مندرجات کا رخ کریں

آموزش کی خصوصیات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

انگریزی: Charactristics of Learning آموزش کی مندرجہ ذیل خصوصیات ہیں۔

  1. اصلاح پذیری: جس کے لیے انگریزی میں Modifiability کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ بعض آموزش کے ذریعے فرد کے افعال میں اصلاح ہوتی ہے اور اس میں مختلف افعال بہتر طریقہ پر انجام دینے کی صلاحیت پیدا ہوتی ہے۔
  1. محرک (Motives): آموزش کے لیے کسی نہ کسی محرک کا ہونا ضروری ہے۔ جب تک فرد کو کسی فعل کی افادیت کا احساس نہ ہو وہ اس کو سیکھنے کی طرف راغب نہیں ہوتا۔
  1. غایت (Purpose): آموزش کے لیے کسی نہ کسی غرض یا غایت کا ہونا ضروری ہے۔ فرد صرف وہی افعال سیکھتا ہے جس سے اس کی مقصدبرآری ہو۔
  1. مسائل کے حل (Solving Problems): چونکہ آموزش کے ذریعے مسائل کے حل تلاش کرنے میں آسانی ہوتی ہے اس لیے اپنی اس ضرورت کو پورا کرنے کے لیے فرد آموزش کی طرف راغب ہوتا ہے۔
  1. مطابقت (Adjustment): فرد کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ معاشرتی ماحول سے مطابقت پیدا کرے اور یہی وجہ ہے کہ اس عمل کو آسان بنانے کے لیے آموزش کا سہارا لینا پڑتا ہے۔
  1. بقائے علم (Preservation of Knowledge): فرد اپنے بزرگوں کے علم سے فائدہ حاصل کرتا ہے۔ بزرگوں کے تجربات فرد کے لیے مشعل راہ کا کام کرتے ہیں اور اسی طرح جو موجودہ نسل کے تجربات اور ان کے نتائج آئندہ نسلوں کے لیے مفید اور کارآمد ثابت ہوں گے اور اسی طرح علم ایک نسل سے دوسری نسل تک چلتا ہے اور یہی اس کی بقا کا ذریعہ ہے۔

آموزش کے شرائط(Conditions of Learning): آموزش کے لیے جو شرائط ضروری ہیں انھیں اس طرح بیان کیا جا سکتا ہے :

  1. جسمانی ساخت: یعنی فرد جو کچھ سیکھنا چاہتا ہے اس کے لیے مناسب جسمانی ساخت کا ہونا ضروری ہے بلکہ نہ صرف ساخت، جسمانی صحت اور طاقت جو اس فعل کو سیکھنے کے لیے ضروری ہے اس کا ہونا بھی لازمی ہے۔ مثلا کوئی فرد اگر ہوا میں اڑنا سیکھنا چاہے تو اس کے لیے یہ ممکن نہیں۔ اس طرح جس کام کے لیے فرد میں مناسب طاقت کی ضرورت ہے اس کی غیر موجودگی میں فرد وہ کام ہنیں سیکھ سکتا۔
  1. تحریک: کسی فرد کو کچھ سیکھنے کے لیے اس کام سے دلچسپی اور سیکھنے کا جذبہ ہونا ضروری ہے اور ساتھ میں اس کام کی تحریک بھی ضروری ہے۔
  1. مشاہدہ: آموزش کا ایک اہم ذریعہ مشاہدہ ہے اور مشاہدہ کی سلاحیت کے بغیر فرد وہ کام نہیں سیکھ سکتا جس میں مشاہدہ کی ضرورت ہوتی ہے۔
  1. تکرار: کوئی کام سیکھنے کے بعد یہ ضروری ہوتا ہے کہ اس کو بار بار دہرایا جائے ورنہ اس کام میں پختگی پیدا نہیں ہو سکتی اس لیے آموزش میں آسانی پیدا کرنے کے لیے تکرار بہت ضروری ہے۔
  1. سعی و خطا: یہ ایک اہم شرط ہے کیونکہ اس کے بغیر کوئی آموزش ممکن نہیں۔ کسی کام کو سیکھتے وقت پہلی بار ناکامی کا تجربہ ہونے کے بعد اگر اس کام کو دوبارہ کرنے کی کوشش نہیں کی جائے تو وہ کام سیکھنا مشکل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فرد کسی فعل کے نتیجہ سے اس فعل کو سیکھتا ہے اس طرح فرد کو علم ہو جاتا ہے کہ کونسا عمل سیکھنے میں معاون ثابت ہو گا۔
  1. تقویت: آموزش کے لیے تقویت کا ہونا بھی ضروری ہے کیونکہ تقویت کے ذریعہ ہمیں کسی واقعہ کا علم ہوتا ہے۔ سزا اور جزا بھی تقویت کا ہی ایک طرریقہ ہے۔ اسی طرح تکرار جس کا اوپر ذکر کیا ہے ایک طرح کی تقویت ہی ہے۔ بعض اوقات تصوری تقویت بھی آموزش میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

آموزش کے طریقے (Methods of Learning)

آموزش بہ سعی و خطا (Learning by Trial & Error)

آموزش کے اس طریقہ کو ثابت کرنے کے لیے کئی تجربات کیے گئے اور ان کے نتائج سے یہ اخذ کیا گیا کہ کسی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بار بار کوشش کرنا پڑتی ہے اور اس کوشش کے دوران کئی بار ناکامی ہوتی ہے لیکن جس بار کوشش کامیاب ہوتی ہے اس کو یاد رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور پھر کامیاب حرکت کو دہرایا جاتا ہے اس طرح مہیج اور جوابی فعل میں ایک رشتہ قائم ہو جاتا ہے۔

