تجزیۂ بول

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

تجزیۂ بول کو عام الفاظ میں پیشاب کا تجزیہ کہ سکتے ہیں۔ طبی زبان اختیار کی جائے تو، انگریزی میں اسے urinalysis (یورینالیسس) کہا جاتا ہے جو دو الفاظ پر مشتمل اصطلاح ہے یعنی urine + analysis کا مرکب لفظ۔ اردو میں طب و حکمت کی اصطلاح میں پیشاب کو بول کہا جاتا ہے اور اس کا تجزیہ (جیسا کہ عنوان سے ظاہر ہے)، تجزیۂ بول کہلاتا ہے۔

وہ تمام اختبارات یا ٹیسٹس جو پیشاب کو استعمال کرتے ہوئے کسی بھی بیماری کی تشخیص کرنے یا کسی عضو کے کام کا اندازہ لگانے کے لیے کیے جاتے ہیں ان کو تجزیۂ بول یا urinalysis کہا جاتا ہے۔ اس اختبار میں پیشاب کے مختلف کیمیائی اور خلیاتی اجزاء کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ پیشاب، گردوں میں بننے والا ایک اخراجی مادہ ہوتا ہے اور اس کے ذریعے جسم میں پیدا ہونے والے مختلف کیمیائی مادوں کی مقدار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اور ان پھر اس اختبار کے نتیجے کو ایک طبیب اپنے تجربہ کی مدد سے مریض کی حالت کا معائنہ کرتے ہوئے بیماری تشخیص اور بیماری کے درجہ کا اندازہ لگانے میں استعمال کرتا ہے۔

عام ٹیسٹ[ترمیم]

ویسے تو پیشاب کے ذریعے کیے جانے والے اختبارات کی تعداد سیکڑوں تک ہے لیکن ایک عام تجزیۂ بول (urinalysis) میں جو باتیں معلوم کی جاتی ہیں وہ یہ ہیں

  • رنگ
  • صاف ہونا
  • بو
  • اسپیسیفک گریویٹی
  • پی ایچ
  • گلوکوز
  • نائٹرائٹ
  • لیکوسائٹ ایسٹریز
  • کیٹونز
  • خوردبینی مطالعہ