انسداد تمباکو نوشی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ہر سال 31مئی کو عالمی ادارہ صحت (WHO) اپنے شراکت دارممالک بشمول پاکستان، کے ساتھ مل کردنیا بھر میں انسدادِ تمباکو نوشی کا عالمی دن(World No Tobacco Day)مناتا ہے۔ اس موقع پر عوامی آگہی مہم، تقریبات اور سیمینارز کے ذریعے تمباکو نوشی کے مضر اثرات کے بارے میں بتایا جاتا ہے اور اس بُری لت کو ترک اور علاج معالجے کی طرف مائل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہے۔ رواں برس ورلڈ نو ٹوبیکو ڈے کا موضوع ’’تمباکو سے پرہیز، پھیپھڑوں کی صحت‘‘ ہے۔

تمباکو نوشی گلے اور منہ کے سرطان سمیت سانس کی جان لیوا بیماریوں کے خطرے میں مبتلا کر کے موت سے ہم کنار کر سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ تمباکو نوشی سے ہر سال 80 لاکھ افراد ہلاک ہوتے ہیں۔ ان میں سے 12 لاکھ تمباکو پینے والے لوگوں کے خارج ہونے والے دھوئیں سے ہلاک ہوئے۔

گرینڈ ویو ریسرچ کے تجزیہ سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ سنہ 2021 میں اس صنعت کی مالیت 850 ارب ڈالر تھی۔

تمباکو سے ہونے والی اموات کو کم کرنے میں مدد کے لیے عالمی کوششوں نے سنہ 2005 کے فریم ورک کنونشن برائے تمباکو کنٹرول کی شکل اختیار کی۔ اب تک 182 ممالک اس فریم ورک پر دستخط کر چکے ہیں۔

اگرچہ دنیا بھر میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی تعداد آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے پھر بھی اس کی تعداد ایک ارب تیس کروڑ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ’ہر 10 سگریٹس میں سے ایک سگریٹ تمباکو کی غیر قانونی تجارت سے آتا ہے، جو کسی ضابطے کے تحت نہیں ہوتا۔

بچوں کی اموات[ترمیم]

اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے صحت کا تخمینہ ہے کہ دوسروں کی تمباکو نوشی کے دھوئیں سے متاثر ہونے والے افراد یعنی غیر فعال تمباکو نوشی سے ہر برس 65 ہزار بچوں کی موت واقع ہوتی ہیں۔ کسی دوسرے کے تمباکو کے دھوئیں سے متاثر ہونے والے بچوں کو بھی کان میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو ممکنہ طور پر سماعت میں کمی اور بہرے پن کا باعث بنتا ہے۔

کینسر پیدا کرنے والے مادے[ترمیم]

ڈبلیو ایچ او کا اصرار ہے کہ ’تمام قسم کے تمباکو نقصان دہ ہیں اور تمباکو کی نمائش کی کوئی محفوظ سطح نہیں ہے۔

ڈبلیو ایچ او یورپی آفس میں تمباکو کنٹرول کی ٹیکنیکل افسر، انجیلا سیوبانو کا کہنا ہے کہ ’دوسرے لوگوں کے چھوڑے ہوئے دھوئیں میں سات ہزار سے زیادہ کیمیکل ہوتے ہیں، جن میں سے 70 کینسر کا سبب بن سکتے ہیں۔

’تمباکو نوشی نہ کرنے والوں کے لیے دوسروں کی جانب سے چھوڑے گئے دھوئیں سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ 20 سے 30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔‘

تمباکو کا دھواں ہمارے دلوں کی صحت کو بھی خراب کرتا ہے۔

وہ مزید کہتی ہیں کہ ’ایک گھنٹہ سے بھی کم وقت تک دوسرے ہاتھ کے دھوئیں کا شکار ہونے سے دل کی شریانوں کی اندرونی تہ کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا