تبادلۂ خیال:ترک سلطنت کا عروج:۱۵۶۶-۱۵۲۰ء

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

آج مسلمان پوری دنیا میں مار کھا رہے ہیں،انھیں اپنی تاریخ کے بارے میں کچھہ بھی پتہ نہیں اور نہ ہی وہ تاریخ پڑھتے ہیں۔جہاں بھی جاتے ہیں، کوئی بھی مسلمانوں کے خلاف کچھہ بھی کہتا ہے،تو ہم شرم کھا جاتے ہیں،کہ ہم ہی غلط ہیں اور سارے غلط کام ہم ہی نے کیے ہیں اور سارے غیر مسلم صحیح ہیں۔یہ وہ لوگ ہوتے ہیں،جب کوئی کافر ہم مسلمانوں کے خلاف بات کرتا ہے تو کوئی جواب نہیں دیتے اور گھروں میں شیر بنے بیٹھتے ہیں۔اگر سامنے والا کوئی سوال کرے تو ہم بھی اس کو جواب دیں اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان کی تاریخ کا مطلعہ کریں اور اپنی تاریخ کا بھی تاکہ ہم ان کو جواب دیں کہ ہر خلط کام کرنے والا مسلمان نہیں ہوتا، وہ تم(غیرمسلم ) ہوتے ہو جو مسلمانوں کو غلط کاموں کی طرف راغب کرتے۔انھیں پتہ ہے کہ اگر وہ مسلمانوں کو غلط کاموں کو طرف نہیں لائیں گے تو ہم مسلمان پوری دنیا فتح کرلے گیں۔

انھیں(غیرمسلم کو) پتہ ہے اپنی تاریخ کا کہ مسلمانوں نے کس طرح جیتیں صیلیبی جنگیں،فتح کیا بیت المقدس اور مراکش کے بارے میں۔کسی یہودی اسکالر نے کہا تھا:

کہ جس دن مسلمانوں کی تعداد جمعے کی نماز کی طرح فجر کی نماز میں یو جائے گی،اس دن مسلمان پوری دنیا پر ؁غالب آجائیں گے اور یہودیوں کا زوال شروع ہوجائے گا |}
  • مضمون پر ایک اعتراض یہ ہے کہ یہ دوسرے موقع جال سے نقل شدہ ہے۔ اگر وہاں بھی آپ کی تحریر ہے تو مطلع کریں۔ دوسرا اعتراض ان مضمامین پر یہ ہے کہ سیاق و سباق کے بغیر کہانی کی طرح شروع ہوتے ہیں۔ وکیپیڈیا پر صارف:Fkehar کے تاریخی مضمون پڑھ کر اندازہ کریں کہ وکیپیڈیا پر مضمامین کا کیا اسلوب ہونا چاہیے۔ ان اعتراضات کی روشنی میں ان مضمامین کو نئے سرے سے لکھنے کی ضرورت ہے۔
[1] --Urdutext 23:53, 22 اگست 2011 (UTC)