مندرجات کا رخ کریں

"طویل ترین مقدمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م ←‏حوالہ جات: صفائی بذریعہ خوب
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
 
سطر 1: سطر 1:
'''طویل ترین مقدمہ''' اب تک کی معلوم تاریخ کا سب سے طویل قانونی مقدمہ بھارت کے شہر پونا میں 28 اپریل 1966ء کو اس وقت ختم ہوا، جب بالا صاحب پتلوجی تھوراٹ کے حق میں اس مقدمے کا فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت میں یہ مقدمہ اس کے جد امجد مالوجی تھوراٹ نے 761 سال قبل 1205ء میں دائر کیا تھا۔ دنیا کا یہ طویل ترین مقدمہ صرف یہ حق منوانے کے لیے لڑا گیا تھا کہ مدعی کو عوامی تقریبات کی صدارت کرنے اور مذہبی تہواروں میں اسے نمایاں مقام پر بیٹھنے کا حق حاصل ہے۔<ref>[http://m.dunya.com.pk/index.php/special-feature/2016-05-27/15691 دنیائے حیرت]</ref>
'''طویل ترین مقدمہ''' اب تک کی معلوم تاریخ کا سب سے طویل قانونی مقدمہ بھارت کے شہر پونا میں 28 اپریل 1966ء کو اس وقت ختم ہوا، جب بالا صاحب پتلوجی تھوراٹ کے حق میں اس مقدمے کا فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت میں یہ مقدمہ اس کے جد امجد مالوجی تھوراٹ نے 761 سال قبل 1205ء میں دائر کیا تھا۔ دنیا کا یہ طویل ترین مقدمہ صرف یہ حق منوانے کے لیے لڑا گیا تھا کہ مدعی کو عوامی تقریبات کی صدارت کرنے اور مذہبی تہواروں میں اسے نمایاں مقام پر بیٹھنے کا حق حاصل ہے۔<ref>{{Cite web |title=دنیائے حیرت |url=http://m.dunya.com.pk/index.php/special-feature/2016-05-27/15691 |access-date=2017-07-12 |archive-date=2016-05-29 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160529042936/http://m.dunya.com.pk/index.php/special-feature/2016-05-27/15691 |url-status=dead }}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

حالیہ نسخہ بمطابق 18:48، 17 نومبر 2023ء

طویل ترین مقدمہ اب تک کی معلوم تاریخ کا سب سے طویل قانونی مقدمہ بھارت کے شہر پونا میں 28 اپریل 1966ء کو اس وقت ختم ہوا، جب بالا صاحب پتلوجی تھوراٹ کے حق میں اس مقدمے کا فیصلہ سنایا گیا۔ عدالت میں یہ مقدمہ اس کے جد امجد مالوجی تھوراٹ نے 761 سال قبل 1205ء میں دائر کیا تھا۔ دنیا کا یہ طویل ترین مقدمہ صرف یہ حق منوانے کے لیے لڑا گیا تھا کہ مدعی کو عوامی تقریبات کی صدارت کرنے اور مذہبی تہواروں میں اسے نمایاں مقام پر بیٹھنے کا حق حاصل ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "دنیائے حیرت"۔ 29 مئی 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 12 جولا‎ئی 2017