"اے ایف سی ایشیائی کپ 2019ء" کے نسخوں کے درمیان فرق
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8.1 |
||
سطر 29: | سطر 29: | ||
متحدہ عرب امارات کو ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق 9 مارچ، 2015ء کو جاری کیے گے۔<ref name="2019 bids"/> متحدہ عرب امارات اس ٹورنامنٹ کی دوسری بار میزبانی کررہا ہے۔ اس سے پہلے وہ 1996ء کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرچکا ہے۔ |
متحدہ عرب امارات کو ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق 9 مارچ، 2015ء کو جاری کیے گے۔<ref name="2019 bids"/> متحدہ عرب امارات اس ٹورنامنٹ کی دوسری بار میزبانی کررہا ہے۔ اس سے پہلے وہ 1996ء کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرچکا ہے۔ |
||
پہلی بار ایشیائی کپ میں 16 کی بجائے 24 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔<ref name="ExCO approval">{{cite web |title=ExCo approves expanded AFC Asian Cup finals |url=http://www.the-afc.com/executive-committee/exco-approves-expanded-afc-asian-cup-finals |publisher=AFC |date=16 April 2014 |accessdate=25 August 2014 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225030325/http://www.the-afc.com/about-afc/ |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref> اس نئے فارمیٹ کے تحت 4 ٹیموں کو 6 گروپس میں تقسیم کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے بعد 16 ٹیموں کا ایک ناک آؤٹ مرحلہ رکھا گیا ہے۔ <ref name="regulations">{{cite web|url=http://www.the-afc.com/afc/documents/PdfFiles/afc-asian-cup-2019-competition-regulations|title=AFC Asian Cup 2019 Competition Regulations|publisher=AFC}}</ref> متحدہ عرب امارات نے ٹورنامنٹ میں میزبان کے تحت کوالیفائی کیا۔ جبکہ باقی 23 ٹیموں کے لیے، 45 ارکین [[ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن]] نے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلا جو مارچ 2015ء سے مارچ 2018ء تک جاری رہا۔ جس میں سے پہلے دو راؤنڈ [[فیفا عالمی کپ 2018ء کوالیفیکیشن]] کے تحت تھے۔ |
پہلی بار ایشیائی کپ میں 16 کی بجائے 24 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔<ref name="ExCO approval">{{cite web |title=ExCo approves expanded AFC Asian Cup finals |url=http://www.the-afc.com/executive-committee/exco-approves-expanded-afc-asian-cup-finals |publisher=AFC |date=16 April 2014 |accessdate=25 August 2014 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225030325/http://www.the-afc.com/about-afc/ |archivedate=2018-12-25 |url-status=live }}</ref> اس نئے فارمیٹ کے تحت 4 ٹیموں کو 6 گروپس میں تقسیم کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے بعد 16 ٹیموں کا ایک ناک آؤٹ مرحلہ رکھا گیا ہے۔ <ref name="regulations">{{cite web|url=http://www.the-afc.com/afc/documents/PdfFiles/afc-asian-cup-2019-competition-regulations|title=AFC Asian Cup 2019 Competition Regulations|publisher=AFC|access-date=2018-09-18|archive-date=2018-03-01|archive-url=https://web.archive.org/web/20180301045425/http://www.the-afc.com/afc/documents/PdfFiles/afc-asian-cup-2019-competition-regulations|url-status=dead}}</ref> متحدہ عرب امارات نے ٹورنامنٹ میں میزبان کے تحت کوالیفائی کیا۔ جبکہ باقی 23 ٹیموں کے لیے، 45 ارکین [[ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن]] نے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلا جو مارچ 2015ء سے مارچ 2018ء تک جاری رہا۔ جس میں سے پہلے دو راؤنڈ [[فیفا عالمی کپ 2018ء کوالیفیکیشن]] کے تحت تھے۔ |
||
