طاہرہ اکبر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

طاہرہ اکبر قزی طاہروا (7 نومبر 1913 - 26 اکتوبر 1991) ایک سوویت سیاست دان اور سفارت کار تھیں۔  انھوں نے 1959 سے 1983 تک آذربائیجان سوویت سوشلسٹ جمہوریہ کی وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دیں۔[1]

ابتدائی زندگی[ترمیم]

طاہرہ 7 نومبر 1913 کو بیرام علی (موجودہ ترکمانستان میں) میں پیدا ہوئیں۔  1935 میں آذربائیجان اسٹیٹ آئل اکیڈمی (اس وقت آذربائیجان انڈسٹری انسٹی ٹیوٹ) سے گریجویشن کرنے کے بعد، وہ تیل کی صنعت سے متعلق اعلیٰ تعلیم کی ڈگری حاصل کرنے والی پہلی آذربائیجانی خاتون پیشہ ور بن گئی۔  1940 میں، وہ آذربائیجان سائنسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ڈائریکٹر مقرر ہوئیں۔  1942 سے، انھوں نے آذربائیجان کمیونسٹ پارٹی کی سنٹرل کمیٹی میں کام کیا اور دوسری جنگ عظیم کے دوران فرنٹ لائن پر دشمن سے لڑنے والی سوویت فوج کو بروقت تیل کی سپلائی فراہم کرنے کی ذمہ دار تھیں۔  1949 میں، انھوں نے آذربائیجان آئل اکیڈمی میں تیل کے کنوؤں کی تلاش اور ترقی پر کورس پڑھانا شروع کیا اور 1953 میں انھوں نے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔  

سیاسی کیریئر[ترمیم]

1954 سے، طاہرہ نے آذربائیجان کونسل آف ورکرز یونین، آذربائیجان ایس ایس آر کے وزراء  کونسل میں مختلف اعلیٰ عہدوں پر فائز رہیں۔[2]  1957 میں، وہ آذربائیجان SSR کی وزیر خارجہ مقرر ہوئیں۔  [3]تاہم، ان کا  اصل کام 1959 تک شروع نہیں ہوا جب انھوں نے یو ایس ایس آر کی وزارت خارجہ کی سفارتی اکیڈمی سے گریجویشن کی۔  اس وقت کے سوویت قوانین کے مطابق، ایک یونین ریپبلک کا وزیر خارجہ بھی دیگر سرکاری فرائض کا انچارج تھا۔  اپنی مدت ملازمت کے دوران، وہ فرائض سے علیحدگی میں کامیاب ہوئیں اور ان کی درخواست پر 1968 میں حکومت کے اندر اپنے اضافی عہدوں سے فارغ ہو گئیں اور خود کو سفارتی خدمات کے لیے مکمل طور پر وقف کر دیا۔  طاہرہ کو سوویت یونین کی خارجہ خدمات اور وزارت خارجہ کی سفارتی اکیڈمی میں مزید آذربائیجانی سفارت کاروں کو لانے کے لیے جانا جاتا ہے۔  وہ اکثر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاسوں میں سوویت سفارتی ٹیموں کی رکن رہی تھیں۔  اس کے علاوہ، ثالث کے طور پر، طاہرہ نے 1980-1988 کی ایران-عراق جنگ کے دوران سوویت امن ساز ٹیم کی قیادت کی۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "Ministers of Foreign Affairs of Azerbaijan. Tahira Tahirova"۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2010 
  2. "Biographies. Tahira Tahirova"۔ 06 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2010 
  3. "Biographies. Tahira Tahirova"۔ 06 جولا‎ئی 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولا‎ئی 2010