ئں2001ء کی شروعات میں گوری اور اندراجیت میں ہفت روز کے نظریہ کے تئیں اختلاف رونما ہوئے اور یہ اختلاف فروری 2005ء میں عام ہو گئے ، جب نیکسلائٹ کا پولیس پر حملے کے متعلق گوری نے ہفت روز میں رپورٹ شائع کی تھی.۔ 13 فروری کو اندراجیت نے (جو ہفت روز کا مالک اور پبلشر تھا) یہ رپورٹ واپس لی اور اس بات پر زور دیا کہ اس رپورٹ سے نیکسلائٹوں کے تئیں ہمدردی ہےـ۔ 14 فروری کو اندراجیت نے گوری کے خلاف کے پولیس میں ایک شکایت درج کرائی اور یہ الزام لگایا کہ اس نے ہفت روز کے دفتر سے کمپیوٹر، پرنٹر اور سکینر چرایا ہےـ گوری نے اس کے جواب میں یہ شکایت درج کہ اندراجیت نے اسے پستول دکھاکر ڈرایا اور دھمکایا ہےـ 15 فروری کو اندراجیت نے ایک پریس کانفرینس کی جہاں اس نے گوری پر ہفت روزہ کے ذریعہ سے نیکسلائٹ نظریہ کی ترویج و اشاعت کا الزام لگایاـ گوری نے الگ سے پریس کانفرینس کی اور اپنے بھائی کے لگائے گئے الزامات کی تردید کی اور یہ کہا کہ اس کا بھائی اس کی سماجی خدمات کو روکنا چاہتا ہےـ۔[7] بعد میں گوری نے اپنا الگ کنڑ ہفت روزگوری لنکیش پترک شروع کیاـ۔[8]

قتل[ترمیم]

5 ستمبر 2017ء کو رات 8 بجے قریب راجاراجیشوری نگر، بنگلور میں تین نامعلوم آدمیوں نے گوری لنکیش کو ان کی رہائش گاہ میں گولیاں مارکے قتل کردیاـ۔قاتلوں نے گوری پر تقریباً 7 گولیاں چلائی جب وہ آفس سے لوٹنے کے بعد اپنے گھر کا بنیادی دروازہ کھول رہی تھیں۔پہلے پیشہ ور قاتل نے، جو گوری کے گھر کے قریب، گوری کا منتظر تھا، گوری پر کئی گولیاں چلائی اور دیگر دو آدمیوں نے اس کے تتبع میں گوری پر گولیاں چلائی۔ تینوں قاتل ہیلمیٹ پہنے ہوئے تھے اور 2 پہیا ہونڈا ڈیو پر قتل کے بعد فرار ہو گئے۔ تین گولیوں سے گوری کا سر، گردن اور چھاتی چھلنی ہو گئی، جس کی وجہ سے موقع واردات پر ہی وہ وفات پاگئیں۔[9][10]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. http://economictimes.indiatimes.com/news/politics-and-nation/senior-journalist-gauri-lankesh-shot-dead-in-bengaluru/articleshow/60381538.cms
  2. https://www.unesco.org/en/safety-journalists/observatory/5095280e-406c-48fd-8f7f-ec081d494814
  3. "Gauri Lankesh honoured with Anna Politkovskaya Award"۔ The Hindu۔ Special Correspondent۔ 5 October 2017۔ ISSN 0971-751X۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 اکتوبر 2017 
  4. "Gauri Lankesh, a journalist known for anti-establishment, pro-Dalit stand"۔ ہندوستان ٹائمز۔ 5 September 2017۔ 06 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. "Who is Gauri Lankesh?"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 5 September 2017۔ 06 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. ^ ا ب "Being a woman is my security right now"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ 3 May 2000۔ 28 مارچ 2010 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. "'Lankesh Patrike' family splits"۔ The Times of India۔ 15 February 2005۔ 05 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  8. "Activist Gauri Lankesh shot dead at her Bengaluru home"۔ The Economic Times۔ 5 September 2017۔ 06 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2017 
  9. Rajiv Kalkod (5 September 2017)۔ "Senior journalist Gauri Lankesh shot dead at her house"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ 06 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  10. "Senior journalist Gauri Lankesh shot dead at her Bengaluru home, kin demands CBI probe"۔ انڈیا ٹوڈے۔ 5 September 2017۔ 06 ستمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 ستمبر 2017