تبادلۂ خیال صارف:Tribalnews/وثق 1

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ٹرائیبل نیوز

کچھ تاریخی پوسٹ حسن خان جنگوانی کی زبانی[ترمیم]

بلوچوں کی تاریخ بلوچ قوم کی تاریخ میں بھی بہت اختلاف موجود ہے۔ 1۔ کچھ نے انہیں نمرور سے جوڑا ہے۔ کہ اس کا لقب بلوص تھا جو بعد میں لسانی فرق کے باعث بلوچ بن گیا ہے۔ 2۔ کچھ کے خیال میں یہ ایرانی نسل سے ہیں 3۔ کچھ کے خیال میں یہ نسلاً عرب ہیں۔

4۔ کچھ نے کہا یہ تاجک نسل سے ہیں ۔ 5۔ کچھ نے کہا بلوچ مکران کے قدیم باشندوں کے باقیات ہیں ۔ 6۔ سردار محمد خان گشکوری نے یہ نظریہ پیش کیا ہے کہ بلوچ کلدانی اور بابلی ہیں اور مشہور حکمران نمرود کی نسل سے ہیں ۔ 7۔ خود بلوچوں کے پاس ایک نظم کے سوا کوئی قدیم مواد نہیں۔ اس نظم میں آیا ہےکہ وہ امیر حمزہ ؓ کی اولاد ہیں اور حلب سے آئے ہیں۔ یہی درست معلوم ہوتا ہے۔ اس میں مزید یہ بیان ہوا ہے کہ انھوں نے کربلا میں حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کا ساتھ دیا تھا اور ان کی شہادت کے بعد وہ بامپور یا بھمپور پہنچے اور وہاں سے سیستان اور مکران آئے۔ لفظ بلوچ کو مختلف ادوار میں مختلف اقوام نے “بعل”، “بلوچ، بلوص، بلوس، بلوش، بعوث، بیلوث، بیلوس اور بعلوس لکھا اور استعمال کیا ہے اہل بابل اپنے قومی دیوتا کو بال(بعل) عظیم کہا کرتے تھے یونانیوں نے اسے بیلوس کہا، عہد قدیم میں لفظ بلو چ کو بعلوث اور بیلوث لکھا جاتا تھا، اس کے بعد یہ لفظ بیلوس اور بعلوس کے طور پر تحریر و بیان میں آتا رہا، عرب اسے بروج، بلوص اور بلوش ادا کرتے ہیں اور ایرانی اسے بلوچ لکھتے اور بولتے ہیں۔ ہمارے یہاں ایرانی لفظ بلوچ رائج ہے۔ اصل میں لفظ بلوص ہے جسے عربوں نے بلوش اور ایرانیوں نے بلوچ لکھا اہل ایران” ص” ادا نہیں کرسکتے اس لیے انھوں نے “ص” کو “چ” سے بدل کر اسے بلوچ کی صورت عطا کی اور عربوں نے “ص” کو “ش” سے بدلا۔ لفظ بلوچ کی وجہ تسمیہ نسبی اور سکنی اعتبار سے بھی کی جاسکتی ہے نسبی اعتبار سے بلوص نمرود کا لقب ہے۔ نمرود بابلی سلطنت کا پہلا بادشاہ تھا اور اسے احتراماً بلوص یعنی سورج کا دیوتا پکار ا جاتا تھا یہ وہی نمرود ہے جس نے حضرت ابراہیم ؑ کیلئے آگ کا الاؤ تیار کرایا تھا۔ سردار محمد خان گشکوری کی تحقیق کے مطابق بلوص نمرود کے بعد سلطنت بابل کا دوسرا بڑا شہنشاہ تھا۔ یہ کہنا مشکل ہے کہ ان دونوں باتوں میں سے کون سی بات صیحح ہے کیونکہ بلوص یعنی سورج کا دیوتا بابل کا پہلا یا دوسرا دونوں بادشاہ ہوسکتے ہیں۔ رالنسن کی تحقیق کے مطابق بھی لفظ بلوچ کا مخرن بلو ص ہی ہے۔ سکنی اعتبار سے بھی بلوچ وادی بلوص کے رہنے والے ہیں۔ یہ وادی شام میں حلب کے قریب ایران کی سر حد کے ساتھ واقع ہے خاص بلوچوں کے نسب کے بارے میں بھی بڑا اختلاف ہے پوٹنگر اور خانیکوف کا خیال ہے کہ یہ ترکمان نسل سے ہیں۔ برٹن، لینس، اسپیگل اور ڈیمز کا خیال ہے کہ یہ ایرانی نسل سے ہیں سر ٹی۔ ہولڈ چ کا خیال ہے کہ یہ نسلاً عرب ہیں۔ ڈاکٹربیلونے انہیں راجپوت لکھا ہے پروفیسر کین کے خیال میں وہ تاجک نسل سے ہیں۔ ما کلر نے ثابت کیا ہےکہ بلوچ مکران کے قدیم باشندوں کے باقیات ہیں اس کے ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتا ہے کہ رند بلوچ نہیں ہیں بلکہ نسلاً عرب ہیں اور االحارث العلافی کی اولاد ہیں سردار محمد خان گشکوری نے یہ نظریہ پیش کیا ہے کہ بلوچ کلدانی اور بابلی ہیں اور مشہور حکمران نمرود کی نسل سے ہیں ۔ فردوسی نے شاہنامے میں تین بادشاہوں کے عہد میں بلوچوں کا ذکر کیا ہے کیخسرو۔۔ دوم : زرکس۔۔ اور نوشیروان عہد کیخسرو:۔(532 ق۔ م) میں بلوچ بحر خضر کے جنوبی ساحلی علاقے اور کوہ البرز کے دامن میں بدؤوں کی طرح رہتے تھے۔ ان میں جو تھوڑے متمدن ہو گئے وہ حکومت اور فوجی خدمت کرنے لگے۔ زرکس کے عہد میں بلوچ ایرانی بادشاہوں کے دربار میں اعلیٰ عہد وں پر فائز رہے۔ لیکن بعد میں بلوچ ایرانی بادشاہوں کیلئے خطرہ بن گئے۔ اس لیے انہوں نے نہایت بے دردی سے ان کے خلاف جو مہم بھیجی تھی اس کا تذکرہ فردوسی نے شاہنامے میں بڑی تفصیل سے کیا ہے گمان ہے کہ اس مہم کے نتیجے میں بلوچوں کی قوت اس علاقے میں ٹوٹ گئی اور مجبوراً جنوب و مشرق کے پہاڑوں میں جاکر رہنے لگے لیکن ڈیمز نے اپنی کتاب “دی بلوچ ریس” اور گینکووسکی نے اپنی کتاب “پیپل آف پاکستان” میں قیاس کیا ہے کہ سفید ہُنوں کی یورش کی وجہ سے بلوچوں نے بحر خضر کے جنوبی پہاڑوں سے کرمان کی طرف کوچ کیا۔ بہر حال اس سلسلے میں کوئی بات وثوق سے نہیں کی جاتی کرمان کے بلوچ خانہ بدوشوں کا ذکر عرب سیاحوں، مورخوں اور جغرافیہ نویسوں نے بھی کیاہے۔ “یہ بات قرین قیاس ہے کہ بلوچوں نے دومرتبہ نقل مکانی کی اور دونوں بار ہجرت کی وجہ ایک بڑے علاقے میں نئے فاتحوں کی پیش قدمی تھی پہلی ہجرت اس وقت ہوئی جب فارس میں سلجوقیوں کے ہاتھوں ولیمی اور غزنوی طاقتوں کا خاتمہ ہوا۔ اس موقع پر یہ لوگ کرمان چھوڑ کر سیستان اور مغربی مکران کے علاقوں میں آکر آباد ہوئے۔ دوسری بار انہوں نے اس علاقے کو چھوڑ Tribalnews (تبادلۂ خیالشراکتیں) 05:26، 2 اپریل 2018ء (م ع و)

