تبادلۂ خیال صارف:Fahdaltaf
تاریخ
[ترمیم]الحاج بندوخان کا شمار پاکستان بھارت کے بٹوارے کے بعد پاکستان میں کاروبار شروع کرنے والے ان چند خاندانوں میں ہوتا جن کو اللہ نے بہت شہرت دی۔
الحاج بندو خان نے پاکستان حجرت کے بعد سنہ 1948 میں اپنے بیٹے محمود علی خان کے ساتھ کراچی میں ایک بہت چھوٹی سی جگہ سے کام کا آغاز کیا۔ شہید ملت لیاقت علی خان اور ان کی اہلیہ الحاج بندو خان کے کباب پراٹھے کے گرویدہ تھے اور اکثر اوقات وہاں جایا کرتے تھے۔ اس زمانہ میں بازار سے کھانے پینے کا رجہان نہ ہونے کے باوجود الحاج بندو خان کے کباب پراٹھے نے اپنی مقبولیت حاصل کر لی تھی۔
الحاج بندو خان جو گاہک کو گاہک نہیں مہمان سمجھتے تھے، ان کے اعلی اخلاق اور کھانے کے معیار اور ذائقہ نے ان کے مقبولیت کے چرچے پوری کراچی شہر میں کر دیے، کاروبار کو وسعت دینے کیلئےایم اے جناح روڈ پہ سنہ 1957 میں الحاج بندو خان نے اپنے پہلے مکمل ریسٹورنٹ کو عوام کے لیے کھولا، اور آج تک یہ موجود ہے۔ سنہ 1960 سے پہلے چکن تکہ کا کوئی وجود نہیں تھا، چکن تکہ کہ نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں الحاج بندو خان نے متعارف کروایا۔ انہی بار بی کیو کی وجہ سے الحاج بندو خان کو پاکستان میں باربی کیو کا موجد کہا جاتا ہے ۔
سنہ 1985 میں عرف عام میں پسندے کباب کو اپنی روائتی ذائعقہ میں بہاری کباب کے نام سے متعارف کروایا، اور یہی کباب ان کی عالمی سطح پہ پذیرائی کا سبب بنا۔الحاج بنڈو خان نے کبھی بھی اپنے ذائقہ اور معیار کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا یہی ان کی کامیابی کی وجہ جانی جاتی ہے۔
سنہ 1987 میں اپنی دوسری برانچ (سندھ مسلم سوسائٹی) کا آغاز کیا اور اسی سال بانی الحاج بندو خان، اپنے کنبے کے علاوہ لاکھوں چاہنے والوں کو تنہا چھوڑ کے اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ ان کے انتقال کے بعد ان کی آل اولاد نے اپنے خاندانی کاروبار اور اس کے ذائقہ کو برقرار رکھا، جیسے جیسے خاندان بڑھتا گیااور طلب میں اضافہ ہوتا گیا الحاج بندو خان کی کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں شاخیں کھولیں۔الحاج بندو خان نے پاکستان سے باہر بھی مختلف ممالک میں پاکستان کی نمائندگی کر کے اور اپنے پاکستانی ذائقہ کو باہر کی دنیا میں متعارف کروا کہ پاکستان کا نام روشن کیا اور بہت سارے ایوارڈز اور تعریفی اسناد حاصل کیں۔
سنہ 1998 سے آج کی تاریخ تک الحاج بندو خان متحدہ عرب امارات میں ہونے والے گلوبل ویلیج میں پاکستان کی نہ صرف نمائندگی کر رہا ہے بلکہ متحدہ عرب امارات میں بسنے والے مختلف نسلوں اور ممالک کے باشندوں کی اولین ترجیح بھی بنا ہوا ہے۔
اس وقت الحاج بندو خان کی اولاد میں سے مقصود بندو خان اور ان کے بیٹے عدنان بندوخان اپنے آباواجداد کے نام کو زندہ رکھنے کیلئے اپنے معیار اور ذائقہ کو برقرار رکھنے کیلئےہر قسم کے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان کہ خدمات کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کو کئی ایوارڈز سے بھی نوازہ گیا۔
شاخیں
[ترمیم]الحاج بندو خان کی کراچی میں متعدد ، فیصل آباد، اسلام آباد، راوالپنڈی، دبئی، شیگاگو میں کئی شاخیں موجود ہیں ۔
لوگو
[ترمیم]
[2] Fahdaltaf (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 13:30، 20 مارچ 2021ء (م ع و)
- ↑ Janice Ponce de Leon (January 14, 2015)۔ "Restaurant rustles up recipe for success"۔ Gulf News۔ Gulf News۔ اخذ شدہ بتاریخ https://gulfnews.com/uae/restaurant-rustles-up-recipe-for-success-1.1440984
- ↑ India Today Online (November 18, 2011)۔ "Pakistani kebabs, biryanis cook up feast at IITF"۔ India Today۔ India Today Online۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 فروری 2021