تبادلۂ خیال:مساوی قوت خرید

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

میں شائع کریں مساوی قوتِ خرید (Purchasing Power Parity) ایک نظریہ ہے جو گستاف کیسل نے 1920ء میں پیش کیا تھا۔ اس میں ممالک کے زر مبادلہ کی لمبے عرصے کی شرح تبادلہ کو استعمال کر کے کسی زر مبادلہ کی حقیقی شرح تبادلہ کو اخذ کیا جاتا ہے۔ اس میں یہ تصور کیا جاتا ہے کہ ایک درست کام کرنے والی منڈی میں چیزوں کی قیمتیں ایک جیسی ہو جائیں گی۔ چنانچہ حقیقی شرح تبادلہ اخذ کرنے کے لیے یہ دیکھنا چاہیے کہ دو ممالک میں ایک جیسی اشیاء ان ممالک کے کتنے روپیہ میں خریدی جا سکتی ہیں۔ مثلاً امریکہ میں ایک ڈالر میں جتنی اشیاء خریدی جا سکتی ہیں وہ کتنے پاکستانی روپے میں خریدی جا سکتی ہیں۔ مساوی قوتِ خرید شرح تبادلہ کے بارے میں آسان الفاظ میں یہ سمجھ لیں کہ مثال کے طور پر اگر پاکستانی روپیہ کی شرح تبادلہ ڈالر کے ساتھ 60 روپے فی ڈالر ہے مگر پاکستان میں 40 روپے میں اتنی اشیاء خریدی جا سکتی ہیں جتنی ایک امریکی ڈالر میں، تو شرح تبادلہ 40 روپے کے حساب سے آمدنی کو ڈالر میں تبدیل کیا جائے گا نہ کہ اصل شرحِ تبادلہ میں۔ اس سے عوام کی درست قوتِ خرید کا اندازا ہو سکے گا۔ اسے مساوی قوتِ خرید شرح تبادلہ کہا جائے گا #SA'AD AL'II[ترمیم]

mera khayal sahi he

  1. SA'AD_AL'II SA'AD AL'II (تبادلۂ خیالشراکتیں) 11:42, 28 دسمبر 2017 (م ع و)