تبادلۂ خیال:مہند

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مھند ایک تاریخی قصبہ ہے جس کو مھند قوم نے آبادکیا۔اس کا ذکر پہلی مرتبہ آئیں اکبری میں ہے۔اس میں یہ بتایا گیا ہے۔کہ میری سلطنت مھند جیسی بہادر قوم موجود ہے۔موجودہ قصبہ جو ضلع بہاولپور کا آخری موضع ہے اس قصبہ کی آبادی تقریباً تین ہزار ہے ۔اپنی یونین کونسل کا صدر مقام ہے۔یہاں کا مشہورمقام جامعہ مسجد ہے۔جو 1880عیسوی میں قائم ہوئی۔جس کا نام جامعہ ظریفیہ ہے۔یہاں سے بڑے بڑے علماء نے تعلیم حاصل کی۔یہاں اب گرلز اور بوائز مڈل سکولز قائم ہیں۔ یہاں کے لوگ سرائیکی زبان بولتے ہیں۔لوگ سادہ مزاج ہیں۔زیادہ تر زراعت سے وابستہ ہیں۔اب کچھ لوگ ملازمت سے وابستہ ہیں۔آبپاشی کے لیے پنجند کینال سے نکالی گئی نہر قصبہ کے درمیان سے گزرتی ہے۔یہاں زیادہ تر کپاس گندم اور کماد کی فصلیں کاشت کی جاتی ہے۔اس کے علاؤہ سبزیاں اور جانوروں کا چارہ بھی کاشت کیا جاتا ہے۔ کے۔ایل پی سڑک پر واقع ہونے کی وجہ سے پورے پاکستان کی ٹرانسپورٹ یہاں آسانی سے مل جاتی ہے۔ یہاں پر کثیر تعداد میں مساجد اور چار سکول ہیں۔لوگوں کا دینی تعلیم کا رحجان زیادہ اب عام تعلیم کیطرف بھی رحجان زیادہ ہو رہا ہے۔

بجلی کی سہولت موجود ہے۔ایک ہسپتال بھی موجود ہے۔اس کے ضرورت زندگی آسانی سے مل جاتی ہے۔