تفسیر رؤفی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

تفسیر رؤفی شاہ رؤف احمد رافت نے قرآن مجید کی یہ تفسیر اردو نثر میں دو ضخیم جلدوں میں لکھی ہے۔ اسے تفسیر مجددی بھی کہا جاتا ہے۔

مکمل نام[ترمیم]

رؤف احمدرأفت مجددی بھوپالی کی تفسیر کا مکمل نام تفسیر مجددی المعروف بہ تفسیر رؤفی ہے

تصنیف[ترمیم]

شاہ رؤف احمد رأفت کی معروف تفسیر ہے، جوعلمی اور ادبی خصائص کی بنا پر ایک اہم مقام رکھتی ہے۔ آپ نے اس کی تالیف کا آغاز 1209ھ بمطابق 1823ء کو کیا اور 11ذیقعد 1248ھ/ 1833ء میں مکمل کر لی، پہلے یہ تفسیرنامی پریس بمبئی سے 1887ء میں طبع ہوئی اب یہ2012ء الحقائق فاؤنڈیشن لاہور سے طبع ہوئی ہے[1]

تعارف[ترمیم]

مولف نے ابتدا میں اس کے اغراض و مقاصد کی اس طرح وضاحت کی ہے: سمجھ لیجئے کہ اس تفسیر میں جو معانی مسطور ہوں گے ان شاء اللہ تعالی کتب تفسیر سے یا بعضے جگہ مناسب مقام کے احادیث صحیحہ سے یا کہیں کہیں مسائل موافق آیہ شریف کے کتب فقہ معتبرہ ہے مذکورہ ہوں گے، کہیں دخل اپنے ذہن فہم کا نہ ہو گا مگر اتنا کہ عبارت عربی اور فارسی کو زبان اردو میں بیان کرنا اور جس مقام پر کلام نظم لا ناوہ البتہ اپنی ہی طبع ناقص سے موزون بناتا ہوگا، کوئی شعر ہندی کے شاعر کا کہیں نہ لایا جائے گا اور مقام تصوف میں کتب معتبرہ صوفیہ سے نقل کیا جاوے گا۔ اس اقتباس سے مندرجہ ذیل نتائج اخذ ہوتے ہیں۔

  • شاہ رؤف احمد نے تفاسیر معتبرہ سے اخذ و اقتباس کیا ہے۔
  • احادیث صحیحہ سے بھی استفادہ کیا ہے۔
  • کتب فقہ بھی پیش نظر یہی ہیں۔ كتب تصوف سے بھی استنباط کیا ہے۔[2]

تفسیرِ رؤفی - مطالعہ و جائزہ کے نام سے صباء اسلام نے مقالہ لکھا جو شمع بکس، ریگل روڈ، فیصل آباد سے شائع ہو چکا ہے[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تفسیر رؤفی، الحقائق فاؤنڈیشن پٹیالہ گراؤنڈ لاہور
  2. تفسیر رؤفی، نامی پریس بمبئی1887ء
  3. روزنامہ جنگ 06 مئی 2018ء