The Post From Hassan Khan Jungwani Buzdar[ترمیم]

Hassan Khan Is Searching History Of The Baloch Tribes & Islamic Studies We Need History Baloch & Buzda Tribes

+923216363072

Bozdar or Buzdar is a Baloch tribe primarily living in Baluchistan.

The tribe is of Rind (Arab) extraction, and usually associated with the mountain districts of the frontier near Dera Ghazi Khan. They are also to be found in Zhob, Thal-Chotiali and Las Bela, whilst the majority of the population are said to live in the Punjab. They are usually graziers, and the name Bozdar is probably derived from Buz, the Persian name for goat. Within the limits of their mountain home on the outer spurs of the Suliman hills they have always been a turbulent race, mustering about 2700 fighting men, and they were formerly constantly feuding with the neighbouring Ustarana and Sherani tribes. In 1857, their raids into the Punjab drew upon them a punitive n expedition under Brigadier-General Sir N. B. Chamberlain. The Sangarh pass was captured and the Bozdars submitted

سعودی عرب کا دو سو ارب ڈالر کاسولر پلانٹ[ترمیم]

سعودی عرب اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے دنیا کا سب سے بڑا شمسی توانائی سے چلنے والے فارم کو تعمیر کرنے والا ہے۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ سعودی عرب اس منصوبے کے لیے سافٹ بینک کے ساتھ اشتراک کرے گا اور تعمیر مکمل ہونے کے بعد اس فارم سے 2 لاکھ میگا واٹ بجلی حاصل کی جاسکے گی۔

اگر اس کا موازنہ پاکستان میں بجلی کی طلب سے کیا جائے تو یہاں شدید ترین گرمی میں زیادہ سے زیادہ طلب 22 ہزار میگاواٹ تک پہنچتی ہے، اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ سعودی منصوبہ کتنا بڑا ہے۔

اس فارم سے جتنی بجلی حاصل ہوگی وہ گزشتہ سال دنیا بھر میں توانائی کے متبادل ذرائع سے حاصل ہونے والی کل مقدار کے ایک تہائی کے برابر ہوگی۔

یہی وجہ ہے کہ شمسی توانائی کے اس فارم کی تعمیر 200 ارب ڈالرز (200 کھرب پاکستانی روپے سے زائد) میں ہوگی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کا 2017-18 کا کل بجٹ 47 کھرب 50 ارب روپے تھا، یعنی صرف ایک منصوبے پر سعودی عرب پاکستانی بجٹ سے 4 گنا سے زائد سرمایہ لگانے کے لیے تیار ہے۔

یہ سعودی عرب کی جانب سے خام تیل پر انحصار کو کم کرکے توانائی کے متبادل ذرائع تک رسائی کو بڑھانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

سعودی حکومت کی جانب ماحول دوست توانائی کے ذرائع کے حوالے سے کچھ عرصے سے زور دیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے گزشتہ سال منصوبوں پر کام شروع کیا گیا تھا۔

دنیا کے سب سے بڑے سولر فارم کی تعمیر مکمل ہونے پر سعودی عرب کی بجلی کی پیداوار میں تین گنا اضافہ ہوجائے گا جو 2016 میں 77 ہزار میگاواٹ تھی، جو قدرتی گیس اور خام تیل سے تیار کی جاتی ہے۔

سافٹ بینک کے بانی Masayoshi Son نے اس منصوبے کا اعلان منگل کو نیویارک میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔

سعودی ولی عہد سافٹ بینک کے بانی سے ملاقات کرتے ہوئے — فوٹو بشکریہ بلومبرگ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں سورج کی روشنی سے بجلی بنانے کے مواقع کافی وسیع ہیں جبکہ وہاں بے آباد زمین بھی کافی زیادہ ہے۔

سعودی عرب اس منصوبے کو 2030 تک مکمل کرنے کا خواہشمند ہے۔

اس بینک نے گزشتہ سال سعودی حکومت کے ساتھ مل کر ایک وژن فنڈ نامی ٹیکنالوجی فنڈ کو تشکیل دینے کا اعلان بھی کیا تھا اور یہ سولر فارم کے لیے 93 ارب ڈالرز فراہم کرے گا جبکہ باقی سرمایہ سعودی حکومت کی جانب سے لگایا جائے گا۔

سپئہ سالار سے پنگا لینا امریکا کو مہنگا پڑا[ترمیم]

امریکا کو ترک فوج کا راستہ روکنا مہنگا پڑ گیا، شیر اسلام طیب اردوان نے جنگ کا اعلان کر دیا، ترک فوج امریکیوں پر ٹوٹنے کیلئے تیار،امریکی فوج نے حکم ملتے ہی کیا کام شروع کر دیا۔۔ گھمسان کا رن پڑنے کا خدشہ

اسلام آباد(ٹرائیبل نیوز)ترک فوج کی ممکنہ طور پر شمالی شام کے کرد اکثریتی علاقے منبج آمد کے پیش نظر امریکی فوج نے دفاعی تیاریاں تیز کر دیں، تمام فوجی کیمپوں اور چوکیوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم، شہر میں اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق شمالی شام کے کرد اکثریتی علاقے منبج میں ترک فوج کی ممکنہ آمد کے پیش نظر وہاں تعینات امریکی فوج کوالرٹ جاری کر دیا گیا ہے جس کے بعد امریکی فوج نے دفاعی تیاریاں تیز کر دی ہیں جبکہ ساتھ ہی شہر میں اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی

