تبادلۂ خیال:سماہنی

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سماہنی آزاد کشمیر کا گاؤں درھال گگاں آزاد کشمیر[ترمیم]

ویلی سماہنی آزاد کشمیر کی خوبصورت ویلی میں شمار ہوتی ہے ۔ یہاں کہ گنے جنگلات ،سر سبز درخت اور پہاڑوں کے دامن میں واقع اس کے مختلف گاؤں اس کی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیتے ہیں وادی سماہنی میں مشہور مقامات موجود ہیں

جو سیاحوں کا رجحان اس طرف گامزن کرتے ہیں

وادی سماہنی کے گاؤں درھال گگاں کی بات کریں تو یہ گاؤں وادی سماہنی کا سب سے مشہور گاؤں کہلاتا ہے

یہ گاؤں پہاڑوں کے دامن میں واقع ہے ۔ ضلع بھمبر کی تحصیل سماہنی آزاد کشمیر کا گاؤں درھال گگاں کے لوگ زیادہ تر راجگان برادری سے تعلق رکھتے ہیں

اور یہ راجپوتوں کا گھر کہلاتا ہے ۔
یہاں کہ لوگ انتہائی نفیس اور مہمان نواز ہیں ۔

زیادہ تر لوگ بیرون ملک مثلآ 'برطانیہ'، ہانگ گانگ دوبئی ،سعودی عرب وغیرہ ملکوں میں مقیم ہیں ۔

یہاں کی پہاڑی چوٹیاں سیاحوں کے لیے مسرت کا باعث بنتی ہیں ۔

سطح بلندی کی وجہ سے پہاڑوں سے جمعوں کشمیر کی خوبصورت برف میں ڈھکی پہاڑیاں نظر آتی ہیں 

اور دلکش مناظر پیش کرتی ہیں ۔

درھال گگاں کا رقبہ وسیع ہے اور درھال مختلف جز میں تقسیم ہے ۔ درھال کے جز علاقوں میں درھال نہاڑی ، درھال بڈھار ، درھال ڈماٹ ، درھال چواہ پہلیاں شامل ہیں

درھال گگاں گاؤں جو تقریباً 200 گھروں پر مشتمل ہے ۔

زرخیز زمین کے لحاظ سے اعلی ہے ۔

یہاں ہر سال گندم اور مکئی ایک خاص مقدار میں ہوتی ہے ۔

درھال کے زمیندار لوگوں کا پیشہ کاشتکاری ہے ۔ یہ محنت کش لوگ ہیں اور سال کا اناج اپنی کھیتیوں سے حاصل کرتے ہیں ۔ تعلیمی لحاظ سے بات کی جائے تو درھال گگاں میں دو پرائیوٹ سکول ہیں جو کہ مڈل تک بچوں کو تعلیم سے آراستہ کر رہے ہیں

درھال گگاں گاؤں میں ایک گورنمنٹ گرلز ہائی سکول ہے جس کے رزلٹ پچھلے دو سال سے بہتر آ رہے ہیں اور یہاں پر تعلیمی معیار بہتر کیا جا رہا ہے

گورنمنٹ بوائز مڈل سکول درھال خاص میں واقع ہے جس میں تعداد قدرے کم ہے

لوگ اپنے بچوں کو پرائیوٹ سکولز داخل کراتے ہیں ۔

درھال گگاں کا سکول گورنمنٹ بوائز سکول درھال گگاں جو کہ کھنہ کے مقام پر واقع ہے اس سکول میں تعلیمی معیار بہت بلند ہے اور ہر سال اس گورنمنٹ سکول کا رزلٹ 100 فیصد آتا ہے یہ سکول ویلی سماہنی کے پرائیوٹ سکولز کا مقابلہ کر رہا ہے ۔

درھال گگاں گاؤں میں لڑکوں کی نسبت لڑکیاں تعلیمی میدان میں آگے ہیں ۔ درھال میں ہر شعبہ سے منسلک ماسٹر ڈگری لوگ موجود ہیں جس میں مندرجہ ذیل شعبے سے وابستگی ہے علم کیمیا ، میڈیکل , انجینرنگ اور کامرس قابل ذکر ہیں

لیکن بدقسمتی سے ایک دو کہ علاؤہ کسی کے پاس سرکاری نوکری نہیں ہے 



Rafaqat Ali raja (تبادلۂ خیالشراکتیں) 23:18، 6 ستمبر 2022ء (م ع و)

وادی سماہنی کی یونین کونسل کھمباہ کے مسائل[ترمیم]

  • السلام علیکم*
*یونین کونسل کھمباہ کے مسائل اور حکمرانوں  کی خدمات ۔* 

بھائیوں یونین کونسل کھمباہ جہاں پر *9700* ووٹ *2016* کے الیکشن کے مطابق کاسٹ ھوا ھے۔ اس کی صورتحال کیا ھے۔

