تبادلۂ خیال ویکیپیڈیا:آموختار (شکل صورت)

صفحے کے مندرجات دوسری زبانوں میں قابل قبول نہیں ہیں۔
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

کیا "ایشیا نسخ فونٹ" کو css سے نکال دیا جائے؟ --Urdutext 23:33, 4 اکتوبر 2008 (UTC)

اردو fonts کا مسئلہ بار بار سامنے آتا رہتا ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ فی الحال کوئی مناسب اردو خط تیار ہی نہیں ہوا، جو بھی ہیں صرف بڑے بڑے دعوے ہیں۔ ہمیں اگر کسی خط کا انتخاب کرنا ہو تو اسکے لیۓ ضروری ہے کہ وہ صرف خوشخطی کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ شمارندی اور بطور خاص تدوینی صلاحیتیں بھی رکھتا ہو، چند اردو اداروں نے جو خطوط تیار بھی کیۓ ہیں تو وہ ایسے ہیں کہ browser پر آکر بھاری ہوجاتے ہیں حد تو یہ ہے کہ page up and down یا scroll کرنے پر صفحے کے ساتھ ساتھ بھی نہیں ہلتے۔ فی الحال جو خط شمارندی نقائص سے پاک ہیں وہ عالمی اداروں کی جانب سے مہیا کردہ ہی ہیں جیسے کہ tahoma ، arial اور times new roman وغیرہ لیکن ان میں ایک خرابی یہ ہے کہ یہ تمام کے تمام خوشخطی کی خصوصیت سے خالی ہیں۔ لیکن اگر خوشخطی کی خصوصیت کو نظرانداز کردیا جاۓ تو ان میں کوئی خرابی نہیں اور اسی وجہ سے اردو کے تمام عالمی مواقع ان عالمی اداروں (مثال کے طور پر microsoft) کے بناۓ ہوۓ خط ہی استعمال کر رہے ہیں۔ صرف ایک خط ایسا ہے کہ جس میں فی الحال خوشخطی کی خوبی بھی ملتی ہے اور شمارندی نقائص بھی کم ہیں اور urdu naskh asiatype ہے۔ کون سا خط استعمال کیا جاۓ اس کا فیصلہ کرنے سے قبل یہ بات واضح ہوجانی چاہیۓ کہ ہمارے پاس کون کون سے خط دستیاب ہیں اور انکی اصل شکل کیا ہے۔ چونکہ browser پر مختلف نظر آسکتے ہیں اس لیۓ میں یہاں مذکورہ بالا اردو خطوط کا ایک PNG Image لگا رہا ہوں تاکہ ان کو انکی اصل حالت میں دیکھا جاسکے اور کوئی مناسب فیصلہ ہوسکے۔ اگر آپ کے پاس اس کے علاوہ کسی اور خط کی معلومات ہیں تو براہ کرم اسکا ذکر بھی کر دیجیۓ اور اسکا image بھی لگا دیجیۓ۔




اب آپ مندرجہ بالا شکل میں مختلف خطوط کی شکل دیکھ کر فیصلہ کیجیۓ کہ کون سا خط بہتر ہے۔ Traditional Arabic ایک ایسا خط ہے کہ جو تمام تر شماری خوبیاں بھی رکھتا ہے اور خوشخط بھی ہے مگر اس میں اردو ی اور ں وغیرہ نہیں لکھے جاسکتے اور میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ microsoft کی urdu support کی تیاری کے وقت جو لوگ اس کام کے ذمہ دار تھے انہوں نے بھدے بھدے fonts کو قبول کرلیا مگر صرف اتنا نہیں کر سکے کہ Traditioinal Arabic کے font میں اردو کی ی ، ے اور ں وغیرہ کا اضافہ کردیتے تو آج internet پر اردو خط کی اس قدر قلت نا ہوتی۔

اوپر کے خطوط میں ایک اور بات یہ مشاہدہ کی جاسکتی ہے کہ موجود urdu naskh asiatype کا خط ایک ہی size میں لکھنے پر اردو کو چھوٹا دکھاتا ہے جبکہ انگریزی کو بہت بڑا اور نمایاں کردیتا ہے۔ Times new roman اور arial میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اگر پڑھنے میں آسانی کے لحاظ سے دیکھا جاۓ تو urdu naskh asiatype کے بعد Tahoma ہی ایسا خط ہے کہ جو پڑھنے میں آسان لگتا ہے۔ تذکرہ: تمام کے تمام fonts میں اردو اور انکے انگریزی نام لکھتے وقت size کو یکساں (MS Word پر 12) رکھا گیا ہے۔ --سمرقندی 04:09, 5 اکتوبر 2008 (UTC)