ہے۔ منبج میں تعینات امریکی فوجیوں کو آرمرڈ گاڑیاں اور بھاری ہتھیار پہنچا دیے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ منبج میں امریکی فوج کی طرف سے یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حال ہی میں ترکی نے عفرین شہر کے بعد منبج میں بھی فوج داخل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ عفرین میں ترکی نے جنوری میں شاخ زیتون کے عنوان سے کرد جنگجوئوں کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ عفرین کے برعکس منبج میں امریکی فوجی اڈا اور امریکی فوجیوں کی بڑی تعداد بھی موجود ہے جو ترک فوج کے لیے ایک مسئلہ بن سکتی ہے۔ بدھ کے روز ترکی کی قومی سلامتی کمیٹی نے کہا تھا کہ اگر منبج سے کرد عسکریت پسند نکل نہیں جاتے تو ترک فوج کو اس شہر میں داخل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بھی دھمکی دی تھی کہ وہ شام میں کردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کو مزید وسعت دیں گے اور عفرین کے بعد دوسرے شامی شہروں میں بھی فوج داخل کی جائے گی۔ واضح رہے کہ امریکا شام میں کردوں کی حمایت کر رہا ہے جبکہ ترکی کا الزام ہے کہ کرد ترکی کے سرحدی علاقوں میں مزاحمت اور علیحدگی کی تحریک چلا کر ترکی کے ٹکڑے کرنا چاہتے ہیں۔

دنیا کے بہترین افواج میں پاکستان کی فوج سترویں نمبر پر براجمان[ترمیم]

گلوبل فائر پاور نامی بین الاقوامی جریدے نے دنیا کی بیس بہترین افواج کی فہرست جاری کر دی ہے، جاری کی گئی اس فہرست میں دفاعی بجٹ اور افرادی قوت کے حساب سے دنیا کی بڑی افواج کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ اس فہرست میں پاک آرمی کو بھی شامل کیا گیا ہے،امریکا کو اس فہرست میں دنیا کی سب سے طاقتور اور بڑی فوج قرار دیا گیا ہے، واضح رہے کہ امریکی فوج کو 627 ارب ڈالرز سالانہ بجٹ ملتا ہے، امریکی فوجیوں کی تعداد بیس لاکھ سے زیادہ ہے، دوسرے نمبر پر روس کی فوج

ہے اور چین کی فوج تیسرے نمبر دنیا کی بہترین اور طاقتور فوج قرار پائی ہے، پاک فوج کو اس فہرست میں 17 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ محدود وسائل ہونے کے باوجود پاک فوج کو دنیا کی بہترین افواج کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لیے پاک آرمی کو سات ارب ڈالرز کا بجٹ ملتا ہے لیکن اس کے باوجود پاک آرمی اپنے آپ کو دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ثابت کرنے میں کامیاب رہی، گلوبل فائر پاور نامی بین الاقوامی جریدے کی طرف سے جاری کی گئی اس فہرست میں مسلم ممالک میں پاکستان کے علاوہ ایران، مصر، ترکی اور انڈونیشیا کی افواج شامل ہیں۔ گلوبل فائر پاور نامی بین الاقوامی جریدے نے دنیا کی بیس بہترین افواج کی فہرست جاری کر دی ہے، جاری کی گئی اس فہرست میں دفاعی بجٹ اور افرادی قوت کے حساب سے دنیا کی بڑی افواج کی درجہ بندی کی گئی ہے۔ اس فہرست میں پاک آرمی کو بھی شامل کیا گیا ہے، امریکا کو اس فہرست میں دنیا کی سب سے طاقتور اور بڑی فوج قرار دیا گیا ہے، واضح رہے کہ امریکی فوج کو 627 ارب ڈالرز سالانہ بجٹ ملتا ہے، امریکی فوجیوں کی تعداد بیس لاکھ سے زیادہ ہے

بالی ووڈ میں ریپ نہیں ،سب کچھ باہمی رضامندی سے ہوتا ہے، راکھی[ترمیم]

رپورٹ حسن خان بلوچ سے


بالی ووڈ اداکارہ راکھی ساونت نے کہا ہے کہ بالی ووڈ میں کوئی کسی کو ریپ کا نشانہ نہیں بناتا، بلکہ یہاں پر ہر کوئی رضامندی اور رضاکارانہ طور پر جنسی تعلقات استوار کرتا ہے۔

بالی ووڈ اداکارہ راکھی ساونت نے کاسٹنگ کاؤچ کے حوالے سے کوریوگرافر سروج خان کے بیان کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’شوبز انڈسٹری میں کوئی کسی کو جنسی زیادتی کا نشانہ نہیں بناتا، بلکہ باہمی رضامندی سے جنسی تعلقات قائم ہوتے ہیں‘۔

