"غلام صغری" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.9.5
سطر 1: سطر 1:
'''غلام صغری''' (پیدائش: 2 مارچ ، 1970) <ref>[https://dailytimes.com.pk/119405/ghulam-sughra-solangi-a-woman-of-courage/ Ghulam Sughra Solangi  a woman of courage], dailytimes Pakistani, Published by Salman Ali on AUGUST 25, 2017.</ref> ایک پاکستانی کارکن ہے۔ <ref name="clinton">{{حوالہ ویب|url=https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|title=Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards|website=U.S. Department of State|accessdate=27 November 2014}}</ref>
'''غلام صغری''' (پیدائش: 2 مارچ ، 1970) <ref>[https://dailytimes.com.pk/119405/ghulam-sughra-solangi-a-woman-of-courage/ Ghulam Sughra Solangi  a woman of courage] {{wayback|url=https://dailytimes.com.pk/119405/ghulam-sughra-solangi-a-woman-of-courage/ |date=20200329171003 }}, dailytimes Pakistani, Published by Salman Ali on AUGUST 25, 2017.</ref> ایک پاکستانی کارکن ہے۔ <ref name="clinton">{{حوالہ ویب|url=https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|title=Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards|website=U.S. Department of State|accessdate=27 November 2014}}</ref>


== زندگی ==
== زندگی ==
صغرا جب بارہ سال کی تھی تو اسے زبردستی شادی کرلی گئی ، لیکن چھ سال بعد وہ اپنے گاؤں کی پہلی خاتون بن گئی جس نے [[طلاق]] لی ۔ جب اس نے اسکول جانے کی کوشش کی تو اسے اس کے بھائیوں نے اسے زودوکوب کیا اور پیٹا ، لیکناس کے باجودو وہ گھر میں تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ وہ اس کے گاؤں کی پہلی خاتون ہائی اسکول کی گریجویٹ تھی اور [[تعلیم نسواں|لڑکیوں کے لئے]] پہلے [[تعلیم نسواں|اسکول]] میں وہ پہلی ٹیچر تھی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://islamabad.usembassy.gov/iwoc_1.html|title=Events 2011 - Embassy of the United States Islamabad, Pakistan|publisher=Islamabad.usembassy.gov|accessdate=27 November 2014|archiveurl=https://web.archive.org/web/20141205043647/http://islamabad.usembassy.gov/iwoc_1.html|archivedate=5 December 2014}}</ref> اسے پتہ چلا کہ وہاں پر پڑھنے کے لیے بچیاں ہی نہیں ہیں۔ اس کی کچھ وجوہات ثقافتی تھیں ، لیکن اس کی بنیادی وجہ غربت تھی اس لیے اس نے غربت کے خاتمے کے لیے راستے تلاش کرنے کی کوشش کی۔
صغرا جب بارہ سال کی تھی تو اسے زبردستی شادی کرلی گئی ، لیکن چھ سال بعد وہ اپنے گاؤں کی پہلی خاتون بن گئی جس نے [[طلاق]] لی ۔ جب اس نے اسکول جانے کی کوشش کی تو اسے اس کے بھائیوں نے اسے زودوکوب کیا اور پیٹا ، لیکناس کے باجودو وہ گھر میں تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ وہ اس کے گاؤں کی پہلی خاتون ہائی اسکول کی گریجویٹ تھی اور [[تعلیم نسواں|لڑکیوں کے لئے]] پہلے [[تعلیم نسواں|اسکول]] میں وہ پہلی ٹیچر تھی۔ <ref>{{حوالہ ویب|url=http://islamabad.usembassy.gov/iwoc_1.html|title=Events 2011 - Embassy of the United States Islamabad, Pakistan|publisher=Islamabad.usembassy.gov|accessdate=27 November 2014|archiveurl=https://web.archive.org/web/20141205043647/http://islamabad.usembassy.gov/iwoc_1.html|archivedate=5 December 2014}}</ref> اسے پتہ چلا کہ وہاں پر پڑھنے کے لیے بچیاں ہی نہیں ہیں۔ اس کی کچھ وجوہات ثقافتی تھیں ، لیکن اس کی بنیادی وجہ غربت تھی اس لیے اس نے غربت کے خاتمے کے لیے راستے تلاش کرنے کی کوشش کی۔


وہ بانی اور میں ماروی رورل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن "ایم آر ڈی او" کے سی ای او تھیں جو [[پاکستان]] ایک غیر سرکاری تنظیم جس کا مقصد کمیونٹی کی بچت فنڈز اور انسانی حقوق، صحت، تعلیم اور سماجی ترقی کے معاملات کا اضافہ بیداری پیدا کرنا ہے۔ <ref name="clinton">{{حوالہ ویب|url=https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|title=Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards|website=U.S. Department of State|accessdate=27 November 2014}}</ref>
وہ بانی اور میں ماروی رورل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن "ایم آر ڈی او" کے سی ای او تھیں جو [[پاکستان]] ایک غیر سرکاری تنظیم جس کا مقصد کمیونٹی کی بچت فنڈز اور انسانی حقوق، صحت، تعلیم اور سماجی ترقی کے معاملات کا اضافہ بیداری پیدا کرنا ہے۔ <ref name="clinton"/>