  • تصویر میں"نفیس ویب نسخ" (فائرفاکس) کا اضافہ کر رہا ہوں۔--Urdutext 10:43, 6 اکتوبر 2008 (UTC)
  • م‌س کے اپنے بیان کے مطابق اردو کے لیے دو فونٹ ہیں: سانز سارف اور تاہوما۔[1]

واضح رہے کہ کچھ فونٹ آفس کے ساتھ آتے ہیں جو ونڈوز کا حصہ نہیں۔ ونڈوز پر ان فونٹ کو clear type اختیار کر کے متصفح جال میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ ورڈ میں دیکھنا درست نہیں۔ اس کے علاوہ دوسرے عملیاتی نظام کے لیے ایک GPL فونٹ کی ضرورت ہے، جس کے لیے "نفیس ویب نسخ" مناسب ہے۔ نیچے ان تین فونٹ کا تقابلی جائزہ دیا ہے:

MS Sans Serif Tahoma Nafees Web Naskh

اردو fonts کا مسئلہ بار بار سامنے آتا رہتا ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ فی الحال کوئی مناسب اردو خط تیار ہی نہیں ہوا، جو بھی ہیں صرف بڑے بڑے دعوے ہیں۔ ہمیں اگر کسی خط کا انتخاب کرنا ہو تو اسکے لیۓ ضروری ہے کہ وہ صرف خوشخطی کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ شمارندی اور بطور خاص تدوینی صلاحیتیں بھی رکھتا ہو، چند اردو اداروں نے جو خطوط تیار بھی کیۓ ہیں تو وہ ایسے ہیں کہ browser پر آکر بھاری ہوجاتے ہیں حد تو یہ ہے

اردو fonts کا مسئلہ بار بار سامنے آتا رہتا ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ فی الحال کوئی مناسب اردو خط تیار ہی نہیں ہوا، جو بھی ہیں صرف بڑے بڑے دعوے ہیں۔ ہمیں اگر کسی خط کا انتخاب کرنا ہو تو اسکے لیۓ ضروری ہے کہ وہ صرف خوشخطی کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ شمارندی اور بطور خاص تدوینی صلاحیتیں بھی رکھتا ہو، چند اردو اداروں نے جو خطوط تیار بھی کیۓ ہیں تو وہ ایسے ہیں کہ browser پر آکر بھاری ہوجاتے ہیں حد تو یہ ہے

اردو fonts کا مسئلہ بار بار سامنے آتا رہتا ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ فی الحال کوئی مناسب اردو خط تیار ہی نہیں ہوا، جو بھی ہیں صرف بڑے بڑے دعوے ہیں۔ ہمیں اگر کسی خط کا انتخاب کرنا ہو تو اسکے لیۓ ضروری ہے کہ وہ صرف خوشخطی کی صلاحیت ہی نہیں بلکہ شمارندی اور بطور خاص تدوینی صلاحیتیں بھی رکھتا ہو، چند اردو اداروں نے جو خطوط تیار بھی کیۓ ہیں تو وہ ایسے ہیں کہ browser پر آکر بھاری ہوجاتے ہیں حد تو یہ ہے


"ایشیا نسخ" میں یکرمزی کے حوالے سے بحی کچھ نقص ہیں اور پھر یہ عام دستیاب نہیں، اس لیے اس کو شامل کرنا میری رائے میں درست نہیں۔ اوپر والے تین فونٹ content کے لیے css میں اس ترتیب

MS Sans Serif, Tahoma, Nafees Web Naskh

سے شامل کرنے چاہیے۔ اس سلسلہ میں ثاقب صاحب کا مشورہ لازمی درکار ہو گا۔ باقی احباب بھی رائے سے نوازیں۔ --Urdutext 23:44, 6 اکتوبر 2008 (UTC)

