اخونزادگان قومی اتحاد پاکستان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
سبحان اللہ اخونزادہ
اخونزادگان قومی اتحاد پاکستان

اخونزادگان قومی اتحاد ،پاکستان کسی قسم کی سیاسی تنظیم نہیں بلکہ یہ ایک اتحادی تنظیم ہے جس کی بنیاد سبحان اللہ اخونزادہ (جو مولانا اخوندزادہ محمد الیاس پشاوری کی اولاد میں ہے)نے 2020ء میں پاکستان اور افغانستان کے اخونزادگان کو یکجا کرنے کے سلسلے میں رکھی۔

اخونزادگان کی تاریخ[ترمیم]

اخونزادہ قوم نہیں بلکہ ایک محترم لقب ہے۔اخوند یا اخون لفظ تورانی , ترکی اور فارسی میں عالم فاضل , علامہ اور سکالر کے لیے مستعمل ہے جبکہ زادہ کا مطلب بیٹا ہے۔یہ لقب مختلف اقوام اور قبائل کے نامور شخصیات کو دیا گیا ہے۔سنہ 1700ء اور ماقبل خراسان میں یہ رواج تھا کہ جو عالم دین و حکمت عوام میں انتہائی مقبولیت کے درجے پر فائض ہوتا تو اس کو اخونزادہ کے لقب سے نوازا جاتا اور اس کی بدولت اس کے پورے خاندان کواخونزاگان کے نام سے مخاطب کیا جاتااور ان کو ریاستی امور کے اہم فیصلوں میں بٹھایا جاتاحتیٰ کہ ان کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں لیا جاتا، اُن کو بحیثیت جج تسلیم کیا جاتا اور ان کا فیصلہ ناقابل تردید ہوتا۔اس کے علاوہ علم کے فروغ کے لیے وہ دور دور علاقوں تک علم کا شمع جلائے پھرتے اور درس و تدریس میں مشغول رہتے ، بہت سے لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ اخونزادگان ایک قوم ہے اور یہ قوم بزرگوار حضرت اخون درویزہ بابا سے منصوب ہے لیکن ایسا ہرگز نہیں بلکہ دراصل حضرت بابا جی بھی اخونزادگان کی فہرست میں شامل ہیں۔

  • علامہ محمد طیب اخونزادہ، اپنے زمانے کے معتبر شخصیت تھے جن کا تعلق قندھار افغانستان سے ہے ان کے نواسے مولانا محمد الیاس اخونزادہ( جنھوں 1895ء میں نے قرآن کی تفسیر بزبان پشتو سب سے پہلے لکھی) کی اولاد پشاور میں مقیم ہیں.
  • اخوند درویزہ بابا (عبد الرشید تاجک) کی اولاد پشاور کے قرب و جوار اور سوات میں اخوندخیل کے نام سے مقیم ہیں.
  • اخون پنجو بابا (سید عبد الوھاب) کی اولاد سید اخونزادگان کے نام سے معروف ہیں۔ صوابی, مردان اور چارسدہ میں رہائش رکھتے ہیں.
  • ملا عبد الغفور اخوند صافی (سوات بابا صیب) کی اولاد میاں گل کے نام سے والیانِ سوات بنے ہوئے ہیں.
  • اخوند ظفر بابا (سید کامل شاہ ترکمانستانی) کی اولاد میاں عیسیٰ شبقدر میں اخونزادگان کے نام سے شہرت رکھتے ہیں.
  • اخوند سالاک بابا کے بچے ھزارہ اور سوات میں اخوند خیل جانے جاتے ہیں.
  • اخوند عمر بابا ھزارہ اور ملاکنڈ میں گجر اور ترین قوم کے اندر اخونزادگان کے نام سے مشہور ہیں.
  • اخوند جمال بابا کی اولاد تور غر کوزہ بانڈہ بٹگرام ہزارہ میں اخوند خیل کے نام سے آباد ہیں.
  • ٹانک میں بھی ایک اخون خیل قبیلہ موجود ہے.
  • کانگڑہ اور خرکئی شبقدر کے اخونزادگان اور اخوند خیل کی وجہ شہرت بھی مشر اخوند صیب محمد انعام , کشر اخوند صیب محمد فاروق اور قاضی بابا آف کانگڑہ اور خواجہ عبد الغفور آف خرہ کئی ہیں.
  • نواب آف دیر کی رائل فیملی بھی اخوند الیاس بابا کا اخوند خیل قبیلہ ہے.
  • شیخ الحدیث و العلوم حضرت مولانا محمداسحاق بھی دیوبند کا برگزیدہ عالم دین اور شیخ الحدیث تھا وہ بھی ایک صاحبزادہ ہے اور ان کا اولاد بھی صاحبزادے ہیں بونیر حصار میں اباد ہیں۔اللہ اعلم

اخونزادگان قومی اتحاد پاکستان کے اغراض و مقاصد[ترمیم]

  1. پاکستان کے کونے کونے سے اخونزادگان کا بحیثیت قوم کا نفاذ اور یکجہتی۔
  2. اخونزادگان کی کھوئی ہوئی پہچان کو دوبارہ زندہ کرنااور اپنا کھویا ہوا مقام پھر سے حاصل کرنا۔
  3. پاکستان اور افغانستان کے اخونزادگان کا آپس میں تعارف کروانا۔
  4. دیگر متعلقہ تنظیموں کو بھی متحد کرنا جن کا تعلق اخونزادگان برادری سے ہے۔

دیگر متعلقہ تنظیمیں[ترمیم]

  • اخونزادہ قومی اتحاد پاکستان سال 2022ء میں جناب سہراب اخونزادہ ، جناب عیسیٰ خان اخونزادہ ، جناب دھشت خان، جناب مسعود خان اخونزادہ، جناب فضل قیوم خان اخونزادہ اور دیگر مشران نے جناب سہراب خان اخونزادہ کے حجرے میں ایک مشاورتی بیٹھک میں منظور کرائی۔سماجی رابطے واٹسیپ پر سبحان اللہ اخونزادہ اورسہراب اخونزادہ یہ تجویز زیر بحث آئی کہ اخونزادہ قومی اتحاد اور اخونزادگان قومی اتحاد کو آپس میں ضم کیا جائے اور اخونزادگان قومی اتحاد پاکستان کے نام سے حکمت پاکستان باقاعدہ رجسٹریشن کیا جائے۔
  • اخوند خیل قومی اتحاد پاکستان کی رجسٹریشن ابوبکر صدیق اخوندخیل[1] اور دیگر مشران نے باقاعدہ طور پر گورنمنٹ آپ پاکستان سے منظور کرائی اور سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹریشن کی نوٹیفکیشن بھی جاری ہوا ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "ابوبکر صدیق اخوندخیل"