بیمہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
بیمہ

بیمہ ،(انگریزی: Insurance) کمپنی کی طرف سے ایک مدت معین کے لیے خاص شرطوں کے ساتھ کسی شے یا جان وغیرہ کا نقصان ہونے پر مقررہ رقم بھرنے کا اقرار۔

عام طور سے تین قسم کے بیمہ عام ہیں:

  • بیمہ حیات: یہ ایک شخص کے گذر جانے کی صورت میں رائج الوقت بیمہ پالیسی کے تحت ورثاء کو مالی امداد فراہم کراتا ہے۔
  • بیمہ جائداد: یہ کسی ناگہانی صورت حال میں جائداد اور اس جڑے سامان کے جل جانے، طوفان یا آگ سے متاثر ہونے کی صورت میں متاثرہ بیمہ گیرندوں کو راحت فراہم کرتا ہے۔
  • گاڑیوں کا بیمہ: یہ بھارت،پاکستان اور کچھ ملکوں میں سرکاری طور پر لزوم ہے کہ گاڑی چلانے والا خود کو، اپنی گاڑی، کسی دوسرے متاثر ہونے والے شخص اور اس کی گاڑی کا بیمہ کروائے۔ بھارت میں یہ بھی قانون ہے کہ ایک شخص کم سے کم تیسرے فریق کا بیمہ کروائے، یعنی ایسی پالیسی رکھے کہ حادثے کی صورت میں کسی دوسرے متاثر ہونے والے شخص اور اس کی گاڑی کے نقصان کی پابجائی ممکن ہو سکے۔[1]

بیمہ جائداد کے اقسام :[ترمیم]

1۔ آتش زدگی کا بیمہ: انفرادی اور کاروباری بیمہ شدہ املاک (یعنی عمارات، مشینری، گودام وغیرہ) کے لیے یہ کمپنی، بیمہ کے مکمل عرصے کے دوران آگ اور بجلی سے ہونے والے پر نقصان پر معاوضہ آتشزدگی بیمہ شمار کیا جاتا ہے۔

مندرجہ ذیل خطرات کے لیے بیمہ داروں کو مطلوب مزید بہتراور وسیع تدارک، اضافی پریمیم کی ادائگی پرحاصل کیا جا سکتا ہے

فساد اور ہڑتال سے نقصان بد نیتی دھماکا موسمی اثرات زلزلہ، جھٹکے اور آگ ہوائی جہاز سے متعلق تصادم کے نقصانات بجلی کی شق (بی) چوری بیمہ کار کمپنی مندرجہ ذیل بیمہ جات برائے املاک کی بھی پیشکش کرتی ہے

تمام صنعتی خطرات کا بیمہ مشینری کا جامع بیمہ آگ یا دیگر خطرات کی بنا پر ہونے والی کاروباری رکاوٹ اور مسلسل نقصانات کا بیمہ

2۔ بحری بیمہ اور ترسیلات سامان کا بیمہ: بحری بیمہ اپنی نوعیت کی قدیم ترین شکلوں میں سے ایک ہے۔ اس کے تحت بیمہ شدہ سامان کو سمندری، فضائی یا زمینی راستے سے ترسیل کے دوران پہنچنے والے متوقع نقصان یا گمشدگی کی صورت میں تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔ بحری کھیپ کا بیمہ کی تین اہم مندرجہ ذیل اقسام ہیں:

درآمدات

برآمدات اندرونِ ملک ترسیل ترسیلاتِ درآمدات یا برآمدات کے دوران فراہم کیا جانے والا تحفظ، انسٹی ٹیوٹ کارگو شق اے، بی اور سی کے مطابق ہوتا ہے

انسٹی ٹیوٹ کارگو شق۔ اے

اس کے تحت، بیمہ دار کے سامان کی ہر کھیپ کی سمندری یا فضائی راستے سے ترسیل کے دوران حائل تمام متوقع خطرات، گمشدگی یا نقصانات کے ازالے کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ ان میں سے چند افعال اس شق سے خارج ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ کارگو شق۔ بی

اس کے تحت، بیمہ دار کے سامان کی ہر کھیپ کو دورانِ ترسیل حائل متوقع گمشدگی یا نقصانات کے ازالے کے لیے، مندرجہ ذیل صورتوں میں، درمیانی سطح کا احاطہ کیا جاتا ہے