  • ناچیز کی راۓ میں tahoma کو ابتدائی رکھنا بہتر ہے ، مانا کہ tahoma بہت بھدا ہے مگر اسکے باوجود پڑھنے میں آسان رہتا ہے جبکہ ms sans serif خاصا نوکدار ہے اور اس میں نقاط و اعراب بھی الگ نظر آنا مشکل ہوتا ہے ، فارسی والوں نے tahoma ہی رکھا ہوا ہے مگر عربی والوں نے sans serif رکھا ہوا ہے۔ دونوں ہی بھدے ہیں مگر خوشخطی کو دیکھا جاۓ تو sans serif کا خط tahoma سے بہتر ہے۔ فیصلہ سب کی راۓ کے بعد ہونا چایۓ اور جلد بازی سے گریز کرنا چاہیۓ۔ میرا خیال ہے کہ دیوان عام میں گفت و شنید ہونے کے بعد ایسا کوئی فیصلہ کرنا بہتر ہوگا۔ --سمرقندی 13:58, 7 اکتوبر 2008 (UTC)

میں یہ سب فونٹ استعمال کر چکہ ہوں اور میری ذاتی رائے یہ ہے کہ Urdu Naskh Asiatype سب سے خوش اسلوب ہے اور اسکو آسانی سے پڑہا جا سکتا ہے، شکریہ --عثمان وقاص چوہان 23:10, 8 اکتوبر 2008 (UTC)

میری رائے میں اردو نسخ ایشیاء ٹائپ (Urdu Naskh Asiatype ) ہی بہتر ہے اور اردو سے زیادہ قریب ہے۔ اگرچہ اس میں کچھ مسائل ہیں مگر کوئی بھی خط ایسا نہیں جس میں مسائل نہ ہوں۔ tahoma کا بھدا ہونا بذاتِ خود ایک مسئلہ ہے۔ اس لیے میں دوسرے شمار پر Nafees Web Naskh کو رکھتا ہوں۔ Traditioinal Arabic میں درست اردو لکھی ہی نہیں جا سکتی۔ Urdu Naskh Asiatype میں انگریزی کے حروف بڑے نظر آتے ہیں مگر اس کا علاج جسامت (فونٹ سائز) کو چھوٹا کرنا ہے۔ میرے خیال میں بی بی سی اردو کا فونٹ سب سے بہتر نظر آتا ہے۔--سید سلمان رضوی 09:00, 9 اکتوبر 2008 (UTC)

  • میرے شمارندے پر nafees web naskh نام کا وہ شاندار خط تھا ہی نہیں کہ جس کا اس قدر دھوم دھام سے چرچا کیا جاتا ہے، سوچا کہ آخر کیا کیا جاۓ؟ مجبوری تھی کہ دیکھنا بھی تھا ، خط کو crulp والوں کے موقع پر جاکر زیراثقال کیا ، نصب کیا اور پھر اردو ویکی کے آموختار کے صفحے پر اسکا دیدار کیا۔ سبحان اللہ صاحب !! سبحان اللہ ! اللہ کی شان ہے کہ اس نے صدمے سے دل کی حرکت کو بند نا ہونے دیا ورنہ ناچیز آج یہ تحریر یہاں لکھنے کے قابل نا ہوتا۔ حیران ہوں کہ nafees web naskh میں ایسی کیا خوبی ہے کہ اس کا اس قدر چرچا کیا جاتا ہے۔ صاحب ایسا نازیبہ خط رکھنا ہی ہے تو پھر css میں تبدیلی کی کیا ضرورت ؟ موجودہ خط ہی چلنے دیجیۓ نا۔ تبدیلی تو اس لیۓ کی گوارہ کی جارہی ہے جو کسی کے شمارندے پر ہ کا مسئلہ ہوتا ہے کسی کے شمارندے پر ي اور ی کا مسئلہ ہوتا ہے اور ان قسم کے مسائل سے جان چھڑانے کے لیۓ تبدیلی کی جارہی ہے تو پھر کوئی مقامی خط کیوں چنا جاۓ ۔ م س کا ms sans serif اور tahoma ہی ایک انتخاب رہ جاتا ہے ، tahoma بھدا ہے مگر پھر بھی پڑھنے میں ms sans serif کی نسبت آسان ہے ، ms sans serif تھوڑا سا خوشخطی کے قریب لگتا ہے مگر نوکدار اور پڑھنے میں مشکل ہے۔ میرا خیال ہے کہ یا تو یہی رہنے دیں جو ابھی ہے، یا پھر tahoma کو پہلی اور ms sans serif کو دوسری ترجیح دے دیجیۓ۔ باقی دیگر ساتھی جو مناسب سمجھیں ، میں نے صرف اپنی راۓ دی ہے ، انتخاب وہی کر لیا جاۓ جس کے حق میں زیادہ راۓ آجاۓ۔ --سمرقندی 09:19, 9 اکتوبر 2008 (UTC)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ما$کروسافٹ کا بیان