بین خانہ مول تول
بین خانہ مول تول (انگریزی: Intra-household bargaining) سے مراد وہ مول تول یا معاملات کا نپٹانا جو کسی گھر کے افراد کے بیچ انجام پائے۔ اس میں یہ فیصلے بھی شامل ہیں کہ ہر ماہ کتنا خرچ کیا جائے، کتنا جمع کیا جائے، کہاں جمع کیا جائے (گھر میں یا بینک میں)، پڑھائی کی جائے یا کام کیا جائے۔[1] یہ فیصلے اگر چیکہ نجی ہو سکتے ہیں، تاہم یہ دور رس ہوتے ہیں کسی شخص کی بیرون خانہ زندگی پر بھی اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ ایک شخص کی کنجوسی کی زندگی ہو سکتی ہے، اسی طرح وہ اپنی جمع پونجی آرام و آسائش کے سامان کے ساتھ وہ دنیا کے رو بہ رو دکھا سکتا ہے۔ کسی کی تعلیمی سطح بھی اکثر اسی طرح طے ہوتی ہے۔ شادی بیاہ اور دیگر معاملات بھی یوں ہی طے ہوتے ہیں۔ بین خانہ مول تول میں کوئی فرد بہت ہی بااثر اور فیصلہ ساز ہو سکتا ہے جب کہ دوسرا شخص حاشیہ بردار اور فیصلوں پر عمل پیرا ہو سکتا ہے۔ اس معاملے میں مرد اور خواتین کا موقف بھی طے کیا جا سکتا ہے۔ کئی بار مرد حضرات خواتین کے فیصلے لیتے ہیں۔ کئی بار خواتین مرد کے فیصلوں پر عمل کرتی ہیں۔ یہ جگہ کئی بار راست پیسوں کی ادا بدلی کی بھی ہوتی ہے اور اس کے راست نتیجے بھی دکھاتی ہے۔[2]
خواتین کی حصے داری
[ترمیم]معروف فرانسیسی جنرل اور حکمران نپو لین بونا پارٹ نے کہا تھا، ’’ تم مجھے اچھی مائیں دو، میں تمھیں بہترین نسلیں دوں گا‘‘۔ یہ مقولہ محض ترقی یافتہ مغربی معاشروں پر صادق نہیں آتا بلکہ یہ ایک عالمگیر حقیقت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جن معاشروں میں خواتین کی صحت اور ان کے معیار زندگی پر توجہ دی جاتی ہے، وہاں نئی نسل پھلتی پھولتی اور ترقی کی راہ پر گامزن دکھائی دیتی ہے۔[3]
اکثر ترقی پزیر ممالک میں خواتین ساری زندگی دن رات محنت کرتی رہتی ہیں لیکن نہ معاشرہ ان کے کام کو سراہتا ہے اور نہ ہی انھیں اس کا کوئی معاوضہ دیا جاتا ہے۔ یوں دنیا کی ایک بہت بڑی آبادی کو اُس کی صنف کی وجہ سے دبا کے رکھا جاتا ہے۔ پھر چاہے مائیں ہوں، بیویاں یا بیٹیاں، دنیا میں لاکھوں عورتیں اپنے بنیادی مالی اخراجات کے لیے بھی مرد کی محتاج رہتی ہیں[4] اور یہ ماہرین کے مطابق غلط ہے۔ اس کی وجہ سے ماہرین عمرانیات یہ صلاح دیتے ہیں خواتین کو بھی گھریلو فیصلوں کا مساوی حصہ بنانا سماج کی متوازن ترقی کے لیے ضروری ہے۔جس طرح کہ گھروں میں زیر پرورش بچوں کی رائے کو بھی خاص توجہ کئی بار دی جاتی ہے، خاص طور سے جب وہ بڑھ رہے ہوتے ہیں اور ان میں چعور پیدا ہوتا ہے۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Bargain (definition)"۔ Merriam-Webster, Inc.۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011
- ↑ Bina Agarwal (1997)۔ ""Bargaining" and gender relations: within and beyond the household"۔ Feminist Economics۔ 3 (1): 1–51۔ CiteSeerX 10.1.1.472.6354۔ doi:10.1080/135457097338799
- ↑ خواتین بہتر معاشی اور مالیاتی فیصلے لینے کی اہل ہوتی ہیں
- ↑ خواتین کی وہ خدمات، جن کی قدر نہ ہوئی