بیت المعمور

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
’’’بیت المعمور ‘‘‘:(آباد گھر) فرشتوں کا کعبہ ہے ساتویں آسمان پر کعبۃ اللہ کے عین برابر ہے۔ فرشتے اس کا طواف کرتے ہیں

البیت المعمور آباد گھر جس سے مراد خانہ کعبہ اور دیگر عبادت خانے ہیں جو عابدین سے آباد ہیں۔ یہ کثرت زائرین کی وجہ سے آباد گھر کہلاتا ہے
قرآن میں اس کا ذکر آیا ہے وَالْبَيْتِ الْمَعْمُورِ
یہ فرشتوں کا وہ کعبہ ہے جس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے عبادت اور طواف کے لیے آتے ہیں اور ایک دفعہ طواف کے بعد ان کو قیامت تک دوبارہ موقع نہیں ملے گا۔ ہر روز نئے ستر ہزار فرشتے آتے ہیں۔[1]

یہی وہ بیت المعمور ہے کہ جب نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) معراج میں تشریف لے گئے تو آپ نے دیکھا کہ حضرت ابراہیم خلیل اللہ بیت المعمور کی دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھے ہیں۔

البیت المعمور “ کعبہ کی جگہ پر تھا اس کا نام ” الضراح “ (دور اور بلند)تھا فرشتے اس کا طواف کرتے تھے ‘ جب حضرت آدم (علیہ السلام) کو زمین پر اتارا گیا تو ان کو حکم دیا گیا کہ اس کا حج (قصد) کریں اور اس کا طواف کریں اور جب طوفان نوح آیا تو اس کو چو تھے آسمان پر اٹھا لیا گیا اور وہاں فرشتے اس کا طواف کرتے تھے ‘ اور حدیث صحیح میں مذکور ہے کہ ” البیت المعمور “ ساتویں آسمان میں ہے یہ اس کے منافی نہیں ہے ‘ کیونکہ یہ ثابت ہے کہ ہر آسمان میں کعبہ کے مقابل ایک بیت ہے اور حضرت آدم (علیہ السلام) کے زمانہ میں جو کعبہ کی جگہ ” البیت المعمور “ تھا اس کو حضرت آدم علیہ السلام کی وفات کے بعد آسمان کی طرف اٹھا لیا گیا اور وہ چوتھے آسمان میں ہے ‘[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تفسير البغوی (معالم التنزيل فی تفسير القرآن ) مؤلف:ابو محمد الحسين بن مسعود البغوی
  2. تفسیر تبیان القرآن غلام رسول سعیدی