آزاد فکری
آزاد فکر یا آزاد فکری ایک ایسا فلسفیانہ سوچ ہے جو کہتی ہے کہ نظریات و عقائد کی بنیاد منطق، وجوہات دلیل اور تجربیت کی بنیاد پر رکھنی چاہیے نا کہ طاقت، ثقافت، وحی یا اس طرح کی دیگر چیزوں پر۔ اس اصلاح کی استعمال 17 ویں صدی میں شروع ہوئی جب جو لوگ مذہبی عقائد کی بنیاد کی کھوج پر طرح طرح کے سوالات اٹھاتے۔ آزاد فکر شخص ہر چیز کے متعلق اپنی اختراع کو فوقیت دیتا ہے بالخصوص مذہب اور سیاست کے معاملے میں بجائے لوگوں کے کہے میں آنے کے۔ یہ لوگ اس معاملے میں سائنس اور منطق کا سہارا لیتے ہیں۔ اور ایسا یہ لوگ اس لیے کرتے ہیں کیونکہ سائنس انھیں مذہبی تعصب ،لسانی ثقافتی سے ہٹ کر کام کرنے کا درس دیتی ہے۔
نشان[ترمیم]

زمرہ جات:
- آزادی اظہار
- استدلال
- افکار
- انتقاد بر مذاہب
- انسان دوستی
- پیشرفت
- تاریخ افکار
- تاریخ تعلیم
- تاریخ فلسفہ
- تاریخ مذاہب
- تجرباتی نظریات
- تجربیت
- تشکیک پرستی
- تصورات علمیات
- تصورات ماوراء الطبیعیات
- تنقیدی افکار
- خدا پرستی
- خودمختاری
- دانائی
- دہریت
- راستگوئی
- سول نافرمانی کی تحریکیں
- عقل
- عقلیت
- علمیات
- علمیات علم
- فلسفیانہ تحریکیں
- فلسفیانہ تصورات
- فلسفیانہ مدارس و روایات
- فلسفیانہ نظریات
- فلسفہ حیات
- فلسفہ دین
- فلسفہ سائنس
- فلسفہ عقل
- لاادریت
- لادینیت
- لادینییت
- ما بعد الطبیعیات
- ماوراء الطبیعیات ذہن
- ماوراء الطبیعیاتی نظریات
- منطق
- منطق کی تاریخ
- نراجی نظریہ
- نظریات منطق
- وجودیات
- نفسیاتی تصورات
- اخلاقی تصورات
- فلسفہ