امیر حسین صدیقی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے


ڈاکٹر امیر حسن صدیقی اسلامی تاریخ کے اہم ترین اسکالر اور تعلیمی امور میں قائد اعظم محمد علی جناح کے معتمد ترین ساتھی تھے اور انگریزی اور اردو زبان کے بے مثل مقرر اور ادیب تھے۔

وہ بدایوں بھارت میں 1901ء میں پیدا ہوئے اور اپنے ضلع میں پہلے پی ایچ ڈی ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے قابلِ فخر سپوتوں میں شامل ہیں۔1943ء میں قیام پاکستان سے قبل وہ سندھ مدرسۃ الاسلام کالج کے بانی پرنسپل ہوئے، اسلامیہ کالج کراچی کے پرنسپل رہے،1951ء میں ڈاکٹر ضیا الدین میموریل سوسائٹی قائم کی۔ انگریزی میگزین ’’وائس آف اسلام‘‘ کا اجرا کیا۔ تحقیقی مضامین سے مزین یہ جریدہ تمام مسلم ممالک میں بھیجا جاتا تھا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کراچی کے بانی صدر ہوئے۔ 1953ء سے 1960ء تک بانی چیئرمین شعبۂ تاریخِ اسلام جامعہ کراچی رہے۔ تاریخِ اسلام پر 10کتب اور 6 تراجم آپ کی یادگار ہیں۔ جمعیت الفلاح کے اعزازی سیکریٹری رہے، 16 دسمبر 1971ء کو سقوطِ ڈھاکا کی خبر سن کر انتقال ہوا۔ جامعہ کراچی کے قبرستان میں مدفون ہیں۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 24 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اگست 2020