کچھی کینال

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کچھی کینال منصوبے کا پہلا مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ 363 کلومیٹر طویل مین کینال میں سے 351 کلومیٹر نہر پختہ ہے۔ بلوچستان کے مشرقی اضلاع نصیر آباد، کچھی و سنی شوران کو دریائے سندھ سے پانی کی فراہمی کے لیے کچھی کینال منصوبے کے پہلے مرحلے کا کام مکمل کیا گیا اور نہر میں پانی چھوڑ دیا گیا ۔

پنجاب کے علاقے تونسہ بیراج پر واقع پراجیکٹ کے ہیڈ ریگولیٹر کو 363 کلومیٹر طویل مین کینال میں پانی بھرنے کا مرحلہ شروع کیا گیا۔

واپڈا حکام کے مطابق یہ منصوبہ پہلے مرحلے کی تکمیل سے بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں میں زراعت کے لیے پانی ہو گا اور تقریباً 72 ہزار ایکڑ اراضی زیر کاشت آئے گی، جس سے علاقے کے لوگوں کے لیے معاشی ترقی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

کچھی کینال منصوبہ 2002 میں شروع کیا گیا تھا، لیکن لاگت میں اضافہ کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

کچھی کینال منصوبے کا پہلا مرحلہ 80 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا۔ کل 363 کلومیٹر طویل مین کینال میں سے 351 کلومیٹر نہر پختہ ہے۔ یہ نہر صوبہ پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں واقع تونسہ بیراج سے نکلتی اور صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں ختم ہوتی ہے۔