*ڈنہ کھمباہ بڑوھ، ہری پور* اور تمام ملحقہ  علاقوں میں عوام کا بنیادی حق جو کہ موبائل فون کے ذریعے روابط کا مسئلہ ہے وہ جوں کا توں ہے تمام بڑے سروسز پرووائیڈر جاز *ٹیلی نار یو فون زونگ* کی سروس بالکل بھی نہیں ہے اس طرح عوام کو انٹرنیٹ کی بھی سستی سہولیات میسر نہیں ہیں جو کہ ہر شہری کی ضرورت ہے اسی لئے *پی ٹی سی ایل یا روٹر* وغیرہ زیادہ  پیسے چارج کر کے عوام کی پریشانی میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مندرجہ ذیل یونین کونسل کھمباہ کے مسائل اور چند خدمات جو لیڈروں  کی طرف سے نو سے دس ہزار ووٹ لینے کے لیے کی گی ہیں ۔
*نوٹ* : کہی جگہ سے سڑک کحچی چھوڑ دی گی مین مین جگہ سے پکی ھوئی ہیں اور جو سڑکات  کا کام ھوا ھے وہ ناقص کام کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار  ہیں ۔
*محکمہ  صحت:۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔* 

1:یونین کونسل میں ایک بھی سپیشل زچہ بچہ سنٹر نہیں ۔۔۔۔ 2:انڈین گولہ باری سے زخمی ھو یا عام حالات میں بیماری چیک اپ کے لیے چوکی سماہنی اور عبداللہ پور ڈھل کھمباہ سے پونا کی طرف سفر کرنا پڑے گا۔

*کشمیر  ویلنٹیر فائڈیشن*   مرکزی مقام ڈنہ نے  کمیونٹی  

ہسپتال کی تعمیر شروع کی ھے

*محکمہ تعلیم: ** ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*ڈھل  کھمباہ، ڈنہ ڑھی لال ٹیکری سکول ، بڑوھ،   کنبی میلہ ، چھپراں موری تھاتھی گجراں*  پورے ان محلوں  میں  گورنمنٹ  سکولز کی عمارتیں چند کمروں میں  مشتمل ہیں  اور ان میں  بھی فرنیچر  واش روم اور بنیادی سہولیات  ڑھلی گرلز سکول میں چاردیواری
*بڑوھ کالج ک* ی عمارت تیار ھو گی لیکن کالج نہ بن سکا بچیاں   انٹرمیڈیٹ  کے لیے سماہنی چوکی  گاڑیوں  میں  ذلیل  ھو رھی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
*ہری پور ، ڈھل کھمباہ*بشتر لوگ اپنے بچوں  کو پونا اور میرپور کی طرف پڑھائی کے لیے منتقل کر رھے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تعلیمی پسماندگی کی وجہ سے *شرح تعلیم* میں کمی ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یونین کونسل کھمباہ میں بے پناہ ٹیلنٹ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ھے۔

*محکمہ برقیات* ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہری پور ،تھاتھی گجراں اور موری تک منگلا کی بجلی ھے لیکن چھپراں ڈھل، کوہان،ڈنہ بڑوھ سونا ویلی کوٹلی گجراں، بجلی سے مایوسی کا شکار ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ علاقوں میں کھمبے ،ٹرانسفارمر نہ ھونے کے برابر ہیں او *ر بل میٹر ریڈنگ* چیک نہیں کیے جاتے اندازے سے غریب کے سامنے ماہ کے بعد چار سے پانچ ہزار بل رکھ دیا جاتا ھے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،

*محکمہ  شاہرات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔* 

میلہ سے شیر کراس روڈ مکلمل کچی ھے۔ ٹھنڈے ڈب سے لال ٹیکری روڈ کھنڈر بنی ھے۔

 لوگوں  کو باعث مجبوری  سفر کرنے میں  مشکلات  کا سامنا ھے

بڑوھ کراس تا سوناویلی پانچ کلو میٹر ری کنڈیشنگ روڈ حکومت نے دی ۔

*راجہ ظہیر اشرف  اور درخدمت* فاونڈیشن  نے  کے بہت سارے حصے کو  کنکریٹ  کر دیا ھے۔

تھاتھی گجراں روڈ کچی روڈ بھی نہ ھونے کے برابر ھے۔ کوٹلی گجراں روڈ کی حالت انتہائی ناقص ھے ۔۔۔۔۔۔۔

*علی شان صاحب*  آزاد قافلہ نے یونین کونسل کھمباہ  کے لیے مندرجہ ذیل  سڑکات ایک کلو میٹر دی ۔
**سبز پیر* تا گڑھا بینساں ، سونا تا بروٹیاں روڈ،سخی کراس تا ڈھلی روڈ، بڑوھ محلہ مغلاں ،جمیرا تا ڈنہ کمہار روڈ،ہری پور تا کھوئی روڈ ، 