آتشزدگی یا دھماکا بحری جہاز کی غرقابی، زمین پر آ جانا یا اُلٹ جانا بحری جہاز یا ذرائع نقل و حمل کا تصادم کشیدہ صورتِ حال وال بندرگاہ پر سامان کا اتارا جانا زلزلہ آنا، آتش فشاں کا اخراج یا آسمانی بجلی کا کُوندنا عمومی اوسط ترسیل کے دوران ہنگامی حالت میں ذریعۂ نقل وحمل کو نقصان سے بچانے کے لیے آخری راستے کے طور پر، اس کے منتظم کی طرف سے کچھ یا سارے سامان ترسیل کا راستے میں ارادتاٌ ضائع کرنا اور اس صورت میں ہونے والے نقصان کی متعلقہ افراد یا گروہوں میں اوسطاٌ حصہ داری دوران سفرذریعۂ نقل وحمل کو ہلکا کرنے کے لیے سامان گرا دینا دورانِ سفر سمندر، جھیل یا دریا کا پانی متعلقہ ذریعۂ نقل و حمل کے اندر آجانا اور اس کی وجہ سے بیمہ شدہ سامان کی کھیپ کو نقصان پہنچنا سامان کی لدوائی یا اُتروائی کے وقت کسی بھی بنڈل یا گٹھری کا نیچے گر کر مکمل نقصان ہو جانا یا جہاز کے اندر ہی کہیں گمشدہ ہوجانا کارگو شق بی کے تحت، اضافی پریمیم کی ادائیگی پر بیمہ داروں کو مطلوبہ دیگر خطرات سے تحفظ کا احاطہ کیا جا سکتا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ کارگو شق۔ سی

یہ ایک بنیادی سطح کا بیمہ ہے جس کے تحت سامان کی کھیپ کو گمشدگی یا نقصان سے بچانے کے لیے مندرجہ ذیل صورتوں سے تحفظ دینے کے لیے کیا جاتا ہے

تشزدگی یا دھماکا بحری جہاز کا ڈوب جانا، زمین پر آجانا یا اُلٹ جانا سامان کی ترسیل کے ذرائع نقل و حمل کا تصادم کشیدہ صورتِ حال وال بندرگاہ پر سامان کا اتارا جانا عمومی اوسط ترسیل کے دوران ہنگامی حالت میں ذریعۂ نقل وحمل کو نقصان سے بچانے کے لیے آخری راستے کے طور پر، اس کے منتظم کی طرف سے کچھ یا سارے سامان ترسیل کا راستے میں ارادتاٌ ضائع کرنا اور اس صورت میں ہونے والے نقصان کی متعلقہ افراد یا گروہوں میں اوسطاٌ حصہ داری سامان کی ارادتاٌ غرقابی سامان کی اندرونِ ملک ترسیل کے لیے کیا جانے والا بیمہ، ریل، روڈ کارگو شق اے اور بی کے تحت ہوگا

ریل، روڈ کارگو شق۔ اے

یہ شق سامان کی کھیپ کو دورانِ ترسیل ہونے والے تمام خطرات، نقصانات اور گمشدگی کا احاطہ کرتا ہے۔ کچھ چیزیں اس شق میں بھی مثتثنیٰ ہیں جن کا تذکرہ ریل، روڈ کارگو شق۔ اے میں موجود ہے۔

ریل، روڈ کارگو شق۔ بی

اس کے تحت سامانِ ترسیل کی گمشدگی اور نقصان کا مندرجہ ذیل خطرات کے زیر نظر احاطہ کیا جاتا ہے

آتشزدگی یا دھماکا زمینی ذرائع نقل و حمل کا پٹری سے اُتر جانا یا اُلٹ جانا ذرائع نقل و حمل کا پانی کے علاوہ کسی بیرونی چیز سے تصادم یا اتصال

3۔ گاڑی کا بیمہ :

موٹر وہیکل ایکٹ پاکستان کے تحت گاڑی کا بیمہ کرانا لازمی ہے۔

گاڑی کا بیمہ تحفظ کا حل مہیا کرتی ہے جس کے تحت کسی حادثے کی صورت میں اپنے نقصان، گاڑی کے چوری ہوجانے اور فریقِ ثالث کے اس نقصان کا حاطہ کرتی ہے جو آپ کی گاڑی کی وجہ سے اس کو جسمانی طور پر یا اس کی املاک کو پہنچا ہو یا پھر خدانخواستہ اس کی موت واقع ہوجائے۔

یہ بیمہ مندرجہ ذیل چیزوں کا احاطہ کرتا ہے

  • حادثاتی نقصان
  • آگ لگ جانا، بیرونی طور پر وقوع پزیر ہوجانے والے خود کار عوامل جیسے آگ، بجلی کا کوندنا یا برفباری کا ہونا
  • ڈکیتی، نقب زنی یا چوری
  • بدنیتی کے تحت کیے جانے والے افعال
  • ہنگامہ یا فساد اور ہڑتال
  • سیلاب، اولے یا ژالہ باری، آندھی، طوفان، بگولے، طوفانِ گردبار اور طوفانی جھکڑ والی ہوا
  • زلزلہ ، آتش فشاں کا اخراج یا دیگر قدرتی واقعات کا ظہور پزیر ہونا
  • سفر کے دوران، چاہے وہ فضائی، سڑک ، ریل گاڑی، اندرونِ ملک دریائی راستے اور لفٹ یا ایلیویٹر کے ذریعے کیا جائے
  • (دہشت گردی اختیاری)

فریقِ ثالث کی ذمہ داری

  • املاک کو پہنچنے والا نقصان
  • زخمی ہوجانا یا خدانخواستہ موت واقع ہوجانا

3۔ متفرق بیمہ جات :بیمہ زر، ذاتی حادثات، بیمہ املاک، بیمہ مال، بیمہ فصل، بیمہ فریق ثالث، بیمہ مزدور، بیمہ ضمانت نمک حلالی

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]