تبادلۂ خیال:احمد المستنصر باللہ الثانی

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مستنصر باللہ کی مصر ہجرت[ترمیم]

صفر656ھ/ فروری1258ء کو ہلاکو خان کے ہاتھوں بغداد تباہ ہوا۔ مرحوم خلیفہ مستعصم باللہ کی اولاد کو قید کر لیا گیا۔ مستنصر باللہ عباسی خلیفہ الظاہر باللہ العباسی کا بیٹا تھا، 659ھ/1261ء میں وہ تاتاریوں کی قید سے آزاد ہوا اور عراق میں امرائے عرب کے ساتھ مقیم تھا۔ مصر میں جب مملوکوں کے چوتھے حکمران الملک الظاہر رکن الدین بیبرس بندقداری کو حکومت ملی تو مستنصر باللہ نے عراق سے مصر ہجرت کی۔ بغداد میں خلافتِ عباسیہ کو دنیائے اسلام میں مرکزی و دِینی حیثیت حاصل تھی، تمام مسلم ممالک عباسی خلفاء کو دِینی پیشوا تسلیم کیا کرتے تھے۔ لہٰذا جس ملک میں دوبارہ خلافتِ عباسیہ کا احیاء ہوتا اُس ملک کا اعزاز دنیائے اسلام میں بہت بڑھ جاتا تھا۔ مصر میں ابھی مملوکوں کی حکومت قائم ہوئے کچھ زیادہ عرصہ نہ ہوا تھا کہ بحری مملوک سلطان الظاہر رکن الدین بیبرس بندقداری کو یہ دولت گھر بیٹھے بِٹھائے مل گئی۔ 13 رجب659ھ/ 13 جون1261ء کو قاہرہ میں مستنصر باللہ کی بیعت کی گئی اور ان کی خلافت پانچ ماہ بیس دن رہی۔ سوموار 3 محرم661ھ/ 28 نومبر1261ء کو تاتاریوں نے مستنصر باللہ کو قتل کر دیا۔   ★★سلطنت عثمانیہ کا پرچمابنِ سیفپاکستان کا پرچم★★  05:46، 9 دسمبر 2021ء (م ع و)