[[آسٹریلیا قومی فٹ بال ٹیم|آسٹریلیا]] دفاعی چیمپئن ہے جنہوں نے 2015ء کا ٹورنامنٹ جیتا۔ اس ٹورنامنٹ کا فاتح [[فیفا کنفیڈریشنز کپ 2021ء]] میں شرکت کرے گا، جو ایشیا میں ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے میزبان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔<ref>{{cite web|title=FIFA will move 2021 Confederations Cup from Qatar to different Asian country|url=http://www.mlssoccer.com/news/article/2015/02/26/fifa-will-move-2021-confederations-cup-qatar-different-asian-country|publisher=mlssoccer.com|accessdate=27 February 2015|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225030327/https://www.mlssoccer.com/post/2015/02/26/fifa-will-move-2021-confederations-cup-qatar-different-asian-country|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> |
[[آسٹریلیا قومی فٹ بال ٹیم|آسٹریلیا]] دفاعی چیمپئن ہے جنہوں نے 2015ء کا ٹورنامنٹ جیتا۔ اس ٹورنامنٹ کا فاتح [[فیفا کنفیڈریشنز کپ 2021ء]] میں شرکت کرے گا، جو ایشیا میں ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے میزبان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔<ref>{{cite web|title=FIFA will move 2021 Confederations Cup from Qatar to different Asian country|url=http://www.mlssoccer.com/news/article/2015/02/26/fifa-will-move-2021-confederations-cup-qatar-different-asian-country|publisher=mlssoccer.com|accessdate=27 February 2015|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225030327/https://www.mlssoccer.com/post/2015/02/26/fifa-will-move-2021-confederations-cup-qatar-different-asian-country|archivedate=2018-12-25|url-status=live}}</ref> |
نسخہ بمطابق 09:10، 23 ستمبر 2021ء
كأس آسيا 2019 | |
---|---|
ٹورنامنٹ کی تفصیل | |
میزبان ملک | متحدہ عرب امارات |
تاریخ | 5 جنوری تا 1 فروری، 2019ء |
ٹیمیں | 24 (5ذیلی- اتحادیوں سے) |
میدان | 8 (4 میزبان شہروں میں) |
اے ایف سی ایشیائی کپ 2019ء، اے ایف سی ایشیائی کپ کا 18واں ایڈیشن ہوگا۔ یہ ایک فٹ بال ٹورنامنٹ ہے جو ایشیا میں ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن کی طرف سے منعقد کروایا جائے گا۔ یہ متحدہ عرب امارات میں 5 جنوری سے 1 فروری، 2019ء تک کھیلا جائے گا۔[1]
متحدہ عرب امارات کو ٹورنامنٹ کی میزبانی کے حقوق 9 مارچ، 2015ء کو جاری کیے گے۔[2] متحدہ عرب امارات اس ٹورنامنٹ کی دوسری بار میزبانی کررہا ہے۔ اس سے پہلے وہ 1996ء کے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرچکا ہے۔
پہلی بار ایشیائی کپ میں 16 کی بجائے 24 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں۔[3] اس نئے فارمیٹ کے تحت 4 ٹیموں کو 6 گروپس میں تقسیم کر دیا گیا ہے جبکہ اس کے بعد 16 ٹیموں کا ایک ناک آؤٹ مرحلہ رکھا گیا ہے۔ [4] متحدہ عرب امارات نے ٹورنامنٹ میں میزبان کے تحت کوالیفائی کیا۔ جبکہ باقی 23 ٹیموں کے لیے، 45 ارکین ایشیائی فٹ بال کنفیڈریشن نے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلا جو مارچ 2015ء سے مارچ 2018ء تک جاری رہا۔ جس میں سے پہلے دو راؤنڈ فیفا عالمی کپ 2018ء کوالیفیکیشن کے تحت تھے۔
آسٹریلیا دفاعی چیمپئن ہے جنہوں نے 2015ء کا ٹورنامنٹ جیتا۔ اس ٹورنامنٹ کا فاتح فیفا کنفیڈریشنز کپ 2021ء میں شرکت کرے گا، جو ایشیا میں ہوگا۔ اس ٹورنامنٹ کے میزبان کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔[5]
حوالہ جات
- ↑ "AFC Asian Cup UAE 2019 stadiums and match dates confirmed"۔ the-afc.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2018
- ↑
- ↑ "ExCo approves expanded AFC Asian Cup finals"۔ AFC۔ 16 April 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اگست 2014
- ↑ "AFC Asian Cup 2019 Competition Regulations"۔ AFC۔ 01 مارچ 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 ستمبر 2018
- ↑ "FIFA will move 2021 Confederations Cup from Qatar to different Asian country"۔ mlssoccer.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 فروری 2015