تبادلۂ خیال:غالب تنقید

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

یہ مضمون حذف نہیں کیا جانا چاہیے ،کیونکہ غالب تنقید اردو کی وہ مشہور و مقبول کتاب ہے جو انجمن ترقی اردو (ہند )جیسے با وقار ادارے سے 2006 میں شائع ہوئی تھی اور اردو کی ان معدودے چند کتابوں میں سے ایک ہے جس کی دوسری اشاعت سال بھر کے اندر اسی ادارے سے عمل میں آئی .اور اس کتاب کو شمس الرحمن فاروقی ،وارث علوی ،مجتبی حسین ،پروفیسر لطف الرحمن ،پروفیسر ابو الکلام قاسمی ،ڈاکٹر خلیق انجم ،ڈاکٹر اطہر فاروقی اور افتخار امام صدیقی جیسے اکابرین ادب نے نقد و نظر کا شاہکار قرار دیا ہے .اور اردو دوست ڈاٹ کام کی ویب لائبریری سے بھی اس کتاب کی کئی سو کاپیاں ڈاون لوڈ کی جا چکی ہیں .اس کے مصنف ڈاکٹر جاوید رحمانی اردو کے بیباک اور معتبر نقاد ہی نہیں بلکہ بہت اہم سماجی کارکن بھی ہیں .اسلئے اس صفحے کو نہ صرف یہ کہ باقی رکھا جانا چاہیے بلکہ اس کی ترویج و اشاعت میں بھی حصہ لینا چاہیے اور ان پر اور چیزیں بھی شامل کرنی چاہئیں .انجمن ترقی اردو (ہند )کے نو منتخب جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی نے اپنی کتاب "نا مکمل "مطبوعہ انجمن ترقی اردو (ہند )کا انتساب جاوید رحمانی اور حسن عبد الله کے نام کیا ہے حفیظ میرٹھی کے اس شعر کے ساتھ متاع آخر شب ہیں بچے کھچے تارے بساط چرخ پڑی ہے لٹی دکاں کی طرح اور اس کتاب میں ڈاکٹر جاوید رحمانی کی غالب تنقید پر ڈاکٹر اطہرفاروقی کا طویل مضمون بھی شامل ہے

http://www.mainstreamweekly.net/article3409.html

--14.98.173.84 20:25, 20 مارچ 2013 (م ع و)

Ghalib Tanqeed by Dr. Jawaid Rahmani[ترمیم]

یہ مضمون حذف نہیں کیا جانا چاہیے ،کیونکہ غالب تنقید اردو کی وہ مشہور و مقبول کتاب ہے جو انجمن ترقی اردو (ہند )جیسے با وقار ادارے سے 2006 میں شائع ہوئی تھی اور اردو کی ان معدودے چند کتابوں میں سے ایک ہے جس کی دوسری اشاعت سال بھر کے اندر اسی ادارے سے عمل میں آئی .اور اس کتاب کو شمس الرحمن فاروقی ،وارث علوی ،مجتبی حسین ،پروفیسر لطف الرحمن ،پروفیسر ابو الکلام قاسمی ،ڈاکٹر خلیق انجم ،ڈاکٹر اطہر فاروقی اور افتخار امام صدیقی جیسے اکابرین ادب نے نقد و نظر کا شاہکار قرار دیا ہے .اور اردو دوست ڈاٹ کام کی ویب لائبریری سے بھی اس کتاب کی کئی سو کاپیاں ڈاون لوڈ کی جا چکی ہیں .اس کے مصنف ڈاکٹر جاوید رحمانی اردو کے بیباک اور معتبر نقاد ہی نہیں بلکہ بہت اہم سماجی کارکن بھی ہیں .اسلئے اس صفحے کو نہ صرف یہ کہ باقی رکھا جانا چاہیے بلکہ اس کی ترویج و اشاعت میں بھی حصہ لینا چاہیے اور ان پر اور چیزیں بھی شامل کرنی چاہئیں .انجمن ترقی اردو (ہند )کے نو منتخب جنرل سکریٹری ڈاکٹر اطہر فاروقی نے اپنی کتاب "نا مکمل "مطبوعہ انجمن ترقی اردو (ہند )کا انتساب جاوید رحمانی اور حسن عبد الله کے نام کیا ہے حفیظ میرٹھی کے اس شعر کے ساتھ متاع آخر شب ہیں بچے کھچے تارے بساط چرخ پڑی ہے لٹی دکاں کی طرح اور اس کتاب میں ڈاکٹر جاوید رحمانی کی غالب تنقید پر ڈاکٹر اطہرفاروقی کا طویل مضمون بھی شامل ہے http://www.urdudost.com/kainaat/60_may09/kainaat.html

--14.98.64.197 18:27, 5 اپریل 2013 (م ع و)