آموزش بہ بصیرت (Learning by Insight)

آموزش کے اس طریقہ سے کسی حقیقت کو غور و فکر کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش اس طریقہ کے تحت آتی ہے یعنی غور و فکر اور عقل کے ذریعے کسی فعل کا سیکھنا۔ کویلر نے بندروں پر کئی تجربات کیے اور ان کے نتائج سے یہ ثابت ہوا کہ حیوانات میں آموزش بہ بصیرت ممکن ہے پھر ان نتائج کا انسانوں پر اطلاق کیا۔ بصیرت دو قسم کی ہوتی ہے ایک پیش بینی اور دوسری پس بینی۔ پیش بینی کے ذریعے نتائج کا پتہ قبل از وقت چل جاتا ہے جبکہ پس بینی میں عمل مکمل ہونے کے بعد اس کے نتائج سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے۔

آموزش بہ تقلید (Learning by Imitation)

کسی فعل کو دیکھ کر اس کو اپنانے یا اس کو دہرا کر سیکھنے کے طریقہ کو تقلیدی طریقہ کہا جاتا ہے۔ اس طرح انسان دوسرے افراد کے افعال کو دیکھ کر سیکھتا ہے۔ اس طریقہ سے آموزش کا عمل بچوں میں زیادہ ہوتا ہے۔

میکانیکی اموزش (Tool Learning)

میکانیکی آموزش کا مطلب مختلف آلوں اور ہتھیاروں کی مدد سے آموزش کا عمل کیا جائے۔ اس سلسلہ میں جانوروں پر بہت سے تجربات کیے گئے اور یہ نتائج اخذ کیے کہ ان میں میکانیکی آموزش کی صلاحیت موجود ہے۔ انسان تو آلات کے استعمال میں بہت مشاق ہو گیا ہے۔ چاہے وہ جسمانی آلات ہو یا میکانکی آلات انسان کی میکانیکی اموزش کو جاننے کے لیے گورکھ دھندے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ مختلف قسم کے ہوتے ہیں۔ یہ تاروں کے بنے ہوتے ہیں اور ان کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے سے الگ کیا جاتا ہے لیکن یہ حصہ آپس میں اس طرح الجھے ہوئے ہوتے ہیں کہ محض ان کو دیکھ کر یا مشاہدہ سے الگ نہیں کیا جا سکتا جبکہ ان کو بار بار استعمال نہ کیا جائے۔

تلازمی آموزش (Associative Learning)

ایک انسان اپنے تجربات یا ان کے کچھ حصوں میں ایک تعلق قائم کر کے بھی سیکھنے کا عمل کرتا ہے۔ یہ مجموعی احساس بھی ہو سکتا ہے۔ ایک بچہ دودھ کی بوتل دیکھ کر یہ جان جاتا ہے کہ اس کے ذریعہ اس کی بھوک ختم کیجائے گی۔ اس کے بعد جب وہ دودھ کی بوتل دیکھتا ہے یہ جان جاتا ہے کہ یہ اس کی بھوک ختم کرنے کا ذریعہ ہے۔

مشروط آموزش (Conditional Learning)

بہت سے تجربات کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ مشروطیت بھی ایک قسم کی اموزش ہے۔ یہ یقینی طور پر کردار میں تجربات کی بنیاد پر تعمیر کا باعث ہوتی ہے۔ مشروط آموزش عام طور سے کم عمر بچوں تک محدود رہتی ہے(تفصیل کے لیے مشروطیت ملاحظہ فرمائیے)

انتقال آموزش (Transfer of Learning)

یہ اصطلاح اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب ایک ہنر میں حاصل کی ہوئی مہارت دوسرے ہنر میں سہولت پیدا کرتی ہے۔ یہ مثال مثبت انتقال آموزش کی ہے۔ لیکن اگر ایک عمل میں مہار دوسرے عمل کے سیکھنے میں مزاحمت کا باعث ہو تو اس کو منفی انتقال آموزش کہتے ہیں۔

خط آموزش (Learning Curve)

آموزش کی رفتار کو بتانے والے ترسیمی خط کو خط آموزش کہا جاتا ہے۔ عام طور سے آموزش کی رفتار ابتدا میں تیز ہوتی ہے اور بعد میں کم ہوتی رہتی ہے۔ اس خط کے ذریعہ آموزش میں ترقی کا پتہ چلتا ہے۔ آموزش میں ترقی ایک مقام پر آکر رک جاتی ہے اس کو عضویاتی حد کہا جاتا ہے یہ فعل ایک عضویاتی حد ہوتی ہے۔ حیوانی آموزش (Animal Learning) انسان کی طرح حیوانات میں بھی سیکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے لیکن ان کے سیکھنے کا عمل میکانی ہوتا ہے۔ ان کی آموزش عام طور سے سعی و خطا کے اصول کے تحت ہوتی ہے۔ حیوانات میں آموزش کا عمل اضطراری ہوتا ہے۔

آموزش کے قوانین (Law of Learning)

آموزش کے لیے ماہرین نے چند قوانین وضع کیے ہیں وہ مندرجہ ذیل ہیں۔ (ان کی تشریح"ق" کے تحت ملاحظہ فرمائیے)

  1. قانون استعمال
  2. قانون تاثر
  3. قانون تاخر
  4. قانون ترک استعمال
  5. قانون تعداد
  6. قانون تیاری