ہری پور (عبداللہ پور) سکول روڈ۔۔ ڈھل کھمبی *میلہ روڈ* شامل ہیں۔۔۔۔۔

*راجہ مقصود صاحب  ن لیگ* حکومت کی کھمباہ  میں مندرجہ ذیل سڑکات دی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سونا ویلی سے ٹھنڈے ڈبہ بڑوھ مستری کا محلہ ۔۔۔۔۔ علی پور سے چموں چشمے تک گراں روڈ بڑوھ، بڑوھ گرلز سکول سے بونی باڑی۔ سونا ویلی سے لمیاں پٹیاں باجھے دی گائی روڈ بڑوھ سے ذاکرا آباد اورسبز پیر تا ملکہ چھواں ملکہ وینساں روڈ کسی مداخلت کا شکار ھے۔ علی شان صاحب اور راجہ مقصود صاحب کی یہ خدمات زیادہ تر اپنے اپنے ووٹ بنک کی بنیاد پر ہیں ۔ جن روڈ کا ذکر کیا گیا ھے ۔ زیادہ تر دو گھروں کی بنیاد پر بھی دی گی ہیں ۔ دیکھا جائے تو بڑوھ اور ہری پور کو تھوڑا ایک کلو میڑ کر کہ نواز دیا گیا ھے۔ مذید *سلائی سنٹر* پوری یونین میں دو ھیں وہ بھی درخدمت فاونڈیشن اور ایک کسی شخصیت نے کھولا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔

*محکمہ  جنگلات*  نیند  میں  سوئے ہیں ۔ جنگل کا بے جا کٹاو کیا جا رھا ھے۔۔۔۔۔

واٹر سپلائی کی ایک سیکم پوری یونین کونسل میں موجود نہیں ڈھل چھپراں رڑھی میں ایک ووٹر سپلائی جو *چوہدری رشید صاحب* مرحوم نے دی تھی چند گھروں کی ملکیت رہ گی ھے حکمرانوں نے اس کو اپگریڈ نہیں کیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

*بارڈر  پیکیج*  کا نام ونشان نہیں 

کرونا بیماری کے سخت دور میں غریب بے روزگار لیکن حکومت کی طرف سے یا ایم ایل اے کی طرف سے کوئی ذاتی امداد نہیں *۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔*

*راجہ رزاق صاحب ایڈووکیٹ*  صاحب مرحوم  نے  چوکی سے ڈنہ روڈ  دی جو آج سے پندرہ سال پہلے کی ھے۔اس پر مختلف حکمران   ریپرینگ کرتے نظر آتے ہیں ۔اس کے علاوہ برادری کے ہر طبقے کو نلکا سکیم دی ،ڈنہ اور کھمباہ کو وہ اپنا گھر سمجھتے تھے۔
یہ ہیں  یونین کونسل کھمباہ کی *دل ہلا* دینے والی  مایوسیاں یا اپنی آواز بلند نہ کرنے کا صلہ اصل بات وہ ہی جانتے ھوں  گے کہ کارگل محاذ کے بعد رفت رفت *2013* سے حالات تھوڑے  ٹھیک ھوئے تو کیوں اپنے لیڈروں  سے اپنا حق نہ مانگا گیا۔ 

یا وہاں بھی بڑے *مگرمچھ* شامل ہیں جو تبائی کا سبب ہیں ۔۔ میں نے ہر طبقے کے فرد کے لیے اس پوسٹ میں سوال چھوڑ دئیے ہیں ۔۔۔۔ وہ وقت دور نہیں جب راجہ رزاق ایڈووکیٹ صاحب مرحوم کے خواب شرمندہ تعبیر ھو گے ۔ میں ڈھل کی عوام کے سامنے راجہ رزاق صاحب کی صفات یا خدمات بیان نہیں کرنا چائتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس شعر کے ساتھ اجازات چاہوں گا کہ ہوا تو ھے ہی مخالف مجھے ڈراتا ھے کیا ہوا سے پوچھ کوئی دئیے جلاتا ھے کیا۔۔ ۔۔۔۔۔ *♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡♡

اللہ  سے دعاھے کہ   ہماری  یہ محنت  رائیگاں  نہ جائے ۔ *نوجوان نسل* کو ایک پیغام ملے کہ سوشل میڈیا کیوں  استعمال کیا جاتا ھے۔

سوشل میڈیا الزمات کا گھر بنا دیا گیا ھے۔ فیک ایڈی کا گھر بن گیا ھے۔ مختلف برائیوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے جنم لیا ھے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ Rafaqat Ali raja (تبادلۂ خیالشراکتیں) 04:18، 7 ستمبر 2022ء (م ع و)