راکھی ساونت کا کہنا تھا کہ وہ سروج خان کے اس بیان کی پرزور حمایت کرتی ہیں، راکھی ساونت کے مطابق آج کل کی لڑکیاں کیریئر بنانے کے لیے سمجھوتہ کرنے پر تیار ہوجاتی ہیں اور کام حاصل کرنے کیلئے کچھ بھی کرنے کو راضی ہوجاتے ہیں ۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب وہ فلم انڈسٹری میں نئی تھیں، اس وقت انہیں بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ کسی کے ہاتھ نہ آئیں اور انہوں نے اپنی اداکاری کے بل بوتے پر خود کو منوایا۔

ساتھ ہی انہوں نے اداکاری میں آنے والی نئی لڑکیوں کو مشورہ دیا کہ وہ بھی صبر کرنا سیکھیں اور ٹیلنٹ سے خود کو منوائیں۔

پیپلز پارٹی پر قبضہ کرنے میں ہم نے آصف زرداری کی مدد کی، پارٹی کمان سنبھالنے کے لیے آصف زرداری نے ہماری منتیں کیں،لیگی رہنما کے انکشافاف[ترمیم]

ٹرائیبل نیوز ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما و سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف کے آصف زرداری پر احسانات ہیں، ہم نے زرداری کو پیپلز پارٹی پر قبضے کرنے میں مدد فراہم کی، وہ اینٹ سے اینٹ بجانے کا بیان دے کر باہر چلے گئے اور باہر بیٹھ کر معافی کی درخواست بھجواتے رہے، آصف زرداری کو پچھتاوا ہے کہ پتا نہیں کس موڈ میں اینٹ سے اینٹ کا بیان دے دیا ،بے نظیر کے ساتھی اور بھٹو کے وفادار آصف زرداری کے ساتھ نہیں پیر کو نجی

ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر تے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے آصف زرداری کو پیپلز پارٹی پر قبضے میں مدد کی بلاول بھٹو بھی اس بات کے گواہ ہیں خواجہ آصف نے کہا کہ بی بی کی شہادت کے بعد میں اور میاں نواز شریف آصف زرداری سے ملنے ان کے گھر گئے تو ہمیں الگ کمرے میں لے جا کر آصف زرداری نے منتیں شروع کر دیں کہ میں اس پارٹی کی کمان سنبھالنا چاہتا ہوں اور آپ لوگ میری مدد کریں۔ اس کے بعد ایک سیریز آف ایونٹس ہوئے اور مخدوم امین فہیم سمیت بے نظیر اور ذوالفقار علی بھٹو کے وفادار ساتھیوں کو سائیڈ لائن کیا گیا وہ لوگ زرداری کے ساتھ نہیں ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ اگر آصف زرداری اجازت دینگے تو میں یہ پوری سٹوری کسی پروگرام میں سنا دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے آصف زرداری پر احسانات ہیں۔ پیپلز پارٹی پر قبضہ میں ہم نے زرداری کی مکمل مدد کی۔ بلاول کو بلا کر انہوں نے خود بتایا کہ خواجہ آصف اور نواز شریف نے مجھے پارٹی پر قبضہ کرنے میں مدد کی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے یہ سب ملک میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے کیا تاکہ ملک کو آگے بڑھایا جا سکے انہوں نے کہا کہ زرداری دور میں ہم نے مشرف کے مواخذے کی بات کی تو آصف زرداری نے کہا کہ ہم نے امریکا، ابو ظہبی اور یو کے کو گارنٹی دی ہوئی ہے مشرف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرینگے اس گفتگو کے وقت اسفند یار ولی بھی موجود تھے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ اینٹ سے اینٹ بجانے کا بیان دے کرآصف زرداری ملک سے باہر چلے گئے اور وہاں سے معافی کی درخواستیں بھجواتے رہے۔ وہ شائد پچھتا رہے ہیں کہ ایسان بیان کیوں دے دیا۔ میں جو باتیں کر رہا ہوں عینی شاہد کی حیثیت سے کر رہا ہوں۔ خواجہ آصف نے الزام لگایا کہ آصف زرداری نے فاروق ایچ نائیک کو میرے کیس میں وکالت سے روک دیا اور جب میں نے ان سے وجہ پوچھنے کے لیے فون کیا تو انہوں نے اشتہار لگا دیے کہ خواجہ آصف نواز شریف کے لیے مجھے فون کر رہا ہے۔ خواجہ آصف نے شکوہ کیا کہ میں نے ہمیشہ زرداری صاحب سے نبھا کیا ہے مگر انہوں نے میرے ساتھ کبھی نبھا نہیں کیا ۔