== کارنامے ==
== کارنامے ==
وہ 1999 میں اشوکا فیلوشپ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں۔<ref>{{حوالہ ویب|last=Ahmed|first=Shahzada Irfan|title=MORE POWER TO HER|url=https://www.thenews.com.pk/magazine/you/704288-more-power-to-her|accessdate=2020-09-06|website=www.thenews.com.pk|language=en}}</ref> اور 2011 میں انہیں سابق امریکی وزیر خارجہ ، ہلیری کلنٹن اور سابق خاتون اول مشیل اوباما کی طرف سے بین الاقوامی خواتین کی جرات کا ایوارڈ ملا۔ <ref name="clinton">{{حوالہ ویب|url=https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|title=Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards|website=U.S. Department of State|accessdate=27 November 2014}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|title=Education key to changing women’s lot|url=http://womennewsnetwork.net/2011/04/27/education-key-women-pakistan/|archiveurl=https://web.archive.org/web/20141205045157/http://womennewsnetwork.net/2011/04/27/education-key-women-pakistan/|archivedate=December 5, 2014|accessdate=September 5, 2014}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|date=30 June 2011|title=Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards|url=https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190525193217/https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|archivedate=25 May 2019}}</ref>
وہ 1999 میں اشوکا فیلوشپ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں۔<ref>{{حوالہ ویب|last=Ahmed|first=Shahzada Irfan|title=MORE POWER TO HER|url=https://www.thenews.com.pk/magazine/you/704288-more-power-to-her|accessdate=2020-09-06|website=www.thenews.com.pk|language=en}}</ref> اور 2011 میں انہیں سابق امریکی وزیر خارجہ ، ہلیری کلنٹن اور سابق خاتون اول مشیل اوباما کی طرف سے بین الاقوامی خواتین کی جرات کا ایوارڈ ملا۔ <ref name="clinton"/> <ref>{{حوالہ ویب|title=Education key to changing women’s lot|url=http://womennewsnetwork.net/2011/04/27/education-key-women-pakistan/|archiveurl=https://web.archive.org/web/20141205045157/http://womennewsnetwork.net/2011/04/27/education-key-women-pakistan/|archivedate=December 5, 2014|accessdate=September 5, 2014}}</ref> <ref>{{حوالہ ویب|date=30 June 2011|title=Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards|url=https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190525193217/https://2009-2017.state.gov/r/pa/prs/ps/2011/03/157710.htm|archivedate=25 May 2019}}</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==

نسخہ بمطابق 03:07، 25 نومبر 2023ء

غلام صغری (پیدائش: 2 مارچ ، 1970) [1] ایک پاکستانی کارکن ہے۔ [2]

زندگی

صغرا جب بارہ سال کی تھی تو اسے زبردستی شادی کرلی گئی ، لیکن چھ سال بعد وہ اپنے گاؤں کی پہلی خاتون بن گئی جس نے طلاق لی ۔ جب اس نے اسکول جانے کی کوشش کی تو اسے اس کے بھائیوں نے اسے زودوکوب کیا اور پیٹا ، لیکناس کے باجودو وہ گھر میں تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ وہ اس کے گاؤں کی پہلی خاتون ہائی اسکول کی گریجویٹ تھی اور لڑکیوں کے لئے پہلے اسکول میں وہ پہلی ٹیچر تھی۔ [3] اسے پتہ چلا کہ وہاں پر پڑھنے کے لیے بچیاں ہی نہیں ہیں۔ اس کی کچھ وجوہات ثقافتی تھیں ، لیکن اس کی بنیادی وجہ غربت تھی اس لیے اس نے غربت کے خاتمے کے لیے راستے تلاش کرنے کی کوشش کی۔

وہ بانی اور میں ماروی رورل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن "ایم آر ڈی او" کے سی ای او تھیں جو پاکستان ایک غیر سرکاری تنظیم جس کا مقصد کمیونٹی کی بچت فنڈز اور انسانی حقوق، صحت، تعلیم اور سماجی ترقی کے معاملات کا اضافہ بیداری پیدا کرنا ہے۔ [2]

کارنامے

وہ 1999 میں اشوکا فیلوشپ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں۔[4] اور 2011 میں انہیں سابق امریکی وزیر خارجہ ، ہلیری کلنٹن اور سابق خاتون اول مشیل اوباما کی طرف سے بین الاقوامی خواتین کی جرات کا ایوارڈ ملا۔ [2] [5] [6]

حوالہ جات

  1. Ghulam Sughra Solangi  a woman of courage آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailytimes.com.pk (Error: unknown archive URL), dailytimes Pakistani, Published by Salman Ali on AUGUST 25, 2017.
  2. ^ ا ب پ "Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards"۔ U.S. Department of State۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2014 
  3. "Events 2011 - Embassy of the United States Islamabad, Pakistan"۔ Islamabad.usembassy.gov۔ 05 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2014 
  4. Shahzada Irfan Ahmed۔ "MORE POWER TO HER"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2020 
  5. "Education key to changing women's lot"۔ December 5, 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ September 5, 2014 
  6. "Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards"۔ 30 June 2011۔ 25 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